اپنے بیان میں ایرانی صدر نے کہا کہ ایران نے گزشتہ 200 سال میں کبھی کسی جنگ کا آغاز نہیں کیا، انتقام اور دفاع ہمارا قانونی اور جائز حق ہے، وطن کے دفاع میں نہ پہلے کبھی ہچکچاہٹ کی اور نہ آئندہ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ چھیڑنا شیر سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ ایرانی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے رات کے اندھیرے میں ہمارے وطن پر جارحیت کی جس کے نتیجے میں ہمارے متعدد شہری، فوجی جنرل اور سائنسدان شہید ہوئے اور یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ ایک پاگل جانور کی طرح بین الاقوامی حقوق کے دعوے داروں کی نظروں کے سامنے بے شرمی کے ساتھ حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ 200 سال میں کبھی کسی جنگ کا آغاز نہیں کیا، انتقام اور دفاع ہمارا قانونی اور جائز حق ہے، وطن کے دفاع میں نہ پہلے کبھی ہچکچاہٹ کی اور نہ آئندہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر اپنی عزت اور وجود کا دفاع کریں گے لیکن عالمی اداروں کے منتظر بیٹھے نہیں رہیں گے اور باذن اللہ انتقام کا لمحہ قریب اور صیہونیوں کی رگ گردن سے زیادہ قریب ہے۔ صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ یہ ایک قوم اور ایک حکومت کی آواز ہے جو دنیا کو گواہ ٹھہرا رہی ہے کہ ہم نے جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن کہانی کا اختتام ایران کے ہاتھوں لکھا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی صدر نے کہا کہ

پڑھیں:

ہم اپنے فطری حقوق سے محرومی کو کبھی قبول نہ کرینگے، سید عباس عراقچی

اوسلو فورم کیساتھ اپنے خطاب میں امریکہ کیساتھ مذاکرات کے بارے ایرانی وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر پوری توجہ قوم کیخلاف غیر قانونی پابندیوں کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے اور ایرانی جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کو یقینی بنانے پر مرکوز ہو تو یقینی طور پر نہ صرف ایک معاہدہ دسترس میں ہے بلکہ اسے تیزی کیساتھ حاصل بھی کیا جا سکتا ہے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج اوسلو فورم کے ساتھ خطاب کیا جس کے دوران انہوں نے ملکی خارجہ پالیسی سے متعلق مختلف مسائل کی وضاحت کی ہے۔ 22ویں اوسلو عالمی فورم میں شرکت کے لئے ناروے میں موجود ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطینی سرزمین پر 80 سالہ ناجائز قبضے اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم پر روشنی ڈالتے ہوئے تاکید کی کہ مغربی ایشیائی خطے کا ایک مختلف مستقبل مسئلہ فلسطین کے پائیدار و منصفانہ حل کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔

قابض اسرائیلی رژیم کے حامیوں کی شدید مذمت کرتے اور انہیں سفاک صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم میں برابر کا شریک قرار دیتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ گذشتہ 8 دہائیوں میں عالمی برادری کی سب سے واضح شکست انصاف کے نفاذ اور فلسطینیوں کے بنیادی و انسانی حقوق کو یقینی بنانے میں ناکامی ہے، جبکہ یہ مسئلہ خطے میں مسلسل کشیدگی اور بحران کا سبب بھی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے بارے اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل پالیسی فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت، ناجائز قبضے و فلسطینی عوام کی استعماری انداز میں جاری نسل کشی کی مخالفت اور فلسطین کے اصلی باشندوں کے ریفرنڈم کے ذریعے واحد فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے۔

خطے کی اقوام کی ان گنت و دیرینہ مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ خطے کے ممالک کو، مستقل ہمسایوں کی حیثیت سے، اپنے مشترکہ ورثے اور فراواں تاریخی، ثقافتی و مذہبی رشتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے اس پورے علاقے کو ایک محفوظ و ترقی یافتہ خطہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ سید عباس عراقچی نے ایران و امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کی جانب بھی اشار کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر توجہ ایرانی قوم کے خلاف عائد غیر قانونی پابندیوں کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے پر ہو.. اور اگر ہدف ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کو یقینی بنانا ہو.. تو یقینی طور پر ایک معاہدہ؛ نہ صرف دسترس میں ہے، بلکہ تیزی کے ساتھ طے بھی پا سکتا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں سید عباس عراقچی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب یہ بات بھی روز روشن کی طرح واضح ہے کہ ایران فطری طور پر، اپنے بین الاقوامی حقوق سے خارج ہونے یا اپنے واضح حقوق سے محروم کر دیئے جانے کو کسی صورت قبول نہیں کر سکتا!!

متعلقہ مضامین

  • صہیونی حکومت اس جنایت کے بعد سزا سے نہیں بچ پائے گی، آیت اللہ سید علی حسین خامنہ ای
  • صیہونی جارحیت، ایرانی عوام نے سخت انتقام کا مطالبہ کیا
  • ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کچھ وقت بعد قوم سے خطاب کریں گے
  • جنگ ہم نے شروع نہیں کی، لیکن اسے ختم ہم کریں گے، اسلامی جمہوریہ ایران
  • امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، ایرانی حملوں پر دفاع کرے گا: ڈونلڈ ٹرمپ
  • باذن اللہ! صیہونی رجیم دردناک اور تلخ انجام کا سامنا کریگی، سید علی خامنہ ای
  • امریکی غرور کے آگے جھکیں گے نہ جوہری تحقیق ختم کریں گے، ایرانی صدر
  • مغرب کوکس نے حق دیا کہ وہ جوہری پروگرام رول بیک کامطالبہ کرے: مسعود پزشکیان
  • ہم اپنے فطری حقوق سے محرومی کو کبھی قبول نہ کرینگے، سید عباس عراقچی