گنڈا پور سستے مولاجٹ، سندھ والے غصہ پنجاب پر نکالتے ہیں: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عید پر صفائی کے مثالی انتظامات کے ساتھ ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، جسے عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب کا سالانہ بجٹ 16 جون کو پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب نے کسی بھی نئے ٹیکس کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور آئندہ بجٹ ٹیکس فری ہوگا۔ ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے ان افراد کو دائرے میں لایا جائے گا جو پہلے سے ٹیکس ادا نہیں کر رہے، تاکہ ریاستی وسائل میں اضافہ ہو۔ عظمیٰ بخاری نے وزیر اعلیٰ کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے مؤثر اقدامات سے کئی حلقوں میں جلن کی بو آ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب صوبے کے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر ترقیاتی منصوبے مکمل کر رہی ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ ملک کے تمام صوبے یکساں ترقی کریں تاکہ ہر شہری کو فائدہ پہنچے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے ہمراہ ڈی جی پی آر لاہور میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گنڈا پور سستے مولا جٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، اور علیمہ باجی خود کہتی ہیں کہ ہم نے اسلام آباد نہیں آنا، تو کچھ بھی کہنے سے پہلے اپنے مشیروں سے مشورہ کر لیں۔ وفاقی بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کے سخت پروگرام کے باعث وفاق نے متوازن بجٹ پیش کیا ہے، جبکہ پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ 16 جون کو پیش کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب تمام ترقیاتی منصوبے صوبے کے وسائل سے مکمل کر رہی ہیں۔ اس وقت وفاق کا کوئی بھی منصوبہ پنجاب میں جاری نہیں، تمام ترقیاتی کام صوبائی بجٹ سے انجام دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ والے خود کام نہیں کرتے، لیکن غصہ پنجاب پر نکالتے ہیں۔ میئر کراچی سے اب تک کوڑا تک نہیں اٹھایا گیا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ پنجاب میں تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 400 فیصد ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے 32 ارب سے بڑھا کر 110 ارب کر دیا ہے۔ دوسری جانب ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں بھی 500 فیصد تک اضافہ کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہ پنجاب انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ان ڈائریکٹ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔ قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا، جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔