راولپنڈی میں موسمِ سرما کی وجہ سے ڈینگی کا زور ٹوٹنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
راولپنڈی میں درجہ حرارت میں کمی نے ڈینگی کی سرگرمیوں کو محدود کرنا شروع کر دیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی میں موسمِ سرما کے نتیجے میں ڈینگی کیسز میں واضح کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 10 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مختلف اسپتالوں میں ڈینگی سے متاثرہ 10 مریض زیرِ علاج ہیں۔
ڈی ایچ او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر جواد کے مطابق ضلع بھر میں اب تک ڈینگی کے 1548 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ رواں سیزن میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
محکمہ صحت راولپنڈی کے مطابق رواں سیزن میں مجموعی طور پر 236 افراد کی اسکریننگ کی گئی جبکہ یکم جنوری 2025 سے اب تک 1361 ٹیموں نے ضلع بھر میں ڈینگی سرویلنس کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سیزن میں اب تک 66 لاکھ 15 ہزار 733 گھروں کی چیکنگ مکمل کی جا چکی ہے جس دوران دو لاکھ 14 ہزار سے زائد لاروا ہاٹ سپاٹس دریافت ہوئے۔ رواں سیزن میں 19 لاکھ 6 ہزار 271 مقامات کی چیکنگ میں 29 ہزار 274 لاروا پازیٹو ملے جبکہ مجموعی طور پر 2 لاکھ 43 ہزار 300 لاروا برآمد کیا گیا۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائیاں بھی کی گئیں۔ رواں سیزن میں راولپنڈی بھر میں 4,852 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 1,945 عمارتیں سیل کی گئیں جبکہ 3,767 چالان جاری کیے گئے۔
سی او ہیلتھ ڈاکٹر احسان غنی کے مطابق ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 1 کروڑ 14 لاکھ 39 ہزار 7 روپے جرمانے کی مد میں وصول کیے گئے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ٹمپریچر میں مزید کمی کے ساتھ ڈینگی کی سرگرمیوں میں مزید کمی متوقع ہے، تاہم شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رواں سیزن میں میں ڈینگی کے مطابق
پڑھیں:
ماہانہ 3 ہزار سے زائد اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، عبرانی میڈیا کا انکشاف
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی مسلسل ناکامیوں، سیاسی انتشار اور بڑھتے جبر نے ہزاروں اسرائیلیوں کو شدید مایوسی میں دھکیل دیا ہے اور بہت سے لوگ یہاں سے ہجرت کو بہتر راستہ سمجھنے لگے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جعلی صیہونی ریاست کی بنیادیں ہلنا شروع ہو گئی ہیں، عبرانی میڈیا کے مطابق ہزاروں اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ عبرانی اخبار "دی مارکر" نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں قابض اسرائیل کے اندر ایک غیر معمولی بیرون ملک نقل مکانی کی لہر اٹھی ہے جس میں بڑی تعداد میں اسرائیلی شہری ریاست چھوڑ کر باہر جانے لگے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ فرار اس وجہ سے بڑھا ہے کہ حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاھو کی سربراہی میں قابض حکومت اپنی سکیورٹی ناکامیوں کی ذمہ داری سے نظریں چرانے کی خاطر 7 اکتوبر کے واقعات کی آزاد تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے انکار کر رہی ہے اور اس کے بجائے عدلیہ، پولیس اور ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی مسلسل ناکامیوں، سیاسی انتشار اور بڑھتے جبر نے ہزاروں اسرائیلیوں کو شدید مایوسی میں دھکیل دیا ہے اور بہت سے لوگ یہاں سے ہجرت کو بہتر راستہ سمجھنے لگے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد ہر ماہ اوسطاً 6 ہزار 16 اسرائیلی ملک چھوڑ رہے ہیں جو گذشتہ چار برسوں کی نسبت تقریباً دگنا اضافہ ہے۔ اسی طرح خالص نقل مکانی یعنی جانے والوں میں سے واپس آنے والوں کو منہا کرنے کے بعد ماہانہ اوسط 3 ہزار 910 افراد بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہی شرح 1 ہزار 146 افراد ماہانہ تھی۔ اعداد و شمار مزید بتاتے ہیں کہ ہجرت کرنے والوں میں زیادہ تر پڑھے لکھے نوجوان شامل ہیں اور تل ابیب سے نقل مکانی میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی اعداد و شمار بیورو کے مطابق تل ابیب سے سنہ 2024ء میں ہجرت کی شرح 14 فیصد رہی جبکہ سنہ 2010ء میں یہ شرح 9.6 فیصد تھی۔ اس کے برعکس مقبوضہ القدس گورنری میں ہجرت کی شرح میں کمی آئی ہے جو سنہ 2010ء میں 11.8 فیصد تھی جبکہ سنہ 2024ء میں یہ گھٹ کر 6.5 فیصد رہ گئی۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ سیاسی بحران کے تسلسل، اندرونی دراڑوں کی گہرائی اور حکومتی اداروں پر عوامی اعتماد کے تیزی سے زوال پانے کی وجہ سے ہجرت کی یہ لہر مزید تیز ہو سکتی ہے، جبکہ حکومت مسلسل 7 اکتوبر کی ناکامیوں اور اپنی تاریخ کی سب سے طویل اور مہنگی جنگ کے نتائج کی تحقیق سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔