اسلام آباد +راولپنڈی(خبر نگار خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے + آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کے بلز میں شامل پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی صارفین کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا اجرا باعث اطمینان ہے، یہ اقدام شہریوں کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی اصلاحات کی جانب اہم سنگ میل ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات اہم ترجیح ہے۔ توانائی کے شعبہ میں بجلی چوری اہم مسئلہ ہے جسے حل کرنا ہے، پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں تیزی سے سولرائزیشن ہو رہی ہے۔ وہ گزشتہ روز یہاں ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ ایپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنا میٹر اپنی ریڈنگ سلسلہ وار انقلابی اصلاحات کا حصہ ہے جو وزارت بجلی میں ایک سال سے اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے۔ محکمہ بجلی میں بے پناہ اصلاحات ہوئیں، ابھی مزید سفر طے کرنا ہے۔ ہم نے ڈسکوز کے بورڈز میں انقلابی تبدیلیاں کیں، کرپٹ مافیا کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے گئے۔ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لئے وزیر اور ٹاسک فورس نے بے پناہ محنت کی۔ پاکستانی آئی پی پیز سے بات چیت کی اور یہ دشوار گزار مرحلہ ایک اچھے، شفاف طریقے سے طے کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے بنکوں کے ساتھ بات چیت سے گردشی قرضہ پر شرح سود پر بات کی گئی اور یہ مرحلہ بھی خوش اسلوبی سے طے پایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی گرتی قیمتوں کا فائدہ بجلی کی قیمت میں کمی لانے کے لئے استعمال کیا گیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ری بیسنگ کے حوالے سے خدشہ تھا کہ دوبارہ پچاس سے 70 پیسے فی یونٹ اضافہ ہو جائے گا ہم نے وہ طریقہ تلاش کیا تاکہ ری بیسنگ بھی ہو جائے اور قیمت میں اضافہ بھی نہ ہو۔ اس حوالے سے آج بھی اجلاس ہوا۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ یہ اضافہ عوام تک نہ پہنچنے پائے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر پی ٹی وی فیس کے خاتمے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی500  ارب روپے کی سالانہ چوری بڑا چیلنج ہے، اس پر باقاعدہ سے خود جائزہ لے رہا ہوں اس کو برق رفتاری سے کم کرنا اور روکنا ہے۔ دوسرا چیلنج یہ ہے کہ بجلی زیادہ ہے اور کھپت کم ہے۔ شمسی توانائی سستی ترین بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ ہے، پاکستان ان چند ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں پر تیزی سے سولرائزیشن ہو رہی ہے۔ اس کو سراہتے ہیں، اس کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے۔ ایک طرف ہم سستی بجلی کی بات کرتے ہیں، دوسری طرف سرکاری سطح پر پیدا ہونے والی بجلی کی کھپت کم ہے اس کا حل ڈھونڈنا ہے، ہمیں گھریلو اور صنعتی صارف کے لیے بجلی کی قیمت کم کرنی ہے، یہ چومکھی لڑائی ہے، ہمیں اس کا ادراک ہے، ہمیں تیزی سے اس کا حل تلاش کرنا ہے تاکہ پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا سفر تیزی سے طے ہو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ کا اصل فائدہ عام صارف کو ہو گا۔ یہ ایک انقلابی تبدیلی ہے، اس کا فائدہ ہر ایک گھر اٹھائے گا، توقع ہے کہ اس کو وزارت مکمل نگرانی کرے گی۔ اس پر پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر انفارمیشن سے کہوں گا کہ وہ وزارت توانائی کے ساتھ مل کر اس میں مزید جدت پیدا کریں تاکہ عام صارف اس کا استعمال کر سکے۔ ایپ کو کراچی سے پشاور تک گھر گھر متعارف کرائیں۔ عام لوگوں کو اس ایپ سے متعارف کرایا جائے۔ پانچ زبانوں میں اس کو متعارف کرانا ایک قومی خدمت ہے، یہ ایپ جہاں عام فہم ہے وہاں اس سے بین الصوبائی ہم آہنگی بھی پروان چڑھانے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری نے کہا کہ صارف کے لئے آسانی اور شفافیت وزیر اعظم کا ویژن اور ہدایت تھی۔ اس ٹیکنالوجی سے صارف اب اپنی ریڈنگ خود دیکھ سکے گا۔ صارفین 110 ارب روپے اوور بلنگ کی مد میں واپس کیے گئے۔ اب میٹر ریڈر کا اختیار صارف کو دے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ وزیر اعظم کی نگرانی اور رہنمائی میں عوام کی بہتری کے لئے ہم وزیر اعظم کے ویژن پر عمل کرتے رہیں۔ وزیراعظم نے کہا میٹر ریڈنگ سے متعلق شکایات مل رہی تھیں، سولرائزیشن کی حوصلہ شکنی نہیں کرونگا۔ اُدھروزارتِ پاور ڈویژن نے بجلی کے صارفین کو براہِ راست نظام کا حصہ بنانے اور بلنگ کے عمل میں شفافیت کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے تحت پاور سمارٹ ایپ متعارف کرا دی ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کر دیا۔ یہاں جاری بیان کے مطابق یہ فیچر بجلی صارفین کو مقررہ تاریخ پر اپنے میٹر کی تصویر لے کر ایپ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس کی بنیاد پر ان کا ماہانہ بل جاری کیا جائے گا۔ اس کا مقصد اوور بلنگ نظام میں شفافیت ریڈنگ کی غلطیوں اور ریڈنگ میں تاخیر جیسے دیرینہ مسائل کا مؤثر حل فراہم کرنا ہے۔ یہ صرف ایک ٹیکنالوجی فیچر نہیں بلکہ گورننس میں ایک ٹھوس اصلاح ہے، جو صارفین کو حقیقی معنوں میں بااختیار بناتی ہے۔ اس نظام سے صارفین نہ صرف اپنے بل پر نظر رکھ سکیں گے بلکہ اب وہ ریڈنگ کے عمل کے نگہبان بھی ہوں گے۔ ایپ میں شامل نمایاں فیچرز کے مطابق اگر صارف مقررہ دن پر ریڈنگ فراہم کر دے تو اس دن کے بعد لی گئی میٹر ریڈر کی ریڈنگ کو ترجیح نہیں دی جائے گی اور صرف صارف کی فراہم کردہ ریڈنگ ہی فیڈ کی جائے گی۔ یہ نظام خاص طور پر ان صارفین کے لیے فائدہ مند ہے جو حکومتی سبسڈی کے مستحق ہیں۔200  یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل تقریبا 2,330 روپے ہوتا ہے لیکن صرف ایک یونٹ کے اضافے پر سبسڈی ختم ہونے کے باعث بل 8,104 روپے تک جا پہنچتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ مستحقین بروقت ریڈنگ فراہم کر کے اپنی سبسڈی سے مستفید رہیں۔"اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ" جیسے فیچرز بجلی کے نظام میں نہ صرف شفافیت پیدا کریں گے بلکہ صارفین کو اس حد تک بااختیار بنائیں گے کہ وہ خود اپنی بلنگ کی نگرانی کر سکیں۔ اس سے اوور بلنگ، غیر ضروری مداخلت اور شکایات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔ وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی قیادت میں سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم اور اس پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی کاوشوں سے اس جدید اور انقلابی حل کو عملی جامہ پہنایا گیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ کا اصل فائدہ عام صارف کو ہے، یہ ریفارم ایک انقلابی ٹیکنالوجی ریفارم ہے۔ اُدھر وزیراعظم مسلم لیگ ن کے سابق وزیر داخلہ چودھری نثار سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ ان کی عیادت کی، دونوں کی ملاقات میں ملکی اور عالمی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ چودھری صاحب آپ تو ہمیں بھول ہی گئے۔ اس پر چودھری نثار نے جواب دیا نہیں، نہیں میاں صاحب بس طبیعت ٹھیک نہیں رہتی۔ عطاء تارڑ بھی موجود تھے۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے ماضی کی یادیں تازہ کیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور چودھری نثار کے درمیان ٹیلی فونک رابطے موجود ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ناراض لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی جس میں انہیں مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچے تھے، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال اور اہم امور پر غور کیا۔ دوران گفتگو وزیر اعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار کی خیریت دریافت کی اور مسکراتے ہوئے کہا ’آپ تو لگتا ہے ہمیں بھول گئے ہیں۔ جس پر سابق وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ آج کل بیمار رہتا ہوں ، جس پر وزیر اعظم نے دعائے صحت دیتے ہوئے کہا ’اللہ آپ کو جلد صحت عطا فرمائے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے شہباز شریف کی دعوت پر فوری طور پر کوئی حتمی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ صحت یابی اور قریبی رفقا سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔ چوہدری نثار نے وزیر اعظم کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا، اور ملاقات خوشگوار اور پْرخلوص ماحول میں ہوئی۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور چوہدری نثار کی یہ 8 برسوں میں دوسری ملاقات ہے۔ گزشتہ برس بھی دونوں رہنماؤں کی 7 سال بعد خاموش ملاقات ہوئی تھی، جو سیاسی حلقوں میں خاصی توجہ کا مرکز بنی تھی۔ وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال ستمبر میں چوہدری نثار علی خان کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی تھی اور بہن کے انتقال پر تعزیت کی تھی۔ چوہدری نثار علی خان جو کبھی مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما تھے، 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2018ء میں جماعت سے الگ ہوگئے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے 2018ء کے انتخابات میں راولپنڈی کی 4 قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا اور دعویٰ کہ ان کی جماعت نے زیادہ تر ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیئے۔وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف گزشتہ روز اپنے دیرینہ رفیق سینئر سیاستدان چوہدری نثارعلی خان کی فیض آباد مری روڈ رہائشگاہ پر پہنچے اور ان سے ملاقات کی اور انہیں مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت دی‘ اپنی رہائش گاہ آمد پر چوہدری نثارعلی خان نے اپنے صاحبزادے چوہدری تیمور علی خان کے ہمراہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم آفس پریس ونگ سے جاری بیان میں کہا گیا چوہدری نثار علی خان سے ملاقات میں وزیراعظم نے ان کی خیریت دریافت کی۔ ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہمارے جمہوری نظام میں مرکزی مقام رکھتی ہے، آئیے آج کے دن ہم پارلیمانی اداروں کو مضبوط کرنے،جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ قانون سازی کے عمل میں شہریوں کی آواز کی صحیح معنوں میں عکاسی ہو۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق پارلیمنٹیرینزکے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پارلیمنٹیرینز کا عالمی دن، جو ہر سال 30  جون کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن جامع طرز حکمرانی کو فروغ دینے، خواتین اور نوجوانوں کی بامعنی نمائندگی کو یقینی بنانے اور قانون سازی کے طریقوں میں تکنیکی جدت کو اپنانے میں پارلیمانوں کے اہم کردار کو واضح کرتا ہے۔ پاکستانی آئین آرٹیکلز 51  اور 59  کے تحت خواتین کی نمائندگی مخصوص نشستوں کے ذریعے  یقینی بناتا ہے۔ ہماری خواتین پارلیمنٹیرینز بھی قائدانہ عہدوں پر فائز ہوئی ہیں، اس وقت آٹھ خواتین سینیٹرز اور چار خواتین ارکان قومی اسمبلی پارلیمانی کمیٹیوں کی چیئرپرسنز کے طور پر کام کر رہی ہیں اور جامع  اور بااختیار قیادت کی مثال قائم کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اعظم محمد شہباز شریف نے وزیر اعظم نے کہا کہ اعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار چودھری نثار اپنی ریڈنگ صارفین کو سے ملاقات اپنا میٹر ہوئے کہا کے مطابق فراہم کر مسلم لیگ کریں گے بجلی کی علی خان کرنا ہے تیزی سے کی دعوت اور ان کے لیے کے لئے کی اور

پڑھیں:

پاکستان: وزیرِاعظم شہباز شریف کا آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اگست 2025ء) پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی) کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جناح اسپورٹس اسٹیڈیم میں بدھ کے روز منعقدہ یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک نئی آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نئی راکٹ فورس کمانڈ کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا، جو پاکستان کی روایتی جنگی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرے گی۔

انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

تاہم خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک سینئر سکیورٹی عہدیدار نے کہا کہ یہ فورس فوج میں اپنا الگ کمانڈ رکھے گی جو کسی روایتی جنگ کی صورت میں میزائلوں کی تعیناتی اور ان کے استعمال کو سنبھالنے کے لیے مخصوص ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا، ’’یہ ظاہر ہے کہ اس کا مقصد بھارت ہے۔‘‘

وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت جارحیت کے لیے نہیں بلکہ بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک توازن قائم رکھنے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا،’’ہم واحد ایٹمی طاقت رکھنے والے اسلامی ملک ہیں اور مسلم اُمہ ہم سے امید رکھتی ہے۔‘‘

شہبا‍ز شریف نے بھارتی ’جارحیت‘ کے خلاف پاکستانی افواج کی مربوط اور فوری ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا، ’’بھارت بھول گیا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ قوم کے جذبے سے جیتی جاتی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کو ایک ایسا سبق دے گئی جو وہ کبھی نہیں بھولے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم کا نتیجہ تین سے چار دن میں پاکستان کی فیصلہ کن فتح کی صورت میں نکلا۔

دوست ممالک کا شکریہ

شہباز شریف نے دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ’'بنیان مرصوص‘ کے دوران پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، جن میں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، متحدہ عرب امارات، قطر اور ایران شامل ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’قوم ان سب کی عالمی سطح پر ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر شکر گزار ہے۔‘‘

خیال رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والے تصادم میں پاکستان نے اپنی مہم کا نام 'بنیان مرصوص‘ رکھا تھا جب کہ بھارت نے اپنی مہم کو ’آپریشن سیندور‘ نام دیا تھا۔

یہ تصادم بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں اپریل میں ایک ‍حملے میں چھبیس افراد کی ہلاکت کے بعد ہوا۔

بھارت نے اس حملے کے لیے پاکستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیموں کو مورد الزام ٹھہرایا جب کہ پاکستان نے اس کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی غیر جانبدارانہ انکوائری کا مطالبہ کیا۔

شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے جنگ بندی میں مدد فراہم کی، اور امید ظاہر کی کہ ٹرمپ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے حل میں کردار ادا کریں گے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم صرف تین سے چار دن میں پاکستان کی فیصلہ کن فتح کے ساتھ ختم ہوا۔ انہوں نے کہا ’’چار دن کے اندر بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا گیا،‘‘ اور مزید کہا کہ پاکستان کی افواج نے ’’’فولادی دیوار کی طرح‘‘ لڑائی لڑی۔

انہوں نے بعد از جنگ دور کو نئے پاکستان کی پیدائش قرار دیتے ہوئے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو 'قوم کا بیٹا‘ قرار دیا۔

انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل کی قیادت کو سراہا۔

انہوں نے پاکستانی جوہری سائنسدانوں اور مسلح افواج کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

سیاسی جماعتوں سے اپیل

شہباز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں اور معاشرے کے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے متحد ہوں، خاص طور پر حالیہ معاشی اور عسکری کامیابیوں کے بعد۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں اور 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ کسی بھی صورت میں مزید افراتفری برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے احتجاج کے نام پر اندرونی انتشار سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ پُرامن اختلاف رائے جمہوری حق ہے لیکن بدامنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے نوجوانوں کو تحریکِ پاکستان کے رہنماؤں کے نقشِ قدم پر چلنے اور ملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور بااختیار بنانے کے لیے ایک درجن سے زائد منصوبے شروع کیے ہیں۔

وزیرِاعظم نے کہا، ’’یہ تو صرف آغاز ہے۔ ہمیں پاکستان کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔

‘‘

وزیراعظم پاکستان نے غزہ اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے وکالت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

پاکستان کی مسلح افواج نے بھی پاکستانی قوم کو یوم آزادی کے موقعے پر مبارک باد پیش کی ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف نے ’نشانِ پاکستان‘ کیلئے تجویز کیا گیا اپنا نام سمری سے نکال دیا
  • وزیراعظم سے سینیٹر ایمل ولی خان کی ملاقات، اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ’نشان پاکستان‘ لینے سے معذرت، انصار عباسی بھی دستبردار
  • پاکستان: وزیرِاعظم شہباز شریف کا آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان
  • وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان مونومنٹ پر پرچم کشائی کی
  • میاں شہباز شریف کی تمام جماعتوں کو میثاق پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا آرمی کی نئی راکٹ فورس بنانے کا اعلان
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ 1 سال میں مکمل کیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف سے شکاگو چیمبر آف کامرس کے صدر نوید انور چودھری کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین این ڈی ایم اے کی ملاقات، امدادی سرگرمیوں کا جائزہ