حکومت نے بجلی صارفین کے یکساں ٹیرف کیلیے درخواست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے ملک بھر کے بجلی صارفین کے یکساں ٹیرف کے لیے درخواست دیتے ہوئے 200 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 33 روپے 10 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے ور300 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے
لیے 37 روپے 99 پیسے فی یونٹ مقررکرنے کی تجویز دی ہے ۔وفاقی حکومت نے یکساں ٹیرف کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرادی ۔نیپرا تھارٹی وفاقی حکومت کی درخواست پر یکم جولائی کو سماعت کرے گی۔وفاقی حکومت کی جانب سے ان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی تجویز کردہ نرخوں کی تجویز پیش کی گئی ہے۔درخواست کے مطابق 700 اور اس سے ذائد یونٹس استعمال کرنے والے کے لیے 47 روپے 69 پیسے فی یونٹ مقرر‘600 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 42 روپے 76 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔500 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 41 روپے 62 پیسے فی یونٹ‘400 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 40 روپے 20 پیسے فی یونٹ ‘300 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 37 روپے 99 پیسے فی یونٹ مقرر‘200 اور اس زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے 33 روپے 10 پیسے فی یونٹ مقرر کرنے کی گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیسے فی یونٹ مقرر وفاقی حکومت کی تجویز
پڑھیں:
چین؛ 31 دسمبر تک شادی کرنے والوں پر حکومت نے انعامات کی بارش کردی
چین کی حکومت نے نوجوانوں میں شادی کے رجحان میں اضافے اور بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے پُرکشش اعلانات کیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم ترین شرح پیدائش سے نبرد آزما چین نے اپنی پالیسیوں میں تاریخی تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے۔
اس سلسلے میں پہلے ہی صرف ایک بچے کی پیدائش کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے تاکہ ملک میں نوجوانوں کی شرح میں اضافہ ہو۔
تاہم اب چین کے شہر نِنگبو کی انتظامیہ نے نوجوان جوڑوں کے لیے ایک اور پُرکشش پیشکش کی ہے جس میں 28 اکتوبر سے 31 دسمبر کے درمیان شادی کرنے والوں کو انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک شادی کرنے والے جوڑے ایک خصوصی واؤچر کے حقدار ہوں گے جس کی مالیت ایک ہزار یو آن ہوگی۔
ان واؤچرز کے ذریعے نئے جوڑا اپنی شادی کی شاپنگ کرسکتا ہے، فوٹوگرافی اور ہوٹل میں قیام کے اخراجات پورے کرسکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزانی کرنا ہے جو پیسوں کی کمی کے باعث شادی کرنے سے کتراتے ہیں۔
علاوہ ازیں ان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بھی علاج معالجے، پرورش میں معاونت اور غذائی ضروریات پوری کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
یاد رہے کہ چین کی آبادی 1.4 ارب ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے لیکن آبادی کی اکثریت ضعیف افراد پر مشتمل ہے۔
جس کی وجہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے برسوں سے دوسرے بچے کی پیدائش پر عائد پابندی ہے لیکن اب نوجوانوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہوگئی اور ملک میں نوجوان ملازمین کی قلت ہے۔ پورا معاشرہ عمر رسیدگی کا شکار ہے۔