وادی نیلم کے سیاحتی مقامات کی رونقیں ان دنوں عروج پر ہیں۔ سیاحتی مقامات کٹن واٹر فال، کیرن، اپر نیلم، شاردہ کیل، اڑنگ کیل اور گریس ویلی میں سیاحوں کا رش بڑھ چکا ہے جو حسین وادیوں اور قدرتی نظاروں سے خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وادی نیلم کے ٹھنڈے اور حسین نظارے دیکھنے کے لیے سیاحوں کا رش

شدید گرمی کے ستائے شہریوں نے وادی نیلم کے سیاحتی مقامات پر ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ سیاح ٹھنڈے اور حسین نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ہوٹلوں میں کافی رش نظر آرہا ہے اور گیسٹ ہاؤسز کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔

سیاح کہتے ہیں کہ شہروں میں شدید گرمی کی لہر ہے مگر یہاں آکر لگتا ہے کہ ہم جنت میں آگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم ٹھنڈا ہے اور خوبصورت نظارے ہیں یہاں سے واپس جانے کا دل نہیں کر رہا۔

مزید پڑھیے: کشمیر آبشار، جنت نظیر وادی کی طرف آنے والے سیاحوں کا جی خوش کرتی ہے

ایک سیاح کا کہنا تھا کہ کتابوں میں پڑھا تھا کہ کشمیر جنت کا ٹکڑا ہے اور یہاں آکر جانا کہ وہ بات واقعی سچ ہے۔ مزید تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپر نیلم اڑنگ کیل شاردہ کیل کٹن واٹر فال کشمیر کیرن ویلی گریس ویلی وادی نیلم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپر نیلم اڑنگ کیل شاردہ کیل کیرن ویلی گریس ویلی وادی نیلم وادی نیلم

پڑھیں:

سیلابی صورت حال، گلگت بلتستان کے 37 مقامات آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ

گلگت بلتستان حکومت نے حالیہ سیلابی صورتحال سے متاثرہ 37 مقامات کوآفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

گلگت بلتستان کے محکمہ داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع دیامر کے بارہ، گلگت کے نو، اسکردو کے چار ،غذرکے پانچ ،گانچھے کے دو، شگرکے چار ، نگر اور کھرمنگ کے ایک ایک مقام کوآفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ان مقامات پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایاکہ گلگت بلتستان میں سیلاب سے 20 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ 10 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے زیادہ ترسیاح ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سیلاب میں 4 افراد زخمی ہوئے جن کوطبی امداد دی گئی ہے جبکہ 10 سے 15 سیاح لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ 22 گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں تھیں، حکومت متاثرین کی فوری بحالی کیلئے اپنے وسائل سے 44 کروڑکے پانی، بجلی اور رابطہ سڑکوں کے منصوبوں پرکام شروع کرچکی ہے۔

فیض اللہ فراق نے کہا کہ متاثرین میں خیمے ،کمبل ،اشیائے خورونوش اور کچن سیٹس تقسیم کئے جا چکے ہیں،تباہ شدہ 509 گھروں کی بحالی بڑا چیلنج ہے، امید ہے وزیر اعظم پاکستان متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
  • وادی کشمیر میں صفر المظفر کی مناسبت سے عزاداری کی تقریبات
  • کوئٹہ میں شدید گرمی کی لہر، سوئمنگ پولز کی مانگ میں اضافہ
  • نیلم ویلی: شاردہ میں کشتی رانی، ریور رافٹنگ اور واٹر اسپورٹس کے مزے!
  • ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
  • دریائے چناب اور سندھ میں مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں بڑھنے کا امکان، طلبہ و طالبات کے لیے بڑی خبر
  • پنجاب ٹورازم ڈويلپمنٹ کارپوریشن کے زیر اہتمام بائیکرز اور سیاحوں کے اعزاز میں تقریب
  • سیلابی صورت حال، گلگت بلتستان کے 37 مقامات آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ
  • نیلم جہلم پاور پراجیکٹ مزید 2 سال بند رہے گا