پریم یونین نے عوام دشمن بجٹ کو مستردکردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیم پریم یونین نے عوام دشمن وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے آئندہ لائحہ عمل کے تعین کے لیے 18جون کو مرکزی مجلس عاملہ کااجلاس لاہور میں طلب کر لیا۔ مرکزی صدر شیخ محمد انور، چیئرمین ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری خیر محمد تونیو، سینئر نائب صدر عبد القیوم اعوان،چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے وفاقی بجٹ میں ریلوے اور اس کے ملازمین کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے، پاکستان کے سب سے بڑے رفاعی وفلاحی ادارے کے لیے صرف 22 ارب جبکہ بینظیر انکم سپورٹ کے لیے 716 ارب، این ایچ اے کے لیے 227 ارب، سبسڈیزکے لیے 1186 ارب مختص کیے ہیں، اس سے ریلوے کے لیے حکومتی ترجیحات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے، تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ ملازمین اور پنشنرز کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ انہوںنے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وفاقی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں 300 فیصد سے 600 فیصداور ہوشربا مراعات آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیربڑھا کر ملازمین کیز تنخواہوں اور اور پنشنر ز کی پنشن میں معمولی اضافہ افسوسناک ہے۔ حکومت اور عوام ریلوے سے کوئی زیادہ توقع نہ رکھیں۔ موجودہ پارلیمانی نظام سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے مفادات کا تحفظ کرتاہے جبکہ غریب عوام اور ملازمین کا خون نچوڑاجارہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
حیدرآباد: واٹر اینڈ سیوریج کے ملازمین پندرہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-22