جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جی 7اجلاس میں بھارت کی سفارتی تنہائی عیاں،جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا،کینیڈا میں شریک ممالک کے سربراہان کی موجودگی میں بھارتی وزیراعظم مودی غیر حاضر
بین الاقوامی میڈیا نے بھی جی 7 اجلاس کی کوریج میں بھارت کا نام اور پرچم منظر سے غائب کردیا،جی 7 اجلاس میں بھارت کو اس کے جارحانہ رویے کے پیش نظر سامنے نہیں لایا گیا،جی 7 اجلاس میں بھارتی وزیراعظم کو مدعو کرنا صرف رسمی کارروائی ہے ،اس سے قبل مودی کی کوششوں کے باوجود امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات نہ ہوسکی، مودی کا بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے پر بھارت کے اندر سے بھی آوازے اٹھنے لگی
آل انڈیا ترنمول کانگریس کے رہنما جواہر سرکار نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ مودی پہنچے ہی تھے کہ ٹرمپ اجلاس چھوڑ کر روانہ ہو گئے یہ محض اتفاق نہیں لگتا،ٹر مپ کی جانب سے ملاقات سے انکار پر مودی اور بھارتی میڈیا شدید مایوس ،بھارتی میڈیا نے ٹرمپ کے پاک-بھارت جنگ بندی فیصلے کو تسلیم نہ کرتے ہوئے سخت رد عمل دیا تھا،ٹرمپ کی عدم دلچسپی اور ملاقات سے انکار نے عالمی سطح پر مودی کی سیاسی ساکھ کو مزید کمزور کر دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، نوٹیفکشن سب نیوز پر سی ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، نوٹیفکشن سب نیوز پر مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی خامنہ ای کا بھی صدام حسین جیسا انجام ہوسکتا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل نے شہریوں کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ، پسِ پردہ حکمتِ عملی بے نقاب واشنگٹن واپسی کا مقصد جنگ بندی نہیں، بات اس سے کہیں بڑی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی حملے سست نہیں ہوں گے: ٹرمپ، جلتی پر تیل نہ ڈالیں: چینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سطح پر تنہا جی 7اجلاس نے بھارت بھارت کو
پڑھیں:
ٹرمپ نے کئی ممالک پر تجارتی ٹیرف کا اطلاق کردیا، پاکستان پر19جبکہ بھارت پر25فیصد ٹیرف عائد
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اگست 2025)امریکاہنے آج سے دنیا بھر پر تجارتی ٹیرف کے اطلاق کا آغاز کر دیا، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں نمایاں رعایت مل گئی ہے، امریکہ نے پاکستانی برآمدات پر19فیصد ٹیرف عائد کردیا جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر قیادت انتظامیہ نے نئی عالمی تجارتی پالیسی کے تحت مختلف ممالک پر مختلف سطح کا جوابی ٹیرف عائد کر دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق جن ممالک سے امریکا کو تجارتی فائدہ ہے ان پر 10 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا تاہم جن ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ ہیاُن پر اب 15 فیصد ٹیرف لگے گا اور ایسے ممالک کی تعداد تقریباً چالیس ہے۔امریکی صدرنے مختلف ممالک پرٹیرف سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے، امریکا نے کینیڈا پرٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر35 فیصد کردیا، بھارت پر25فیصد، بنگلہ دیش پر20، ترکیہ اور اسرائیل پر15فیصد ٹیرف لگایا گیا۔(جاری ہے)
وائٹ ہاؤس رپورٹ کے مطابق پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور فلپائن پر 19 فیصد، بھارت، قازقستان، مالدووا پر 25 فیصد، جنوبی افریقا، الجزائر، لیبیا پر 30 فیصد، میانمار اور لاؤس پر 40 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے جبکہ شام پر سب سے زیادہ 41 فی صد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔امریکا نے کینیڈا پر ٹیرف میں اضافہ کرتے ہوئے 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے، جبکہ اسرائیل جیسے قریبی اتحادی پر بھی 15 فیصد ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تجارتی مذاکرات، باہمی مشاورت و سفارشات اور معلومات کی بنیاد پر ٹیرف لگایا۔سینئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹیرف سے متعلق چین کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، بھارت کے ساتھ اختلافات راتوں رات حل نہیں ہوسکتے، بھارت کے ساتھ برکس اور روس پر جغرافیائی سیاسی اختلافات شامل ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو درجنوں تجارتی شراکت داروں پر دوبارہ محصولات عائد کرنے کا حکم دیا، جو امریکی معیشت کے مفاد میں عالمی تجارت کو نئی شکل دینے کے لیے ان کی بنیادی حکمت عملی ہے۔صدر ٹرمپ کے نئے محصولات کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے متعارف کرایا گیا ہے، جس کے ذریعے لگ بھگ 70 ممالک پر محصولات بڑھا دیے گئے ہیں، مختلف ممالک کے لیے ٹیرف کی شرحیں اپریل میں عائد کردہ موجودہ 10 فیصد سے بڑھا کر 41 فیصد تک جا پہنچی ہیں۔تجزیہ نگاروں کے مطابق جنوبی ایشیا میں پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت کی وجہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطے اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سمیت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہیں۔