میو ہسپتال لاہور میں کارنیا ٹرانسپلانٹ ، 7مریضوں کی دوبارہ بینائی لوٹ آئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: کالج آف آفتھالمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز (COAVS)، میو ہسپتال لاہور میں کارنیا ٹرانسپلانٹ کے آپریشنز کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا جہاں سات مریضوں کی کامیاب پیوند کاری کی گئی۔ ان مریضوں کی عمر 14 سال سے 64 سال کے درمیان تھی اور وہ یا تو مکمل طور پر نابینا تھے یا بینائی شدید متاثر تھی۔
آپریشنز کی قیادت پروفیسر ڈاکٹر محمد معین نے کی جبکہ ٹیم میں پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان، ڈاکٹر سدرہ لطیف، ڈاکٹر رانا محمد محسن اور ڈاکٹر جنید افضل شامل تھے۔
اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
یہ کارنیا ڈاکٹر فواد ظفر اور میر فاؤنڈیشن یو ایس اے کے تعاون سے امریکہ سے درآمد کیے گئے جن کی پیوند کاری مستحق مریضوں کو مفت فراہم کی گئی۔ علاج کی تمام لاگت پنجاب حکومت نے برداشت کی۔ یہ اقدام وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اس وعدے کا عملی مظہر ہے جس میں انہوں نے عوام کو مفت اور معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد معین نے کہا یہ مہنگا علاج دوبارہ شروع کرنا مشکل تھا لیکن آج پنجاب کے غریب مریضوں کے لیے یہ بڑی کامیابی ہے۔ ہم وزیراعلیٰ پنجاب کے وعدے کے مطابق سب کو معیاری صحت دے رہے ہیں۔ کالج آف آفتھالمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کارنیا عطیہ دینے والی عالمی تنظیموں سے تعلقات بڑھا رہا ہے تاکہ زیادہ مریضوں کا علاج ہو سکے۔ ساتھ ہی سرجنوں کی تربیت اور نئے آلات حاصل کرنے پر کام ہو رہا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور 5روزہ نجی دورے پر ترکی روانہ
پروفیسر اسد اسلم خان جو آئی ڈیپارٹمنٹ میں کارنیا ٹرانسپلانٹ کے بانی ہیں ، اُن کا کہنا تھا کہ کالج آف آفتھالمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز تیس سال سے نابینا لوگوں کے لیے اُمید کی کرن ہے۔ آج کے آپریشن صرف علاج نہیں بلکہ لوگوں کو نئی زندگی دینا ہے۔ مریم نواز شریف کی قیادت میں ہم ثابت کر رہے ہیں کہ سرکاری ہسپتال بھی مفت اور اعلیٰ علاج دے سکتے ہیں۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے کہا کہ میو ہسپتال لاہور سرکاری آنکھوں کے علاج کی پہچان ہے۔ COAVS کی یہ کامیابی KEMU کے عوامی خدمت کے ذریعے معیار کے اصول کی مثال ہے۔ میں پروفیسر معین، پروفیسر اسد اور پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی بجٹ ٹیکس فری
کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز آنکھوں کے علاج، تحقیق اور تربیت میں پنجاب کا اہم ادارہ ہے جو پنجاب حکومت کے صحت کے منشور کے تحت کام کرتا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کالج آف
پڑھیں:
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی زیرصدارت پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا اجلاس
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 03 جولائی 2025ء ) پنجاب یونیورسٹی مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی سفارشات کیلئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد علی کی چیئرمین شپ میں سینڈیکیٹ کا 1758 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں سینڈیکیٹ نے سینیٹ کو 20.16 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کی سفارش کر دی۔ بجٹ میں طلباء و طالبات کا مالی بوجھ کم کرنے کے لئے سکالرشپس اور سبسڈی میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر گزشتہ سال کے مقابلے میں سکالرشپ کی رقم 380 ملین روپے سے بڑھا کر406 ملین روپے کر دی گئی۔ علاوہ ازیں ہونہار سکالرشپ پروگرام، ایچ ای سی اور پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی طرف سے بھی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات وظائف دئیے جائیں گے۔ ڈاکٹر محمد علی کے اقدامات کے باعث پہلی مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کے بجٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے امسال بجٹ خسارہ گزشتہ سال 2 ارب کے مقابلے میں 1.2 ارب روپے ہے۔(جاری ہے)
اس موقع پر سینڈیکیٹ ممبران نے پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی کفایت شعاری کی پالیسی کو سراہا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر یونیورسٹی کی بین الاقوامی رینکنگ کو مزید بہتر بنانے اور ملکی معاشی و معاشرتی ترقی پر مثبت انداز میں اثرانداز ہونے والی تحقیق اور تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے ریسرچ گرانٹ 229 ملین سے بڑھا کر 297 ملین روپے کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ آئندہ 3 سالوں میں یونیورسٹی کا بجٹ خسارہ ختم کر دیں گے اور قرض لینے کی بجائے ذرائع آمدن بڑھانے کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے انڈومنٹ فنڈ کو بڑھائیں گے۔امسال پہلی مرتبہ حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کو 78 کروڑ روپے ملیں گے۔ خصوصی طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور مفت رہائش جبکہ سپورٹس کی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور حافظ قرآن کی ٹیوشن فیس معاف ہو گی۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ ہاسٹل میں رہائش پذیر طلباء و طالبات کوکروڑوں روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی جبکہ ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹس میں بجلی کے بلوں کی مد میں دی جانے والی سبسڈی اس کے علاوہ ہے۔