ویب ڈیسک: پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع کے باعث امریکا کے دو اہم دورے ملتوی کردیئے ، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور  تجارتی وفد  نے امریکا کا دورہ کرنا تھا ۔

   سرکاری ذرائع    کے مطابق  اسحاق ڈار آئندہ ہفتے نیویارک میں فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق اقوامِ متحدہ کے ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے والے تھے، لیکن جمعہ کو فرانس اور سعودی عرب، جو اس کانفرنس کے مشترکہ میزبان تھے، نے اقوامِ متحدہ سے درخواست کی کہ یہ اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔

تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل   

 یہ درخواست اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کے بعد کی گئی، پیرس میں گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے والی اس کانفرنس کو مؤخر کیا گیا ہے، لیکن یہ جلد منعقد کی جائے گی۔

  صدر میکرون نے کہا کہ ’ہمیں سیکیورٹی اور لاجسٹک وجوہات کی بنا پر اس کانفرنس کو مؤخر کرنا پڑ رہا ہے، لیکن یہ جتنی جلد ممکن ہو، منعقد کی جائے گی‘۔

پنجاب حکومت کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سنٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

 مشرقِ وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے ایک اور مجوزہ دورہ بھی موخر ہو گیا ہے، اسلام آباد سے واشنگٹن جانے والے تجارتی وفد کو ٹیرف سے متعلق مذاکرات کرنا تھے۔

 گزشتہ ہفتے ایک پریس بریفنگ میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ یہ تجارتی وفد اگلے ہفتے مذاکرات کے لیے پہنچے گا، تاہم اب یہ منصوبہ موخر کر دیا گیا ہے۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو
  • جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
  • مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
  • وزیراعظم آج سے سعودیہ، امریکا اور برطانیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کا یمن پر گہرا اثر، ہینز گرنڈبرگ
  • پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی
  • ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
  • ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
  • قطر امریکا کا بہترین اتحادی، اسرائیل کو محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا، ٹرمپ
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، ترک صدر