اسرائیل کا ایران پر حملہ، پاکستانی جوہری تنصیبات کے قریب لڑاکا طیارے تعینات
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد پاکستان نے گزشتہ روز اپنے فضائی دفاعی نظام کو فعال کیا اور اپنے جوہری تنصیبات اور ایران کے ساتھ ملک کی سرحد کے قریب لڑاکا طیارے تعینات کر دیے۔
ایک پاکستانی انٹیلی جنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ اگرچہ فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن ہمارے سسٹمز احتیاطی تدابیر کے طور پر ہائی الرٹ پر ہیں۔
فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے
پاکستان اسلامی دنیا کی واحد جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے جس میں کئی مقامات پر سکیورٹی میں خلا موجود ہیں۔ پاکستانی حکام نے تشدد یا مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی سفارتی قونصل خانوں کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔
معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی
پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیلی حملے کو "غیر منصفانہ" اور "ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے علاقائی استحکام کو سنجیدگی سے نقصان پہنچا رہے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا
—فائل فوٹوپاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا۔
بھارتی چینل نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی پاسپورٹ سے ’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘ کی شق ختم کر دی گئی۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ میں ’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘ کی شق بدستور برقرار ہے، پاکستانی پاسپورٹ میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
دوسری جانب ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ پر اب بھی درج ہے کہ یہ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیےقابل استعمال ہے۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مؤقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے، پاکستان نے نہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا نہ ہی کسی قسم کا فوجی تعاون زیرِ غور ہے۔