اسرائیل کی ایران پر کھلی جارحیت قابلِ مذمت ہے، خطے میں جنگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں: وزیرِاعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی صورت میں خطے کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کی جنگ کی صورتحال تشویشناک ہے، یہ تصادم پورے خطے کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے اقدامات کرے۔
شہباز شریف نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں اور اسرائیل نے ظلم کا بازار اب بھی گرم رکھا ہوا ہے۔ عالمی ضمیر کو اب جاگ جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ برادر اسلامی ملک ایران پر اسرائیلی حملہ ناقابلِ قبول ہے، اور ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ وزیرِاعظم نے بتایا کہ انہوں نے ایران اور ترکیہ کے صدور سے خطے کی صورتحال پر مشاورت کی ہے۔
دوسری جانب، وزیرِاعظم نے قومی معیشت پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ معاشی ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، غزہ کی انسانی بحران، اور پاک معیشت کے مستقبل پر تفصیلی غور کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران کھلی جارحیت وزیراعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران کھلی جارحیت وزیراعظم محمد شہباز شریف شہباز شریف کہا کہ
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا طیارہ جب سعودی عرب کی حدود میں داخل ہوا تو سعودی لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم کے طیارے کا استقبال کیا۔
اس موقع پر سعودی فضائیہ کے ایف-15 لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے طیارے کو حصار میں لیا۔
وزیرِ اعظم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر ریاض پہنچے ہیں۔
ایئر پورٹ پر ریاض کے نائب گورنر نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
اس موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستانی سفیر احمد فاروق بھی ایئر پورٹ پر موجود تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ریاض آمد پر شہر بھر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے اور وزیرِ اعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
وزیرِ اعظم کو سعودی افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔