پیرو میں 6.1 شدت کا زلزلہ، ایک شخص ہلاک اور 5 زخمی،سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
لیما (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) جنوبی امریکی ملک پیرو میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جن کی شدت ریکٹر سکیل پر 6.1 ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے ،تاہم سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔
(جاری ہے)
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پیرو کے قومی زلزلہ پیما مرکز کے حوالے سے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے گزشتہ دوپہر سے کچھ دیر پہلے محسوس کئے گئے اور اس کا مرکز دارالحکومت لیما کے قریب واقع ایک بندرگاہی شہر کالاؤ سے تقریباً 30 کلومیٹر (20 میل) کے فاصلے پر تھا۔
نیشنل پولیس نے بتایا کہ زلزلے کے باعث دارالحکومت لیما میں گاڑی پر دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے لیما میں 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی۔ صدر ڈینا بولورٹے نے شہریوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ۔ زلزلے کے باعث متعدد علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جبکہ لیما میں کھیلے جانے والے بال میچ کو بھی معطل کر دیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زلزلے کے
پڑھیں:
ٹین بلین ٹری سونامی کی دعویدار خیبرپختونخوا حکومت ٹمبر مافیا کو روکنے میں ناکام
خیبر پختونخوا کا ضلع اپر دیر اپنی قدرتی خوبصورتی، سرسبز وادیوں اور گھنے جنگلات کی وجہ سے مشہور ہے۔ تاہم گزشتہ چند برسوں میں اپر دیر کے تھل کوہستان، کمراٹ اور دیگر سیاحتی مقامات بار بار آنے والے تباہ کن سیلابوں کی زد میں آچکے ہیں۔
مقامی لوگوں اور ماہرین کے مطابق ملک کے دیگر حصوں کی طرح اپر دیر بھی 2022، 2023 اور 2024 کے سیلابوں سے بری طرح متاثر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: جنگلات کی غیر قانونی کٹائی سیلاب کی بڑی وجہ، حکومتی پالیسی کیا ہے؟
ان تباہیوں کی بنیادی وجوہات میں موسمیاتی تغیرات (کلائمیٹ چینج) اور گھریلو ضروریات کے ساتھ ساتھ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی شامل ہیں، جس کے باعث نہ صرف گھنے جنگلات تیزی سے ختم ہورہے ہیں بلکہ علاقے کی دلکشی بھی متاثر ہوئی ہے۔
’پاکستان کے سوئزرلینڈ‘ کہلانے والی جنت نظیر وادی کمراٹ میں بھی بالائی پہاڑی سلسلوں سے شہزور جھیل کے اچانک پھٹنے کے باعث شدید سیلاب آیا، جس نے نہ صرف دریا کا رخ بدل دیا بلکہ وادی کو بڑے پیمانے پر نقصان بھی پہنچایا۔
ضلعی انتظامیہ اپر دیر اور محکمہ جنگلات کے مطابق جنگلات کی بے دریغ اور غیر قانونی کٹائی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر اور سڑکوں کی تباہی کا سبب بھی بن رہی ہے۔
اس سلسلے میں ماضی میں بھی کارروائیاں کی گئی ہیں اور اب بھی ایسے عناصر کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات پر ہوٹلز کی بے تحاشا تعمیرات کو بھی قانون کے دائرے میں لانا ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلات میں 18 فیصد کمی، پاکستان قدرتی آفات کے رحم و کرم پر
ادھر یو این ڈی پی کے گلوف ٹو منصوبے کے نمائندے کے مطابق اپر دیر سمیت خیبر پختونخوا کی آٹھ وادیوں میں پروٹیکشن والز (تحفظی دیواریں) اور ابتدائی وارننگ سسٹمز نصب کیے جارہے ہیں تاکہ سیلاب کی صورت میں مقامی آبادی کو بروقت آگاہی فراہم کی جاسکے اور جانی و مالی نقصان کم سے کم ہو۔ مزید جانیے زاہد جان کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپر دیر تباہ کن سیلاب جنگلات کٹائی خیبرپختونخوا قدرتی خوبصورتی وی نیوز