اتنی بار شادی کا ذکر کرچکی ہوں اب شادی نہیں ہورہی؛ اداکارہ لائبہ خان
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ لائبہ خان نے کہا ہے کہ وہ شادی کا ذکر اتنی بار کر چکی ہیں کہ اب شاید اسی وجہ سے شادی بھی نہیں ہو رہی۔
نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے لائبہ خان نے کہا کہ انہوں نے انڈسٹری میں کافی کام کرلیا اب نئی زندگی شروع کرنا چاہتی ہیں۔اپنے ممکنہ جیون ساتھی سے متعلق بات کرتے ہوئے لائبہ خان نے کہا کہ وہ شخص ایسا ہونا چاہیے جو ان کا احترام کرے، ان کا ساتھ دے اور انکی ہر بات سن سکے۔
میزبان نے سوال کیا کہ کون سا اداکار ہے جس کے ساتھ آپ کام کرنا چاہتی ہیں؟ جس پر لائبہ خان نے کہا کہ وہ صرف کام کرنا چاہتی ہیں کوئی بھی ہو چلے گا۔اداکارہ نے کہا کہ اگرچہ انہیں بہت سے بڑے ناموں کے ساتھ کام کا موقع نہیں ملا لیکن پھر بھی وہ سمجھتی ہیں کہ ان کا کام کافی ہو چکا ہے، اب وہ نئی زندگی شروع کرنا چاہتی ہیں
مزیدپڑھیں:اسرائیل کا ایرانی حملے میں آئل ریفائنری کو نقصان پہنچنے کا اعتراف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لائبہ خان نے کہا کرنا چاہتی ہیں نے کہا کہ
پڑھیں:
اگر مجبور کیا گیا تو جنگ کی حدیں ٹوٹیں گی مگر ایران دفاع میں پیچھے نہیں ہٹے گا، وزیر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کاکہنا ہے کہ ایران کا مقصد اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کو ہمسایہ ممالک تک وسعت دینا نہیں ہے، اگر صورتحال نے مجبور کیا تو ایران اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کی جوابی کارروائیاں مکمل طور پر خوددفاع کے اصول کے تحت کی جا رہی ہیں اور اگر بیرونی جارحیت بند ہو جائے تو ایرانی ردعمل بھی رُک جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں واقع “ساوتھ پارس” گیس فیلڈ جسے ایران قطر کے ساتھ شیئر کرتا ہے، پر اسرائیلی حملہ “کھلی جارحیت اور نہایت خطرناک اقدام” ہے، اس نوعیت کی کارروائی دراصل جنگ کو ایران کی سرزمین سے باہر پھیلانے کی کوشش ہے، جو ایک “اسٹریٹجک غلطی” ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل دانستہ طور پر ایران اور امریکا کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، ان مذاکرات کے چھٹے دور کے لیے ایران نے ایک نیا مجوزہ معاہدہ تیار کیا تھا جو اتوار کے روز پیش کیا جانا تھا لیکن حالیہ اسرائیلی حملوں کے باعث اجلاس منسوخ کرنا پڑا۔
عباس عراقچی نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیل کی یہ کارروائی امریکی حمایت اور منظوری کے بغیر ممکن نہ تھی، ایران، امریکا کی جانب سے دیے گئے اس بیان کو قبول نہیں کرتا جس میں واشنگٹن نے اسرائیلی حملوں سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکا واقعی اپنی نیت صاف ظاہر کرنا چاہتا ہے تو اُسے چاہیے کہ وہ ایرانی ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی کھلے عام مذمت کرے۔