بھارتی کرکٹر شادی کا جھانسہ دے کر 5 برس تک زیادتی کرتا رہا، خاتون کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
بھارتی کرکٹر یش دیال کے خلاف ایک بھارتی خاتون نے شکایت درج کرائی ہے کہ کرکٹر شادی کا جھانسہ دے کر اسے جسمانی اور پھر ذہنی طور پر ہراساں کرتا رہا۔شکایت کنندہ خاتون کا تعلق بھارتی شہر غازی آباد سے ہے جن کا دعویٰ ہے کہ ان کے اور یش دیال کے درمیان گزشتہ 5 برسوں سے قریبی تعلق تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ یش دیال نے ان سے شادی کا وعدہ کیا، مگر بعد میں نہ صرف وعدہ پورا نہ کیا بلکہ ذہنی اور جسمانی طور پر بھی ہراساں کیا۔ خاتون کو بعد میں یہ بھی معلوم ہوا کہ یش دیال دیگر خواتین سے بھی اسی نوعیت کے تعلقات میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے زیادتی کا الزام
خاتون نے 14 جون کو ویمن پولیس ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی، لیکن کارروائی نہ ہونے پر انہیں ریاستی وزیرِ اعلیٰ کے آن لائن پورٹل پر درخواست دینا پڑی۔
ان کے پاس موجود ثبوتوں میں پیغامات، ویڈیو کالز، تصویریں اور اسکرین شاٹس شامل ہیں۔
خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ یش دیال کے خلاف غیر جانبدرانہ اور فوری تحقیقات کی جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی صرف ان کے لیے نہیں بلکہ ان تمام لڑکیوں کے لیے بھی اہم ہے جو ایسے تعلقات کا شکار بنتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کرکٹر بابراعظم پرمبینہ جنسی زیادتی کا مقدمہ، جج نے نیا حکم جاری کردیا
یش دیال کا پس منظروہ رائل چیلنجرز بنگلورو (RCB) کی طرف سے آئی پی ایل 2025 میں کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے 15 میچز میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔ یش دیال اترپردیش کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی کھیلتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی کرکٹر خاتون سے زیادتی یش دیال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹر خاتون سے زیادتی یش دیال یش دیال
پڑھیں:
سنگاپور میں جنسی کارکنوں کو لوٹنے پر 2 بھارتی سیاحوں کو قید اور کوڑوں کی سزا
سنگاپور میں 2 بھارتی شہریوں کو جنسی کارکنوں کو ہوٹل کے کمروں میں لوٹنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں 5 سال ایک ماہ قید اور 12 کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔
اسٹریٹس ٹائمز کے مطابق 23 سالہ اروکیا سمی ڈیسن اور 27 سالہ راجندرن مئیلارسن نے ڈکیتی کے دوران تشدد اور نقصان پہنچانے کے الزام میں اعترافِ جرم کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کیلیفورنیا میں بھارتی شہری پولیس فائرنگ سے ہلاک، اہل خانہ نے نسل پرستی کا الزام عائد کر دیا
عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں ملزمان نے ایک خاتون کو ہوٹل کے کمرے میں بلایا۔ وہاں انہوں نے اس کے ہاتھ پاؤں کپڑوں سے باندھ کر تشدد کیا اور اس کے زیورات، 2000 سنگاپور ڈالر نقدی، پاسپورٹ اور بینک کارڈ چرا لیے۔
دوسرا واقعہ اسی رات 11 بجے پیش آیا جب انہوں نے ایک اور خاتون کو دوسرے ہوٹل میں بلایا۔ وہاں اسے بازوؤں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ اس سے 800 ڈالر، 2 موبائل فون اور پاسپورٹ چھین لیا گیا اور دھمکی دی گئی کہ وہ کمرے سے باہر نہ نکلے۔
یہ واردات اس وقت بے نقاب ہوئی جب دوسری متاثرہ خاتون نے اگلے روز ایک شخص کو ساری کہانی بتائی جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ: جنسی جرائم پر سزا پانے والوں میں بھارتی شہری سب سے آگے، رپورٹ میں انکشاف
سماعت کے دوران دونوں ملزمان نے عدالت سے نرمی کی درخواست کی۔ ایک سیاح نے استدعا کی کہ میرے والد گزشتہ سال فوت ہوگئے، میری تین بہنیں ہیں اور ہمارے پاس پیسے نہیں، اسی وجہ سے ہم نے یہ کیا جبکہ دوسرے سیاح نے کہا کہ میری بیوی اور بچہ بھارت میں اکیلے ہیں اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
سنگاپور کے قوانین کے مطابق ڈکیتی کے دوران زخمی کرنے والے مجرموں کو کم از کم 12 کوڑوں اور 5 سے 20 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں