Daily Ausaf:
2025-11-04@02:30:16 GMT

اسرائیل نے ایران میں ہسپتال پر حملہ کردیا

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

مغربی ایران کے شہر کرمانشاہ میں واقع فاریابی ہسپتال پر اسرائیل کی طرف سے حملہ کیا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایرانی سرکاری میڈیا نے ان حملوں کی اطلاع دی ہے جو مغربی ایران میں اسرائیلی کارروائی کے طور پر بیان کیے جا رہے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک بیان میں کہا ہے کہ فاریابی ہسپتال کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کے خلاف ہے، جن کے تحت جنگی حالات میں ہسپتالوں کو نشانہ بنانا ممنوع ہے ، اور ان اصولوں کی خلاف ورزی جنگی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔
بی بی سی نے ہسپتال کو پہنچنے والے نقصان کی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ہسپتال براہِ راست حملے کا ہدف تھا یا نہیں۔ ایران کی خبر رساں ایجنسی (ایرنا) نے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی، تاہم کہا گیا ہے کہ امدادی ٹیمیں ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ہسپتال کا انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) وارڈ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ فاریابی ہسپتال کرمانشاہ صوبے کا مرکزی نیورولوجی مرکز ہے، جہاں دماغی و اعصابی امراض کے ساتھ ساتھ نفسیاتی شعبے بھی قائم ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔

تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید بھی سینے میں تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل