Jasarat News:
2025-11-03@21:39:01 GMT

مشورہ: اسوۂ رسول ﷺ

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نبی کریمؐ کے قول و فعل سے بھی یہ ثابت ہے کہ شوریٰ قانون بھی ہے اور حکمت عملی بھی ہے۔ سیدنا ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ جب شوریٰ کا حکم آیا تو نبی اکرمؐ نے فرمایا: اللہ اور اس کا رسول‘ اگرچہ مشورہ کرنے سے بے نیاز ہیں مگر مشورے کا یہ حکم اس لیے ہے تاکہ اُمت کے لیے رحمت کا باعث ہو۔ اُمت کا جو فرد رائے اور مشورہ طلب کرے گا کبھی اعلیٰ درجے کی رہنمائی سے محروم نہ ہوگا اور جو مشورے کو ترک کرے گا وہ کبھی بھی مشکلات سے نہ نکلے گا (بیہقی فی شعب الایمان)۔
سیدنا قتادہؓ کی رائے میں آپؐ کو وحی نازل ہونے کے باوجود‘ اپنے اصحاب سے مشورہ کرنے کا حکم اس لیے دیا گیا تھا کہ لوگوں کے دل مطمئن ہوجائیں اور شوریٰ اُمت کے لیے قانون بن جائے (روایت ابن جریر)۔
سیدنا حسنؓ کی روایت سے بھی اس امر کی تائید ہوتی ہے کہ شوریٰ کے حکم کا مقصد یہ تھا کہ اس میں صحابہؓ کے لیے قانونی جواز پیدا ہوجائے اور بعد میں اُمت کے لیے ایک مستقل حکمت عملی بن جائے (فتح الباری)۔

سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے‘ رسولؐ نے فرمایا: جس شخص سے اس کے مسلمان بھائی نے (اپنے کسی معاملے میں) مشورہ طلب کیا ہو اور اس نے اُس کے مفاد کے خلاف مشورہ دیا تو اس نے اپنے بھائی سے خیانت کی (الادب المفرد)۔
رسولؐ نے صحابہ کرامؓ کو جہاں اجتہاد کا حکم دیا وہاں مشورے کا بھی حکم دیا۔ آپؐ کا ذاتی معمول بھی یہی تھا کہ تمام معاملات میں صحابہ کرامؓ سے اجتماعی اور انفرادی مشورہ لیتے تھے۔
ایک موقع پر آپؐ نے فرمایا: عقل مند سے مشورہ کرو‘ ہدایت پائو گے اور اس کی نافرمانی مت کرو‘ کہیں نادم نہ ہونا پڑے (الدرالمنثور)۔
سیدنا ابوہریرہؓ کا بیان ہے کہ میں نے کسی ایسے شخص کو نہیں دیکھا جو اپنے رفقا سے مشورہ کرنے میں اتنا زیادہ سرگرم ہو جس قدر رسولؐ تھے (ترمذی، بخاری)۔
سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ جب تمھارے حکمران تم میں سے بہتر لوگ ہوں اور تمھارے دولت مند لوگ سخی ہوں اور تمھارے معاملات باہمی مشورے سے طے کیے جاتے ہوں تو زمین کی پیٹھ تمھارے لیے اس کے پیٹ سے بہتر ہے (ترمذی)۔

سیدہ عائشہؓ بھی فرماتی ہیں کہ میں نے لوگوں سے رائے لینے اور مشورہ کرنے میں رسولؐ سے بڑھ کر کوئی انسان نہیں دیکھا۔
سیدنا علیؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ آپؐ نے مشورے کی اہمیت بیان کی اور فرمایا: اگر میں شوریٰ کے بغیر کسی کو خلیفہ بناتا تو اُم عبد کے بیٹے (عبداللہ بن مسعودؓ) کو بناتا (مستدرک حاکم، ترمذی)۔
معلوم ہوتا ہے کہ کسی خاص موقع پر یہ نبیؐ کی ذاتی رائے تھی مگر آپؐ نے اس پر عمل نہیں کیا۔ آپؐ خود نامزد فرما سکتے تھے مگر آپؐ نے شوریٰ کے حق کو باقی رکھا۔
جنگِ بدر کے موقع پر اجتماعی مشورے کے بعد جنگ کے لیے میدان میں نکلے (مسلم)۔
جنگِ احزاب میں سیدنا سلمان فارسیؓ کے مشورے سے خندقیں کھدوائی گئیں (ابن سعد)۔

سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر اِفک و بہتان کے سلسلے میں بھی آپؐ نے صحابہ کرامؓ سے مشورہ لیا‘ حالانکہ یہ آپؐ کا ذاتی اور گھریلو معاملہ تھا۔ آپؐ نے اپنی عائلی زندگی کے اس مخصوص معاملے میں بھی سیدنا علیؓ اور سیدنا اسامہؓ اور عام مسلمانوں سے بھی انفرادی طور پر مشورہ کیا اور ثابت فرمایا کہ زندگی کے ہر معاملے میں مشورہ مفید ہوتا ہے۔ آپؐ، ابوبکرؓ اور عمرؓ کے مشورے کو بڑی اہمیت دیتے تھے۔ چنانچہ‘ آپؐ نے ارشاد فرمایا: اگر ابوبکرؓ اور عمرؓ شوریٰ میں ایک رائے پر جمع ہوجائیں تو میں اس کے خلاف نہیں کروں گا (مظھری)۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-2
ٹنڈوآدم ( نمائندہ جسارت ) غازی علم الدین شہید کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں عاشقان رسول کو غازی علم دین کے راستے کو اپنا نہ ہوگا امریکہ سمیت اسلام دشمن ممالک توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی جانب سے مسجد انوار ختم نبوت ٹنڈو آدم میں راجپال گستاخ رسول کو قتل کرنے والے عظیم مجاہد غازی علم الدین شہید کی یوم شہادت 31 اکتوبر کے حوالے سے عظیم الشان محافظ ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی کانفرنس میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی مرکزی نائب امیر حافظ محمد طارق الحمادی ختم جچوت لائیرز فورم کے چیئرمین میئومنظور احمدراجپوت ایڈوکیٹ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مجلس شوری کے رکن جمعیت علماء اسلام ضلع سانگھڑ کے رہنما مولانا مفتی محمد یعقوب مگسی پاکستان کے نامور خطیب قاری عطاء الرحمن جامعہ علم وعمل کے مولانا حبیب الرحمن سعید جامعہ مدنیہ کے مولانا منظور احمد کمبوہ مولانا احمد اللہ بلوچ مولانا فضل اللہ بلوچ الحاج سلیمان روشن میڈیکل کے ڈاکٹر علی شان مولانافیضان قریشی مولانامحمدحیات قمر پاسبان ختم نبوت کے حافظ شیر اسامہ بن طاہر محافظین ختم نبوت کے محرم علی راجپوت اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غازی علم الدین شہید نے گستاخ رسول راجپال کو جہنم واصل کر کے جو تاریخ رقم کی ہے قیامت تک اسے یاد رکھا جائے گا مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ ہماری خراج تحسین کا غازی علم الدین کو کوئی فائدہ نہیں اس سے ہم اونچے ہو رہے ہیں اور عاشقان رسول میں اپنا نام لکھوا رہے ہیں غازی علم الدین شہید کو تو آخری رات کال کوٹھڑی میں رسول اللہ کی زیارت ہوئی یہی ان کی نجات کے لیے کافی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی غازی علم الدین جیسے سچے عاشقان رسول کی ضرورت ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • شاہ رخ خان اپنے بچوں کو فلمی کیریئر پر مشورہ کیوں نہیں دیتے؛ اداکار نے بتادیا
  • مرزا رسول جوہؔر کی یاد میں
  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • تجدید وتجدّْ
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • شاہد خاقان عباسی کی انجیوپلاسٹی، ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ