ہمیشہ عوام کے حقوق، آئین کی بالادستی اور پارلیمانی جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
حالیہ پاک بھارت تنازع کے بعد دنیا کو پاکستان کا موقف بیان کرنے کیلئے آئے ہوئے پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے برسلز کے ایک مقامی ہوٹل میں پارٹی کے منتخب کارکنان سے خطاب کیا۔
تقریب میں بیلجیم سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے سرگرم اور سینئیر کارکنان کو مدعو کیا گیا تھا۔ اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی خارجہ پالیسی، جمہوری استحکام اور پیپلز پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو کی۔
پیپلز پارٹی میڈیا سیل کے شیراز بٹ کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق، آئین کی بالادستی اور پارلیمانی جمہوریت کے لیے جدوجہد کی ہے اور یہی پارٹی کا اصل سرمایہ ہے۔
انہوں نے بیلجیم میں پارٹی کارکنان کی سرگرمیوں کو سراہا اور کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ تقریب کے اختتام پر کارکنان نے بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی بلاول بھٹو پارٹی کے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی، ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہورہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں، 27ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے ،اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔
رانا ثناء نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے موقف ہے کہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے، آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے، این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلے گا کون ناراض اور کون راضی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہے کہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ہماری بات کروادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کی، اتفاق رائے کے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔