اسلام آباد:
خیبر پختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی۔

خیبر پختونخوا حکومت کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی کیس میں صوبائی حکومت، اسپیکر صوبائی اسمبلی لازمی فریق ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی درخواست گزاروں نے جان بوجھ کر فریق نہیں بنایا، عدالتی فیصلے سے صوبائی حکومت کے بنیادی حقوق اور مفادات وابستہ ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو مخصوص نشستوں کے کیس میں فریق بنایا جائے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

زیارتِ اربعین پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے  صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری اور جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت اربعین امام حسینؑ کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو آئین پاکستان، مذہبی آزادی اور قومی معیشت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ ارشاد علی، علامہ جمیل شیرازی، علامہ صابر حسین نجفی، علامہ نذیر حسین مطہری، اور صوبے بھر سے تشریف لائے علمائے کرام، تنظیمی ذمہ داران اور زائرین کے نمائندگان کی موجودگی میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ "اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ زائرین کو ہوائی سفر کے متبادل کے طور پر ہمیشہ سے روڈ کا راستہ اختیار کرنے کی سہولت حاصل رہی ہے، جس سے ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے ساتھ عراق تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔ اس پابندی کی وجہ سے زائرین کو نہ صرف روحانی و مذہبی نقصان پہنچا ہے بلکہ مالی اعتبار سے بھی تقریباً 81.66 ارب روپے (یعنی 293 ملین امریکی ڈالر) کا شدید نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ شبیر حسین ساجدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زائرین کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق کے مطابق مکمل سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہے تو یہ ریاست کی ناکامی ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو محفوظ راستہ دینے سے قاصر ہے، زائرین کے خلاف کیے گئے حکومتی اقدامات پر پارلیمانی تحقیقات بھی کرائی جائیں۔

علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ جب کرتارپور راہداری ہندو اور سکھ یاتریوں کے لیے کھلی ہے، تو اہل تشیع کے لیے کربلا کے دروازے کیوں بند کیے جا رہے ہیں؟ انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے مطالبہ کیا کہ محسن نقوی کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت پر عائد کی گئی پابندی پر فی الفور نوٹس لیا جائے اور زائرین کو زیارتِ اربعین کے لیے روڈ کے ذریعے سفر کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ اگر ہمارے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو ہم احتجاجی تحریک کا دائرہ کار پورے پاکستان تک وسیع کریں گے۔ یہ ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت پشاور یونیورسٹی کی درپیش مالی مشکلات ترجیحی بنیادوں پر حل کرے. عبدالواسع
  • بھارتی حکومت نے ایف اے ٹی ایف میں علی امین گنڈاپور کا بیان بطور ثبوت جمع کروادیا
  • خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات بے نتیجہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ’علم پیکٹ پروگرام‘ کیا ہے؟
  • زیارتِ اربعین پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا
  • 5 اگست حکومت کیلئے ایک بڑا سرپرائز کا دن ہے: بیرسٹر سیف
  • خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی اراکین ناراض، کیا گنڈاپور حکومت کے خلاف اندرونی بغاوت ہو رہی ہے؟
  • پشاور ہائیکورٹ: سیاسی اور غیرقانونی احتجاجی مظاہروں کیخلاف درخواست دائر
  • سپریم کورٹ؛ عمران خان کی 9مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
  • سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی