اسرائیل ہمارے لیے ایران میں گندا کام کر رہا ہے، جرمن چانسلر کا متنازع بیان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے ایک انٹرویو میں ایران پر اسرائیلی حملوں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "اسرائیل وہ گندا کام کر رہا ہے جو ہمیں کرنا چاہیے تھا"۔
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق، مرز نے جرمن نشریاتی ادارے ZDF سے بات کرتے ہوئے ایران کی موجودہ حکومت کو "موت اور تباہی لانے والی مُلّا حکومت" قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف اسرائیل ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔
مرز نے کہا کہ اگر اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے امریکا کی براہِ راست مداخلت ضروری ہے، کیونکہ صرف امریکیوں کے پاس وہ ہتھیار موجود ہیں جو یہ کام مکمل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران مذاکرات کی میز پر واپس آ جائے تو فوجی کارروائی کی ضرورت نہیں، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو ایرانی نیوکلیئر پروگرام کی مکمل تباہی بھی عالمی ایجنڈے کا حصہ بن سکتی ہے۔
مرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جی 7 اجلاس سے اچانک چلے جانے کو غیر اہم قرار دیا لیکن تسلیم کیا کہ امریکی صدر سے ایران-اسرائیل تنازع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات بھی کی۔
صدر نے کہا کہ "عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی ہمیں نہیں روک سکتی، ہم انہیں دوبارہ بنائیں گے اور اس بار زیادہ مضبوط انداز میں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہے، جس کا مقصد بیماریوں کے علاج اور صحت کے میدان میں ترقی ہے۔
خیال رہے کہ جون میں امریکی افواج نے ایران کی چند جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جنہیں واشنگٹن نے "ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام" کا حصہ قرار دیا تھا۔ تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تباہ شدہ جوہری مراکز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکا نئے حملے کرے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی اور عسکری صورتحال جنم لے سکتی ہے۔