data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہم دودھ کے دھلے نہیں ہیں، ہمارے دور میں بھی غلط چیزیں ہوئی ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کھلے الفاظ میں تسلیم کیا کہ ان کی جماعت کے دورِ اقتدار میں بھی غلطیاں سرزد ہوئیں، آج اُمت مسلمہ کو درپیش بحرانوں کے تناظر میں یکجہتی اور جرات مندانہ قیادت کی اشد ضرورت ہے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام پر حملہ ہو چکا ہے اور ایک ماہ قبل جب دشمن نے پاکستان کی سرحدوں کو للکارنے کی کوشش کی، تو افواجِ پاکستان نے اسے کرارا جواب دے کر دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے کہا کہ “قاتل نریندر مودی کو اس بار وہ سبق ملا جو ہمیشہ یاد رہے گا۔”

انہوں نے اُمت مسلمہ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین جیسے نازک مسئلے پر مسلم دنیا کی چپ حیران کن ہے۔ “آج آواز بلند کرنے والوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ بھٹو کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا، اور ہمارے بانی چیئرمین کی آواز بھی دبا دی گئی۔”

علی محمد خان نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف سب سے بلند آواز جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے اور یہ لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے عید کے دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “یہ عید دل گرفتہ گزری، جس کا دکھ صرف ہم محسوس کر سکتے ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر اپنے قائد سے وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم پاکستان کے محسن اور شہداء کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ غزہ، طرابلس اور تہران میں بھی ہماری قیادت کی رہائی کی دعائیں ہو رہی ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ اُنہیں آزادی دی جائے۔

آخر میں علی محمد خان نے اپنی جماعت کی خامیوں کا بھی اعتراف کیا، یہ کہہ کر کہ “ہم کوئی معصوم نہیں، ہم سے بھی غلطیاں ہوئیں، مگر ہم نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: علی محمد خان نے انہوں نے میں بھی کہا کہ

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔  والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی  رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی  غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر انہوں نے پی ٹی  اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔  کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’ایسی چیزیں قبول نہیں کروں گی‘، سیلاب زدگان کے لیے غیر معیاری سامان ملنے پر حدیقہ کیانی پھٹ پڑیں
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • دودھ کے بیوپاری سے ڈکیت 60لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • بیرسٹر علی ظفر نے 17 سینیٹرز کے استعفے جمع کرادیے
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • ای سی ایل کیس میں ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئیں، سماعت ملتوی
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین