مسلم ممالک متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں‘ حافظ ادریس
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردی اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو متحد ہو کر اسرائیلی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ انھوں نے ایران کی اسرائیلی حملے کی پیشگی تیاری نہ ہونے پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔ حافظ ادریس نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا اور بنیان مرصوص آپریشن کر کے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ قرآن کریم کی اصطلاح کی برکت تھی کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی غیبی مدد کی۔ اسلامی ممالک کو ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔حافظ ادریس نے حالیہ بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقے کو نوازا گیا ہے جبکہ عام افراد کے لیے اس میں کچھ بھی نہیں۔ معیشت کو بہتر کرنا ہے تو سود اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہو گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کیخلاف صیہونی جارحیت میں امریکہ برابر کا شریک ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان
اپنے ایک ٹویٹ میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایران کیخلاف صیہونی جارحیت، دہشتگردی کی بدترین شکل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر "جماعت اسلامی" پاکستان "حافظ نعیم الرحمان" نے ایران کے خلاف صیہونی جارحیت کو دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت میں امریکہ برابر کا شریک ہے۔ یہ آگ اور خون کا کھیل امریکی سرپرستی میں کھیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے دہشت گردانہ اقدامات خطے سے باہر پھیلتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مسلمان حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو احساس ہونا چاہیے کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو اگلی باری ہماری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی شرمناک تاریخ اس کے منافقانہ رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ سوائے اسرائیل کے جرائم کی حمایت کے کسی کو نہیں بچاتا۔ واضح رہے کہ غزہ کی حمایت میں غاصب صیہونی رژیم نے آج صبح اسلامی جمہوریہ ایران پر 250 کے قریب حملے کئے۔ جن میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دراندازی پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی رژیم کو ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔