جنگ ہم نے شروع نہیں کی، لیکن اسے ختم ہم کریں گے، اسلامی جمہوریہ ایران
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ایرانی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انتقام اور دفاع ہمارا قانونی اور جائز حق اور ہمارے عوام ہر دور سے کہیں زیادہ متحد ہیں۔ اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی درندہ حکومت کو صرف طاقت کی زبان سمجھ میں آتی ہے اور ایران کی حکومت نے تمام دفاعی، سیاسی اور قانونی اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا اور صیہونیوں پر نیند کو حرام کردیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا باضابطہ بیان جاری ہوا ہے۔ اس بیان میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے رات کے اندھیرے میں ہمارے وطن پر جارحیت کی، جس کے نتیجے میں ہمارے متعدد شہری، فوجی جنرل اور سائنسدان شہید ہوئے اور یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ ناجائز صیہونی حکومت کسی بھی بین الاقوامی قاعدے اور قانون کی پابند نہیں ہے اور ایک پاگل جانور کی طرح دنیا کی اور انسانی اور بین الاقوامی حقوق کے دعوے داروں کی نظروں کے سامنے تمام بے شرمی کے ساتھ قاتلانہ حملے کرتا ہے اور جنگ کی آگ کو بھڑکاتا ہے۔
حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ایران سے جنگ چھیڑنا شیر کی دم سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت ایران کے منطق کے سامنے خوفزدہ تھی اور اسی لیے اس نے یہ جنگ چھیڑ دی۔ حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ہم نے گزشتہ 200 سال میں کوئی جنگ چھیڑی نہیں ہے لیکن اپنے ملک کے دفاع کے لیے ذرہ برابر پیچھے نہیں ہٹتے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے بیان میں آیا ہے کہ ایران کے مقدس آسمان پر صیہونیوں کی جارحیت نے ثابت کردیا کہ یہ ناجائز حکومت ایک دہشت گرد حکومت ہے۔
حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انتقام اور دفاع ہمارا قانونی اور جائز حق اور ہمارے عوام ہر دور سے کہیں زیادہ متحد ہیں۔ اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی درندہ حکومت کو صرف طاقت کی زبان سمجھ میں آتی ہے اور ایران کی حکومت نے تمام دفاعی، سیاسی اور قانونی اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا اور صیہونیوں پر نیند کو حرام کردیں گے۔
حکومت کے بیان میں شہیدوں کے خون کا بدلہ لینے پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ہم عالمی سطح پر اپنی عزت اور وجود کا دفاع کریں گے لیکن عالمی اداروں کے منتظر بیٹھے نہیں رہیں گے اور باذن اللہ انتقام کا لمحہ قریب اور صیہونیوں کی رگ گردن سے زیادہ قریب ہے۔ اس بیان میں درج ہے کہ " یہ ایک قوم اور ایک حکومت کی آواز ہے جو دنیا کو گواہ ٹہرا رہی ہے کہ ہم نے جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن کہانی کا اختتام ایران کے ہاتھوں لکھا جائے گا۔"
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں آیا ہے کہ حکومت کے بیان میں ایران کی حکومت اس بیان میں گیا ہے کہ ہے اور
پڑھیں:
اب جو تحریک شروع ہونے جا رہی ہے اور یہ آر یا پار ہوگی، علی امین گنڈاپور
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اب جو تحریک شروع ہونے جا رہی ہے اور یہ آر یا پار ہوگی۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک کا پلان اس مرتبہ ہم پبلک نہیں کریں گے، اب میں خندق کھودوں یا سرنگ، میں کسی کو بتاؤں گا ہی نہیں کہ میں کہاں سے آ رہا ہوں، پورے پاکستان سے عوام کو لے کر پہنچیں گے کیوں کہ اس وقت تمام اداروں کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے "عمران خان کو ختم کرو پی ٹی آئی کو ختم کرو" لیکن یہ تو ختم نہیں کرسکتے البتہ ہم 78 سال سے قابض مافیا کو ختم کریں گے اور حقیقی آزادی آئے گی، اس مرتبہ ہم ہتھیار لے کر آئیں گے، میرے مذہب اور آئین نے مجھے دفاع کی اجازت دی ہے اگر تم ہمارے سینوں پر گولیاں مارو گے تو ہمارے گولیاں تمھاری کمر چیر دیں گی۔(جاری ہے)
صحافی سے ان سے سوال کیا کہ ’کیا امریکہ میں آرمی چیف کے خلاف احتجاج کی آپ حمایت کرتے ہیں؟‘، اس پر علی امین گنڈاپور نے جواب دیا کہ ’عمران خان ہمارا لیڈر ہے، پیٹرن انچیف بھی ہے، باقی نام چھوڑ دیں، امریکہ میں پاکستانی عمران خان کے لیے احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں، صرف امریکہ میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی احتجاج کررہا ہے تو ہم بھرپور انداز میں اس کے ساتھ ہے، اوورسیز کھل کر احتجاج کریں کیوں کہ اوورسیز کو تو یہ گولیاں بھی نہیں مار سکتے اس لیے کھل کر اپنی آواز بلند کریں‘۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتقام کے علاوہ کچھ نہیں رہ گیا 8 فروری کو قوم نے خاموش انقلاب برپا کیا اور اب قوم عمران خان کی رہائی کی خاطر بھرپور تحریک چلائے گی، اب ہمارے پاس تمام آپشن ختم ہو گئے ہیں اب سڑکوں پر نکلنا ہی حل رہ گیا ہے، اس لیے آخری فیصلہ سڑکوں پر ہی ہوگا۔