Jasarat News:
2025-11-05@01:25:04 GMT

نادرا نے کراچی میں بائیکر سروس کی تعداد بڑھا دی

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

نادرا نے کراچی میں بائیکر سروس کی تعداد بڑھا دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نادرا نے کراچی کے شہریوں کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لیے بائیکر سروس کی تعداد تین سے بڑھا کر آٹھ کر دی ہے۔

ڈی جی نادرا کراچی ریجن عامر علی خان کے مطابق، اب شہر کے تمام اضلاع کے رہائشی بائیکر سروس کے ذریعے اپنے گھروں پر شناختی کارڈ کی تجدید، ب فارم اور دیگر متعلقہ سہولیات حاصل کر سکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے فروغ کے لیے کراچی میں روڈ شو کا انعقاد کیا گیا ہے، جبکہ اس سروس کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے یونیورسٹیوں، اسکولوں، شاپنگ مالز اور دیگر اداروں میں خصوصی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔

عامر علی خان کا کہنا تھا کہ پاک آئی ڈی کے سافٹ ویئر کو مزید بہتر بنایا گیا ہے اور اس میں موجود تکنیکی مسائل کو بھی حل کر دیا گیا ہے۔

ڈی جی نادرا نے مزید بتایا کہ آئندہ چند مہینوں میں پاک آئی ڈی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کرنے کا ارادہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کے تنازع پر فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-02-8

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری/ لارجر بینچ میںکنٹونمنٹ اسپتال کے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کا تنازع‘ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے 24 برس پرانے تنازع پر فیصلہ سنا دیا ۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پینشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔ درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر حبیب الرحمان سومرو نے منوڑہ کنٹونمنٹ اسپتال میں 1982ء سے 2000 ء تک ملازمت کی، میڈیکل مسائل کی بنیاد پر بطور احتجاج 2001ء میں استعفا دیا تھا، کنٹونمنٹ قوانین کے مطابق پینشن کے اہل قرار پانے کے لیے دس برس کی سروس ضروری ہے، ڈاکٹر حبیب کو 18 برس سروس کے باوجود پینشن ادا نہیں کی جارہی، کنٹونمنٹ کے وکیل کاکہنا تھا کہ پینشن کے لیے 25 برس کی سروس ضروری ہے،عدالت کاکہنا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق ڈاکٹر حبیب نے میڈیکل گرائونڈ پر استعفا دیا تھا، میڈیکل بورڈ نے ان فٹ قرار دیا تھا، ایک شخص نے 18 برس کی سروس دی ہے، اگر وہ بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مرجائے؟ ایک شخص سروس کے دوران بیمار ہوگیا تو انسانی بنیادوں پر بھی کچھ کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر کی 73 برس عمر ہو گئی ہے، 18 برس آپ نے کام کیا اور پینشن بھی نہیں دے رہے، اپنے ہی قائم کردہ میڈیکل بورڈ کے بعد ایک اور میڈیکل بورڈ قائم کرنا چاہتے ہیں، اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گے؟ میڈیکل گرائونڈ پر استعفاجبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، ایک شخص نے 18 برس سروس دے دی، اب اس کی جان چھوڑ دیں، آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نا ملے؟ 73 سالہ شخص کے لیے اس عمر میں دوسرا میڈیکل بورڈ بنانا مناسب نہیں ہے، ہائی کورٹ کے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور پینشن کی ادائیگی کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں خونی ڈمپرز نے مزید 2جانیں لے لی، مقدمات درج،لیاقت محسود کی ہنگامہ آرائی
  • برطانیہ میں سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ
  • نادرا شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کےلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظور
  • ڈیجیٹل پنجاب وژن کے تحت فری وائی فائی سروس کا دائرہ بڑھا دیا گیا
  •  رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کے تنازع پر فیصلہ
  • بلو اسکائی کے صارفین کی تعداد 4 کروڑ سے تجاوز کرگئی
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری