سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور اوقات کار بھی کم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
دبئی حکومت نے موسم گرما میں سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور کم دورانیے کی ڈیوٹی اوقات کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام یکم جولائی سے 12 ستمبر 2025 تک نافذ العمل ہوگا۔
2 شیڈول، ایک ہدفاس اسکیم کے تحت ملازمین کو 2 گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
پہلا گروپ: پیر سے جمعرات تک روزانہ 8 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو مکمل چھٹی ہوگی۔ دوسرا گروپ: پیر سے جمعرات تک 7 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو آدھا دن کام کرے گا۔یہ منصوبہ دراصل گزشتہ سال شروع کیے گئے “Our Summer is Flexible” نامی پائلٹ پروگرام کا تسلسل ہے، جسے دبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے متعارف کرایا تھا۔
ملازمین کی رائے اور نتائجیہ پائلٹ پروگرام شروع کرنے سے پہلے ملازمین سے سروے کے ذریعے رائے لی گئی تھی، جس میں اکثریت نے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں دفتری اوقات کم کرنے کی حمایت کی۔ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے نتائج کو مثبت قرار دیا اور پروگرام کو مزید ایک سال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
حکام کا مؤقفدبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الفلاسی نے کہا کہ ہم ملازمین کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تاکہ دبئی کو دنیا کے بہترین شہروں میں شامل رکھا جا سکے۔ یہ ماڈل ایک نئی مثال قائم کرے گا جو کام اور زندگی کے توازن کو مضبوط کرے گا۔
عالمی رجحان کی جھلکدبئی کا یہ قدم دراصل دنیا بھر میں ہفتے میں 4 دن کام بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ شارجہ 2022 میں ایسا ماڈل اپنا چکا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات نے جنوری 2022 میں ساڑھے 4 دن کا ہفتہ نافذ کیا تھا۔
برطانیہ میں بھی 2022 میں دنیا کی سب سے بڑی آزمائش کی گئی، جس میں 61 کمپنیوں نے حصہ لیا۔ نتائج کے مطابق
کسی ملازم نے ہفتے میں 5 دن کام کرنے کے کلچر کی طرف واپس لانے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ اس کے نتیجے میں تمام کمپنیوں نے ملازمین کی صحت میں بہتری اور ذہنی دباؤ میں کمی رپورٹ کی۔ ایک تہائی کمپنیوں نے ہفتے میں 4 دن کام کی پالیسی کو مستقل طور پر اپنا لیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ہفتے میں 4 دن کام کرے گا
پڑھیں:
پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کے لیے نئے اوقات کار نافذ کرتے ہوئے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہےکہ صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھولے جا سکیں گے، اس فیصلے کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی لانا اور طلبہ کو اسموگ کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ نئے اوقات کار کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پانچ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
ڈی جی ماحولیات نے واضح کیا کہ نئی ٹائمنگز کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس کی پابندی یقینی بنانی ہوگی، اگر کسی اسکول کی جانب سے اوقاتِ کار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو شہری ای پی اے ہیلپ لائن 1373 یا گرین پنجاب ایپ کے ذریعے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پنجاب میں اسموگ کے بڑھتے خدشات کے باعث صبح کے اوقات میں فضا میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے اسکول ٹائمنگز میں تبدیلی طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔