نادرا نے کراچی میں بائیکر سروس کی تعداد بڑھا دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نادرا نے کراچی کے شہریوں کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لیے بائیکر سروس کی تعداد تین سے بڑھا کر آٹھ کر دی ہے۔
ڈی جی نادرا کراچی ریجن عامر علی خان کے مطابق، اب شہر کے تمام اضلاع کے رہائشی بائیکر سروس کے ذریعے اپنے گھروں پر شناختی کارڈ کی تجدید، ب فارم اور دیگر متعلقہ سہولیات حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے فروغ کے لیے کراچی میں روڈ شو کا انعقاد کیا گیا ہے، جبکہ اس سروس کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے یونیورسٹیوں، اسکولوں، شاپنگ مالز اور دیگر اداروں میں خصوصی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔
عامر علی خان کا کہنا تھا کہ پاک آئی ڈی کے سافٹ ویئر کو مزید بہتر بنایا گیا ہے اور اس میں موجود تکنیکی مسائل کو بھی حل کر دیا گیا ہے۔
ڈی جی نادرا نے مزید بتایا کہ آئندہ چند مہینوں میں پاک آئی ڈی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کرنے کا ارادہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کے تنازع پر فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-8
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری/ لارجر بینچ میںکنٹونمنٹ اسپتال کے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کا تنازع‘ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے 24 برس پرانے تنازع پر فیصلہ سنا دیا ۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پینشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔ درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر حبیب الرحمان سومرو نے منوڑہ کنٹونمنٹ اسپتال میں 1982ء سے 2000 ء تک ملازمت کی، میڈیکل مسائل کی بنیاد پر بطور احتجاج 2001ء میں استعفا دیا تھا، کنٹونمنٹ قوانین کے مطابق پینشن کے اہل قرار پانے کے لیے دس برس کی سروس ضروری ہے، ڈاکٹر حبیب کو 18 برس سروس کے باوجود پینشن ادا نہیں کی جارہی، کنٹونمنٹ کے وکیل کاکہنا تھا کہ پینشن کے لیے 25 برس کی سروس ضروری ہے،عدالت کاکہنا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق ڈاکٹر حبیب نے میڈیکل گرائونڈ پر استعفا دیا تھا، میڈیکل بورڈ نے ان فٹ قرار دیا تھا، ایک شخص نے 18 برس کی سروس دی ہے، اگر وہ بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مرجائے؟ ایک شخص سروس کے دوران بیمار ہوگیا تو انسانی بنیادوں پر بھی کچھ کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر کی 73 برس عمر ہو گئی ہے، 18 برس آپ نے کام کیا اور پینشن بھی نہیں دے رہے، اپنے ہی قائم کردہ میڈیکل بورڈ کے بعد ایک اور میڈیکل بورڈ قائم کرنا چاہتے ہیں، اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گے؟ میڈیکل گرائونڈ پر استعفاجبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، ایک شخص نے 18 برس سروس دے دی، اب اس کی جان چھوڑ دیں، آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نا ملے؟ 73 سالہ شخص کے لیے اس عمر میں دوسرا میڈیکل بورڈ بنانا مناسب نہیں ہے، ہائی کورٹ کے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور پینشن کی ادائیگی کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں۔