حکومت نے بجلی صارفین کے یکساں ٹیرف کیلیے درخواست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے ملک بھر کے بجلی صارفین کے یکساں ٹیرف کے لیے درخواست دیتے ہوئے 200 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 33 روپے 10 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے ور300 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے
لیے 37 روپے 99 پیسے فی یونٹ مقررکرنے کی تجویز دی ہے ۔وفاقی حکومت نے یکساں ٹیرف کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرادی ۔نیپرا تھارٹی وفاقی حکومت کی درخواست پر یکم جولائی کو سماعت کرے گی۔وفاقی حکومت کی جانب سے ان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی تجویز کردہ نرخوں کی تجویز پیش کی گئی ہے۔درخواست کے مطابق 700 اور اس سے ذائد یونٹس استعمال کرنے والے کے لیے 47 روپے 69 پیسے فی یونٹ مقرر‘600 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 42 روپے 76 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔500 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 41 روپے 62 پیسے فی یونٹ‘400 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 40 روپے 20 پیسے فی یونٹ ‘300 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 37 روپے 99 پیسے فی یونٹ مقرر‘200 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 33 روپے 10 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیسے فی یونٹ مقرر وفاقی حکومت کی تجویز
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی اڑان جاری، ڈالر کی قدر میں آج بھی کمی
کراچی:انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کی مکمل صلاحیت حاصل ہونے، حالیہ 50کروڑ ڈالر کی ادائیگیوں کے بعد اپریل 2026 میں یوروبانڈز کے سرمایہ کاروں کو مزید 1.3ارب ڈالر کی ادائیگیوں کا انتظام ہونے اور ترسیلات زر کی معیشت میں حصہ بتدریج بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
وزیر خزانہ کی جانب سے رواں سال 43ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی متوقع آمد، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی درجہ بندی بڑھانے سے عالمی مالیاتی اداروں اور کمرشل بینکوں کے ساتھ فنڈز کے معاملات میں بہتری جیسے مثبت فنڈامینٹلز کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 23 پیسے کی کمی سے 281 روپے سات پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بہتر سپلائی اور قدر میں کمی سے استفادہ کرتے ہوئے مارکیٹ فورسز نے زرمبادلہ کی خریداری سرگرمیاں بڑھادیں جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282روپے 30پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔