Jasarat News:
2025-11-03@18:14:21 GMT

پھل اور سبزیاں کھانے سے بے خوابی سے نجات، نئی تحقیق

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا بھر میں نیند کی کمی، تھکن اور بے خوابی ایک ایسا مسئلہ بنتا جا رہا ہے جو نہ صرف جسمانی صحت بلکہ ذہنی سکون کو بھی متاثر کر رہا ہے۔

روزمرہ کے مصروف معمولات، ذہنی دباؤ، موبائل فونز کا بڑھتا استعمال اور ناقص غذائی عادات وہ عوامل ہیں جو نیند کے فطری عمل میں مداخلت کا سبب بنتے ہیں،لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف اپنی غذا میں معمولی تبدیلی لا کر بھی اس سنگین مسئلے سے نمٹا جا سکتا ہے؟

جی ہاں! امریکا میں کی جانے والی ایک تازہ طبی تحقیق نے اس سوال کا ایک آسان اور مؤثر جواب فراہم کیا ہے۔

شکاگو یونیورسٹی میڈیسن اور کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک مشترکہ تحقیق کے دوران یہ دریافت کیا کہ پھلوں اور سبزیوں کے باقاعدہ استعمال سے نیند کا معیار واضح طور پر بہتر ہو سکتا ہے۔

یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی جب ماہرین نیند کے قدرتی حل تلاش کرنے میں مصروف تھے جو ادویات سے پاک، کم خرچ اور آسان ہو۔

تحقیق میں نوجوان افراد کے ایک گروپ کو شامل کیا گیا جن کی روزمرہ غذائی عادات اور نیند کے معمولات کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا نے ایک خاص ایپ کے ذریعے اپنی خوراک کی تفصیلات درج کیں جب کہ نیند کے پیٹرن کو جانچنے کے لیے انہیں کلائی پر مخصوص ٹریکر پہنائے گئے۔ ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے دن بھر میں پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں، ان کی نیند رات کے وقت زیادہ پُرسکون اور گہری رہی۔ حیرت انگیز طور پر یہ اثر صرف 24 گھنٹوں کے اندر ہی نمایاں ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق صرف ایک دن میں پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے نیند کے معیار میں اوسطاً 16 فیصد بہتری دیکھی گئی۔ یہ فرق معمولی نہیں بلکہ سائنسی پیمانے پر انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس دوران نہ تو کسی نیند آور دوا کا استعمال کیا گیا، نہ ہی کوئی تھراپی یا نیند کا شیڈول تبدیل کیا گیا۔ صرف خوراک کی بہتری نے یہ مثبت تبدیلی پیدا کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج اس بات کی بھرپور تصدیق کرتے ہیں کہ نیند جیسے اہم عمل کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں مہنگے علاج یا پیچیدہ مشقوں کی ضرورت نہیں، بلکہ روزمرہ خوراک میں متوازن، تازہ اور قدرتی اجزا شامل کر کے ہی بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں،تاہم محققین نے یہ بھی واضح کیا کہ اس مثبت تبدیلی کے پیچھے اصل سائنسی وجہ تاحال مکمل طور پر واضح نہیں، لہٰذا اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ موجودہ ڈیٹا ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ نیند جیسے حساس عمل پر غذا کا براہ راست اثر پڑتا ہے۔ پھلوں اور سبزیوں میں موجود وٹامنز، منرلز، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر ممکنہ طور پر جسم کے نیورولوجیکل سسٹم کو بہتر بناتے ہیں جو نیند کو گہرا اور پائیدار بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ اجزا دماغی دباؤ کو کم کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ذہن پُرسکون ہو جاتا ہے اور سونے کا عمل فطری انداز میں بحال ہوتا ہے۔

ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ تحقیق میں شامل تمام شرکا نوجوان تھے، جن کے نیند اور طرز زندگی کے معمولات عموماً غیر متوازن ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود محض خوراک کی تبدیلی نے ان کی نیند میں اتنا بڑا فرق پیدا کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نیند بہتر بنانے کے لیے عمر یا حالات سے زیادہ اہم کردار طرز زندگی اور غذا ادا کرتی ہے۔

جرنل سلیپ ہیلتھ میں شائع ہونے والے اس تحقیقاتی مطالعے نے ایک نئی راہ دکھائی ہے جس پر عمل کر کے دنیا بھر کے لاکھوں افراد اپنی نیند کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ خاص طور پر وہ افراد جو نیند کی کمی کے باعث مستقل تھکن، چڑچڑاپن، ڈپریشن یا دیگر جسمانی مسائل کا شکار رہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اپنی غذا پر فوری توجہ دیں۔

پروسیسڈ فوڈز، چکناہٹ سے بھرپور کھانے، کیفین اور شکر کا کم سے کم استعمال کریں اور اس کے بدلے تازہ پھل، ہری سبزیاں، گری دار میوے اور پانی کی مقدار بڑھا دیں۔

ماہرین نے واضح طور پر بتایا کہ اکثر لوگ ان سے سوال کرتے ہیں کہ کیا صرف غذا سے نیند بہتر بنائی جا سکتی ہے؟ تو اب ان کے پاس اس کا سائنسی، تجرباتی اور عملی جواب ہے: ’’جی ہاں، غذا نیند پر اثر انداز ہوتی ہے اور طرز زندگی میں معمولی تبدیلیاں بھی بڑی بہتری لا سکتی ہیں۔‘‘

اگر آپ بھی نیند کے مسائل سے دوچار ہیں تو اب وقت ہے کہ آپ نیند آور دواؤں کے بجائے قدرتی حل کی طرف آئیں، اپنی پلیٹ میں رنگ بھر دیں اور پھلوں و سبزیوں سے بھرپور خوراک کو اپنا معمول بنا لیں۔ ہو سکتا ہے ایک گہری نیند آپ سے صرف ایک سیب یا پلیٹ بھر سلاد کی دوری پر ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیند کے کہ نیند

پڑھیں:

امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ

نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔

تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔

ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟

یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

علاج اور اعداد و شمار

تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں

اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔

وجوہات اور خدشات

ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا

متعلقہ مضامین

  • روزانہ بھگوئی ہوئی کشمش کھانے سے صرف ایک ماہ میں حیران کن فوائد حاصل کریں
  • ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • شادی کی خوشیاں غم میں بدل گئیں
  • تحقیق و تنقید کے آئینے میں
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • معاملات بہتر کیسے ہونگے؟