سیز فائر نہیں ایران کے جوہری پروگرام کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
واشنگٹن/لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں امریکی نشریاتی ادارے” سی بی ایس“ کے مطابق کینیڈا سے واپسی پرایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدرٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ”سیز فائر “کی بات نہیں کی بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ایران مکمل طور پر اپنا جوہری پروگرام ختم کر دے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اسرائیل ایران کے خلاف اپنی کارروائیوں میں کمی لائے گا ٹرمپ نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں آپ کو نظر آ جائے گا ابھی تک دونوں فریقین میں سے کسی نے اپنی کارروائیاں کم نہیں کی ہیں انہوں نے ایک بار پھر سے دہرایا ہے کہ اگر خطے میں امریکی مفادات کو نشانہ بنایا گیا تو وہ ایران پر سخت حملہ کریں گے. دوسری جانب ایران نے اسرائیل پر تازہ حملوں میں مزید30 میزائل فائرکیئے ہیں جن کا ہدف اسرائیل کے مرکزی علاقے تھے اب تک سامنے آنے والے شواہد کے مطابق مرکزی اسرائیل میں بڑے پیمانے پرتباہی ہو رہی ہے اسرائیلی فوج نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے ملک پر 30 میزائل داغے ہیں. برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے ایک اسرائیلی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے اکثریت کو روک لیا گیا تاہم کچھ میزائل ایسے علاقوں میں گرے ہیں جہاں آبادی نہیں تھی تل ابیب کے شمال میں واقع ہرزیلیا شہر میں فائر فائٹرز کی آگ میں لپٹی بسوں پر پانی ڈالنے کی تصاویرسامنے آئی ہیں قریب ہی زمین میں ایک گہرا گڑھا بھی نظر آ رہا ہے تل ابیب کے قریب ہرزلیہ میں واقع ایک عمارت میں بھڑکتی آگ اور دھواں دیکھا جا سکتا ہے. ادھرایران کی سب سے اعلیٰ فوجی یونٹ پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل پر نئے حملے شروع کیے ہیں ایرانی میڈیا نے پاسداران انقلابِ اسلامی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت چند لمحے قبل آئی آر جی سی نے فضائی حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی ہے جو پہلے سے زیادہ طاقتور اور تباہ کن تھی ایک غیرملکی نشریاتی ادارے نے اسرائیل میں موجود اپنے نامہ نگار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کے مختلف حصوں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں اور ملک کے وسطی علاقے میں ایک مقام پر حملے کی تصدیق ہوئی ہے. اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران نے آج صبح اسرائیل پر مزید میزائل حملے کیے ہیں جس کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں دوبارہ سائرن بجنے لگے یروشلم اور تل ابیب میں جیسے ہی اسرائیلی فضائی دفاعی نظام فعال ہوا تو زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں مرکزی اسرائیل کے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی سروسز اب بھی موقع پر موجود ہیں. ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور دھماکوں اور فضائی دفاعی نظام کی شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں سرکاری ٹیلی وژن نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی جانب سے ہیڈکوارٹر پر حملے کے نتیجے میں اس کے تین ملازمین ہلاک ہو گئے ایک ٹی وی انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرامز کو شدید نقصان پہنچایا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ فوج کو مزید وقت درکار ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایران کے نے کہا
پڑھیں:
غزہ میں نسل کشی کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی قریبی اتحادی بھی اسرائیل کیخلاف بول پڑی
امریکی کانگریس کی رکن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قریبی اتحادی،مارجوری ٹیلر گرین نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام لگا دیا ہے جو ڈیموکریٹس کے بعد غزہ کے حوالے سے ریپبلکن پارٹی کے اندر بڑھتے ہوئے اختلافات کی نشاندہی کرتا ہے۔
اپنے حالیہ سوشل میڈیا بیان میں ٹیلر گرین نے غزہ میں پیدا ہونے والے انسانی بحران اور اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں 120 سے زائد فلسطینیوں کی بھوک سے اموات پر شدید تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
گرین نے لکھا کہ 7 اکتوبر کے واقعات اور یرغمالیوں کی رہائی کی اہمیت سے انکار نہیں مگر غزہ میں جو نسل کشی، انسانی بحران اور قحط ہے، اسے نظرانداز کرنا بھی ممکن نہیں۔
اب تک امریکی کانگریس میں بہت کم اراکین نے اسرائیل پر کھلے عام نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں ٹیلر گرین کا بیان اس لیے بھی اہم ہے کیوں کہ وہ امریکی صدر کی قریبی اتحادی اور انہیں ٹرمپ کی ‘میک امریکا گریٹ اگین’ تحریک کی نمایاں چہرہ سمجھی جاتی ہیں۔
ان کا یہ بیان اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے ان دعوؤں سے مماثلت رکھتا ہے جن کے مطابق اسرائیل کے اقدامات نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق نسل کشی کا مطلب کسی نسلی، مذہبی یا قومی گروہ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کا ارادہ رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی
دوسری جانب ڈیموکریٹ رکن کانگریس جان گارامنڈی نے بھی گزشتہ ہفتے اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹوں کو نسل کشی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے امداد کی راہ میں رکاوٹ اور قحط کے حالات کو دیکھ کر یہ کہنا مشکل نہیں کہ یہاں نسل کشی ہو رہی ہے۔
ریپبلکن رہنما رینڈی فائن نے حال ہی میں ایک متنازع بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کو رہا کرو، تب تک بھوکے رہو! انہوں نے فلسطینیوں کی بھوک کو ‘مسلم دہشت گردی کا پروپیگنڈا’ بھی قرار دیا۔ ان کے سابقہ بیانات میں بھی اسلاموفوبک اور فلسطین مخالف جذبات نمایاں رہے ہیں۔
یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں بچوں کی بھوک سے مرنے کی تصاویر اور وسیع پیمانے پر قحط نے بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے خلاف آوازوں کو مزید توانا کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ڈٰیموکریٹ ریپبلکن فلسطین کانگریس ماکا نسل کشی