اسرائیلی حملے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آیت اللہ خامنہ ای کا پہلا پیغام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عظیم ملت ایران! صیہونی حکومت نے آج صبح اپنے پلید اور خون آلود ہاتھ سے ہمارے پیارے ملک میں ایک اور سنگین جرم انجام دیا اور اپنی پست فطرت کو رہائشی علاقوں پر حملہ کر کے ایک بار پھر بے نقاب کر دیا۔ یہ حکومت سخت ترین سزا کی منتظر رہے۔ ان شاء اللہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز کا طاقتور ہاتھ اسے ہرگز نہیں چھوڑے گا۔ دشمن کے حملے میں کئی عظیم کمانڈرز اور سائنسدان شہید ہو گئے ہیں۔ ان کے جانشین اور ساتھی ان شاءاللہ فوراً اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ صیہونی حکومت نے اس جرم کے ذریعے اپنے لیے ایک دردناک اور تلخ انجام کو دعوت دی ہے، اور یقیناً اس کا مزہ چکھے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی تسلط اور نسل کشی کے اسرائیلی ماڈل پر جارحانہ طریقے سے عمل پیرا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں فلسطین میں اسرائیل کی استعماری پالیسی کی آئینہ دار ہیں اور مظلوم کشمیری اور فلسطینی دونوں ہی فوجی قبضے کے تحت وحشیانہ مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیر اور فلسطین کے عوام نے غیر ملکی تسلط سے آزادی اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کیلئے ہر عالمی فورم پر آواز بلند کی جانی چاہیے اور دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو حل کیے بغیر عالمی امن و استحکام ممکن نہیں اور بھارت اور اسرائیل اپنے متعلقہ مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔