Daily Sub News:
2025-07-31@22:22:26 GMT

چین کی ایران کی خودمختاری پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

چین کی ایران کی خودمختاری پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

چین کی ایران کی خودمختاری پر اسرائیلی حملوں کی مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ:چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔اتوار کے روزعباس عراقچی نے خطے کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ اسرائیل نے حال ہی میں ایران پر شدید حملے کیے، جس میں ایرانی فوجی اہلکاروں اور شہریوں کو جانی نقصان پہنچا، خاص طور پر ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی فوجی کارروائی انتہائی خطرناک ہے اور پورے خطے کو مکمل جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

امید ہے کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل سے فوجی کارروائی روکنے کا متفقہ مطالبہ کرے گی۔انہوں نے ایرانی موقف کی مستقل تائید اور حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ چین خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے میں مزید اہم کردار ادا کرے گا۔وانگ ای نے کہا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد، چین نے فوراً اپنا موقف واضح کیا ہے۔ چین اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی واضح مذمت کرتا ہے۔ چین ایران کے اعلیٰ عسکری اہلکاروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے وحشیانہ حملوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ایران کی اپنی خودمختاری، قانونی حقوق اور عوامی سلامتی کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے۔

چین ان ممالک سے اپیل کرتا ہے جو اسرائیل پر اثر انداز ہو سکتے ہیں وہ امن کی بحالی کے لیے موثر اقدامات کریں۔اسی روز ، وانگ ای نے اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون ساعر سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ موجودہ صورت حال کے بارے میں اسرائیلی موقف اور نقطہ نظر جاننے کے بعد، وانگ ای نے کہا کہ چین ہمیشہ سے یہ موقف رکھتا ہے کہ کسی بھی بین الاقوامی تنازع کا حل بات چیت اور مشاورت کے ذریعے کیا جانا چاہیے، اور طاقت یا پابندیوں کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔

اس تناظر میں، چین اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران پر فوجی حملے کی واضح مخالفت کرتا ہے، خاص طور پر جب بین الاقوامی برادری اب بھی ایران کے جوہری مسئلے کا سیاسی حل تلاش کر رہی ہو، یہ اقدام ناقابل قبول ہے۔اس وقت فوری طور پر ضروری اقدامات لازم ہیں تاکہ تصادم میں اضافے سے بچا جا سکے، خطے کو مزید عدم استحکام سے بچایا جا سکے، اور مسئلے کے حل کے لیے سفارتی ذرائع کی طرف واپس آیا جا سکے، یہ بین الاقوامی برادری کا عمومی اتفاق رائے بھی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک اہم سیاسی ثمر ہے، چینی صدر ایران میں موساد کا تخریبی منصوبہ ناکام، دو جاسوس رنگے ہاتھوں گرفتار بھارت: زائرین کو لیجانے والا ہیلی کاپٹرگرکر تباہ، پائلٹ سمیت 7 افراد ہلاک را اور موساد کا خفیہ تعاون، دفاعی اتحاد خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی اسرائیل کے حق میں ریلی اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران انتہائی افسوسناک اور مشکل صبح ہے، ہم مل کر سوگ منائیں گے، اسرائیلی صدر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایران کی

پڑھیں:

اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  

اسرائیلی وزرائے دفاع و انصاف نے متنازع بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے الحاق کا وقت آگیا ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاری مکمل ہے۔
اسرائیلی وزرا نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے دور میں نقشے اور تجاویز تیار ہو چکی تھیں مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کی راہ ہموار ہو گئی  ۔
اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔
سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔
اس سے فلسطینی علاقوں کی قانونی حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، ایسے اقدامات نہ صرف امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دیتے ہیں۔
بیان کے اختتام پر دو ریاستی حل کے لیے عزمِ نو کا اظہار کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام متعلقہ فریق اقوام متحدہ کی قراردادوں، عرب امن منصوبے، اور 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں، جس کا دار الحکومت مشرقی قدس ہو۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے فلسطین اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
  • اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • غزہ: امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  • نتین یاہو غزہ کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے، اسرائیلی اخبار
  •  اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے،ایاز صادق
  • کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟
  • غزہ کی صورتحال انسانیت کے ماتھے پر بدنماء داغ ہے، ناروے