بجلی صارفین اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ ایپ سے

 ایپ بجلی صارفین کو مقررہ تاریخ پر اپنے میٹر کی تصویر لے کر ایپ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے
   وزارتِ پاور ڈویژن نے بجلی کے صارفین کو براہِ راست نظام کا حصہ بنانے اور بلنگ کے عمل میں شفافیت کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے تحت پاور اسمارٹ ایپ متعارف کرا دی۔
یہ فیچرز بجلی صارفین کو مقررہ تاریخ پر اپنے میٹر کی تصویر لے کر ایپ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس کی بنیاد پر ان کا ماہانہ بل جاری کیا جائے گا۔
اس نظام کا مقصد اوور بلنگ، ریڈنگ کی غلطیوں اور ریڈنگ میں تاخیر جیسے دیرینہ مسائل کا مؤثر حل فراہم کرنا ہے۔
یہ صرف ایک ٹیکنالوجی فیچر نہیں بلکہ گورننس میں ایک ٹھوس اصلاح ہے، جو صارفین کو حقیقی معنوں میں بااختیار بناتی ہے۔
اس نظام سے صارفین نہ صرف اپنے بل پر نظر رکھ سکیں گے بلکہ اب وہ ریڈنگ کے عمل کے نگہبان بھی ہوں گے۔
اگر صارف مقررہ دن پر ریڈنگ فراہم کر دے تو اس دن کے بعد لی گئی میٹر ریڈر کی ریڈنگ کو ترجیح نہیں دی جائے گی اور صرف صارف کی فراہم کردہ ریڈنگ ہی فیڈ کی جائے گی۔
یہ نظام خاص طور پر اُن صارفین کے لیے فائدہ مند ہے جو حکومتی سبسڈی کے مستحق ہیں۔
200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل تقریباً 2,330 روپے ہوتا ہے لیکن صرف ایک یونٹ کے اضافے پر سبسڈی ختم ہونے کے باعث بل 8,104 روپے تک جا پہنچتا ہے۔
اس ایپ کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ مستحقین بروقت ریڈنگ فراہم کر کے اپنی سبسڈی سے مستفید رہیں۔
اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ” جیسے فیچرز بجلی کے نظام میں نہ صرف شفافیت پیدا کریں گے بلکہ صارفین کو اس حد تک بااختیار بنائیں گے کہ وہ خود اپنی بلنگ کی نگرانی کر سکیں۔ اس سے اوور بلنگ، غیر ضروری مداخلت اور شکایات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی قیادت میں سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم اور اس پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی کاوشوں سے اس جدید اور انقلابی حل کو عملی جامہ پہنایا گیا۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بجلی صارفین اپنی ریڈنگ اپنا میٹر صارفین کو فراہم کر

پڑھیں:

سکیورٹی ذرائع کا بیان: بھارت کی دھمکیاں بے معنی، ہم جانتے ہیں اسے کیسے سنبھالنا ہے

ملکی سکیورٹی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے مسلسل ڈھنکیاں دینا ’’گیدڑ بھپکیاں‘‘ کے سوا کچھ نہیں، اور پاکستان کی مسلح افواج اپنے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کی طبیعت دوبارہ درست کرنے کی کوشش کی جائے تو پاکستان ایک کارگر اور مؤثر ردعمل دے گا۔
ذرائع کے مطابق اگر کوئی مزید’’آپریشن سندور‘‘ جیسی سازش کی گئی، تو ان تمام منصوبوں کو فوری طور پر بے اثر کرنے کا عہد ہے۔ پاکستان جانتا ہے کہ بھارت کو کس طرح ہینڈل کیا جائے — پہلے سے بہتر انداز میں جوابی کارروائی کی جائے گی۔ بھارت کے وزراء جیسے راج ناتھ سنگھ پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، اور بھارت کے دفاعی اخراجات اور اسلحہ خریداری کی تفصیلات پاکستان کو معلوم ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کوکسی خوف و پریشانی کا شکار نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ وہ ہر وقت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی صورتحال میں سیاسی قیادت کی خدمات کو تسلیم کیا، مگر یہ رائے بھی دی کہ اس صورت حال کو یہاں تک پہنچنے سے بچایا جانا چاہیے تھا۔
مزید بیان کیا گیا کہ پاکستان کا فلسطین اور کشمیر پر موقف واضح اور غیر متزلزل رہتا ہے۔ پاکستان اس نکتے پر قدم نہیں پیچھے ہٹے گا کہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت فوری طور پر روکی جائے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ معاشی اور اسٹریٹیجک اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔ ان کے بقول، پاکستان کو اپنے مفادات کا خیال رکھنا ہے، خاص طور پر یہ کہ عالمی کمپنیاں ملک میں معدنیات کی تلاش میں دلچسپی لے رہی ہیں، اور صوبہ بلوچستان میں اسمگلنگ کے خلاف حاصل کی جانے والی کامیابیاں اس ضمن میں اہم ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اس سال 15 ستمبر تک 1,422 دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں، اور 57 ہزار سے زائد انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیے گئے ہیں، جن میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 118 دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
ایک حساس موضوع پر بات کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ جنرل فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے، اور اس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوج کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اور سیاسی معاملات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہی حل ہونے چاہئیں۔
آخر میں، سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ9 مئی کے کیسز کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے، اور قانون اپنے راستے پر آگے بڑھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سکیورٹی ذرائع کا بیان: بھارت کی دھمکیاں بے معنی، ہم جانتے ہیں اسے کیسے سنبھالنا ہے
  • نیا بجلی کنکشن لینے والوں کے لیے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
  • سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، کراچی سے 390 کلو میٹر دور موجود
  • پشاور سمیت مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش جاری رہنے کا امکان
  • پنجاب میں سیلاب کے بعد سروے کا عمل کیسے آگے بڑھ رہا ہے؟ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتا دیا
  • جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے
  • پاکستان میں ایک اورملٹی نیشنل کمپنی پراکٹراینڈ گیمبل (پی اینڈ جی) کا اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کردیا
  • پاکستان میں ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان، کراچی میں آج بارش کا امکان
  • سرکاری اسپتال لیڈی ریڈنگ کے روم چارجز 10 ہزار روپے مقرر، اصل ماجرا کیا ہے؟