سوات واقعے کے بعد وزیرِ اعلیٰ کی ہدایت پر ادارے ریڈ الرٹ ہیں، پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اعلان کیا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کی سوات واقعے کے بعد ملنے والی ہدایات پر تمام ادارے ریڈ الرٹ ہیں۔
پی ڈی ایم اے اعلامیے کے مطابق مون سون کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا کی ہدایت پر ریسکیو 1122 کو 2 ہزار لائف سیونگ جیکٹس فراہم کی گئیں۔
پی ڈی ایم اے کے اعلامیے کے مطابق محکمے نے حساس اضلاع کو پہلے ہی 1200 لائف جیکٹس فراہم کی ہیں جبکہ مزید 10 ہزار لائف جیکٹس کی فراہمی کی گئی ہے۔
اعلامیے میں ہدایت کی گئی عوام دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں، شہری جاری کردہ الرٹس پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
اسلام آباد پریس کلب میں پولیس گردی واقعہ: وزیر مملکت کی غیر مشروط معافی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے نیشنل پریس کلب پر دھاوے اور صحافیوں پر تشدد کے واقعے پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کا علم ہوا انہوں نے شدید مذمت کی اور فوری طور پر صحافیوں کے پاس پہنچے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے انہیں ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پریس کلب جاکر صورتحال کی وضاحت کریں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر وہ تمام صحافی برادری سے معذرت خواہ ہیں، یہ واقعہ اچانک پیش آیا، جس میں کشمیر ایکشن کمیٹی کے چند مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کی اور پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے پیچھا کرتے ہوئے پریس کلب تک آگئی، اس دوران پولیس نے کلب میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے واقعے کی انٹرنل انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور وہ صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں، وہ اس افسوس ناک واقعے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہیں اور اسلام آباد پولیس سمیت وزارت داخلہ کی جانب سے معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا ابھی انٹرنل اجلاس ہونا ہے، امید ہے کہ آپ ہماری معذرت قبول کریں گے، صحافی برادری جو فیصلہ کرے گی ہم اسے من و عن تسلیم کریں گے، حکومت آزادی اظہار رائے کی علم بردار ہے اور صحافیوں کے کردار کی بدولت ہی عوام تک حقائق پہنچتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب پر دھاوا بولتے ہوئے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی تھی اور کلب میں موجود صحافیوں کو مظاہرین سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس پر صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کمیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔