لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عید پر صفائی کے مثالی انتظامات کے ساتھ ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، جسے عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب کا سالانہ بجٹ 16 جون کو پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب نے کسی بھی نئے ٹیکس کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور آئندہ بجٹ ٹیکس فری ہوگا۔ ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے ان افراد کو دائرے میں لایا جائے گا جو پہلے سے ٹیکس ادا نہیں کر رہے، تاکہ ریاستی وسائل میں اضافہ ہو۔ عظمیٰ بخاری نے وزیر اعلیٰ کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے مؤثر اقدامات سے کئی حلقوں میں جلن کی بو آ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب صوبے کے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر ترقیاتی منصوبے مکمل کر رہی ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ ملک کے تمام صوبے یکساں ترقی کریں تاکہ ہر شہری کو فائدہ پہنچے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے ہمراہ ڈی جی پی آر لاہور میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گنڈا پور سستے مولا جٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، اور علیمہ باجی خود کہتی ہیں کہ ہم نے اسلام آباد نہیں آنا، تو کچھ بھی کہنے سے پہلے اپنے مشیروں سے مشورہ کر لیں۔ وفاقی بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کے سخت پروگرام کے باعث وفاق نے متوازن بجٹ پیش کیا ہے، جبکہ پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ 16 جون کو پیش کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب تمام ترقیاتی منصوبے صوبے کے وسائل سے مکمل کر رہی ہیں۔ اس وقت وفاق کا کوئی بھی منصوبہ پنجاب میں جاری نہیں، تمام ترقیاتی کام صوبائی بجٹ سے انجام دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ والے خود کام نہیں کرتے، لیکن غصہ پنجاب پر نکالتے ہیں۔ میئر کراچی سے اب تک کوڑا تک نہیں اٹھایا گیا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ پنجاب میں تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 400 فیصد ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے 32 ارب سے بڑھا کر 110 ارب کر دیا ہے۔ دوسری جانب ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں بھی 500 فیصد تک اضافہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہ پنجاب انہوں نے نے کہا

پڑھیں:

توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • ’وہ کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں‘ ٹرمپ نے پاکستان کو ایٹمی تجربات کرنے والے ممالک میں شامل قرار دیدیا
  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ