پاکستان کا وہ علاقہ جو گزشتہ ایک صدی سے پینے کے پانی سے محروم ہے
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
عیسیٰ خیل میں پہاڑوں کے دامن میں آباد خٹک قبائل کی ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی جو آپس میں کئی میلوں کے فاصلے پر ہے، گزشتہ 10 سالوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پینے کے صاف پانی سے محروم چلی آرہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے شہر میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل گزشتہ ایک صدی سے پینے کے پانی سے محروم ہے۔ عیسیٰ خیل میں پہاڑوں کے دامن میں آباد خٹک قبائل کی ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی جو آپس میں کئی میلوں کے فاصلے پر ہے، گزشتہ 10 سالوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پینے کے صاف پانی سے محروم چلی آرہی ہے۔ پچھلی حکومتوں نے کئی دیہاتوں میں واٹر سپلائی کی اسکیمیں قائم کیں لیکن وہ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی سے اکثر بند رہتی ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں کے لوگ خصوصاً خواتین اور بچے سروں اور گدھوں پر پانی لانے کے لیے قیامت خیز گرمی میں میلوں دور سے بارشی پانی کے جوہڑوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔
پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت نے ان علاقوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے چاپری کے مقام پر 5 ارب روپے کی خطیر رقم سے چاپری ڈیم بنانے کا منصوبہ بنایا لیکن یہ منصو ناکام ہو کر خستہ حالی کا شکار ہو چکا ہے اور لوگ پہلے کی طرح بارشی پانی کے جوہڑوں میں جانوروں سمیت پانی پینے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ خٹک بیلٹ کے مکینوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پانی سے محروم صاف پانی پینے کے
پڑھیں:
مہنگائی ایک سال میں 23.4سے کم ہو کر 4.5فیصد ہوگئی ‘ وزارت خزانہ ماہانہ اقتصادی آئوٹ لک جاری
اسلام آباد (نیٹ نیوز) وزارت خزانہ نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے ملک میں مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہوکر صرف ساڑھے چار فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایاگیا ہے گزشتہ مالی سال 2024-25 کے دوران ملک میں ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی جبکہ مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25میں 14 سال بعد کرنٹ اکاونٹ میں2.1 ارب ڈالر کا سالانہ سرپلس ریکارڈ ہوا جبکہ مالی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 3.1 فیصد رہ گیا۔ معاشی آوٹ لک رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں میں 16.6 فیصد اضافہ جبکہ حجم 2300 ارب روپے سے زائد ہوگیا، زرعی مشینری کی درآمدات میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق یوریا کھاد کی کھپت 3.4 فیصد بڑھی جبکہ ڈی اے پی کھاد میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مئی 2025 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال ترسیلات زر، برآمدات، درآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ایف بی آر کی محصولات اور نان ٹیکس آمدنی میں بھی اضافہ ہوا۔وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال ترسیلات زر میں 26.6 فیصد کا اضافہ ہوا، ترسیلات زر 30 ارب ڈالر سے بڑھ کر 38 ارب ڈالر سے زیادہ ہوئیں۔ برآمدات میں4.2 فیصد اور درآمدات میں 11.1 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال ملکی مجموعی مالی ذخائر 19.9 ارب ڈالر تک رہے۔ ایف بی آر محصولات میں گزشتہ مالی سال11 ماہ 26.3 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس آمدنی میں62.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال مالیاتی خسارے میں 18.34 فیصد کی کمی آئی۔رپورٹ کے مطابق زرعی اور نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوا گزشتہ مالی سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 5 روپے کمی آئی رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں میں 16.6 فیصد اضافہ، حجم 2300 ارب روپے سے زائد ہوگیا ہے۔