سیاسی بحرانوں کا حل مذاکرات ہیں‘مرکزی شوریٰ جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے قومی بجٹ کو قومی امنگوں اور زمینی حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سنجیدگی سے اقتصادی بحرانوں کا حل تلاش کریں۔سیاسی بحرانوں کا حل مذاکرات میں ہے، معیشت کی بحالی کے لیے میثاق معیشت تشکیل دیا جائے۔مجلس شوریٰ نے پاک بھارت جنگ میں افواج پاکستان کی جرأت مندانہ کارروائی کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا غرور ،گھمنڈ اورتکبر خاک میں مل گیا،امریکا اور یورپ کی بھارت پر انحصار کی تمام بنیادیں مسمار ہوگئیں۔ چین ،ترکی ،سعودی عرب ،امارات ،بنگلا دیش ،ایران،آذر بائیجان کی جانب سے پاکستان کی سیاسی سفارتی اور اصولی مدد قابل فخر رہی ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضہ اور کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری ہے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد پاکستان کے لیے پانی کا مسئلہ دراصل وجود پاکستان کا مسئلہ بن گیاہے۔یہ امر باعث تشویش ہے کہ پاک بھارت تنازع میں او آئی سی کی حمایت حاصل نہ ہوسکی۔مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس نے ائر انڈیا طیارے کے المناک حادثے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے بھارتی عوام اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ متفقہ قراردار میں کہا گیا ہے کہ غزہ ، فلسطین کی صورت حال بہت ہی بھیانک اور خطرناک ہو گئی ہے ۔ ایران پر اسرائیل کا حملہ عالم اسلام اپنے ا وپر حملہ تصور کرے اور فی الفور اجتماعی اقدام کرے۔ امریکا کی دوغلی اور منافقانہ پالیسی کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کاپیامبر قرار دینا غیر منصفانہ اقدام ہے۔ جماعت اسلامی اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لیے پوری قوم کودشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنانے کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ مجلس شوریٰ نے ملک میں بدامنی کی وجہ سے عوام کو جان،مال،عزت کا تحفظ حاصل نہیں رہا۔ سندھ میں عوام ڈاکوؤں ،رہزنوں کے رحم وکرم پر ہیں، پنجاب میں اسٹریٹ کرائمز، بلوچستان میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور شاہراہوں کا غیر محفوظ ہونااور زندہ افراد کا لاپتا کر دینا، بدامنی کوفروغ دے رہا ہے نیز خیبرپختونخوا کے اکثر وبیشتر اضلاع میں ٹی ٹی پی کے خلاف فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں امن وامان کی صورت حال شدید متاثر اور ٹارگٹ کلنگ ، اغوا برائے تاوان روزمرہ کا معمول بن چکا ہے اور حکومتی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات معمول پرآنے سے امن وامان کی صورتحال میں بہتری آنی چاہیے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن وامان کو یقینی بنائیں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ پنجاب، اسلام آباد اور کوئٹہ کے عوام مسلسل بلدیاتی انتخابات سے محروم ہیں۔ مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس نے مشترکہ مفادات کونسل کے باقاعدگی سے اجلاس نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ملک کے سیاسی بحرانوں پر اپنی گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے قراردار میں کہا گیا ہے الیکشن میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالاگیا،26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑا گیا، سویلین کے آرمی کورٹس میں ٹرائل جیسے غیر آئینی اقدام، عدلیہ کی پامالی ،آزادیٔ اظہار رائے پر قدغن کے لیے کالے قوانین بنا کر ملک کو ’’ہائبرڈ نظام‘‘ میں جکڑ دیاگیاہے۔ قومی و سیاسی محاذ پر سیاسی ڈائیلاگ ہی سیاسی بحرانوںکا حل ہوتا ہے۔ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں قومی سیاسی بحرانوں سے نجات کے لیے 12نکاتی قومی ایجنڈاپیش کیا گیا اور کہا گیا کہ دو قومی نظریے کی حفاظت، قرآن و سنت کی بالادستی ،پاکستان کے مضبوط اسلامی کردار کو ہر سطح پر قبول کرتے ہوئے عمل کیاجائے۔ آئین پاکستان کی حدود کو تمام اسٹیک ہولڈرز تسلیم کریں ۔ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے لیے تمام سیاسی جمہوری قیادت اور جماعتیں ایک موقف اختیار کریں ۔اقتدار کے حصول کے لیے غیر جمہوری طریقوں اور اسٹیبلشمنٹ کی آلہ کاری سے انکار کرکے ماضی کی غلطیوں کا سب کو ازالہ کرناہوگا۔ اقتصادی بحرانوں کے خاتمے کے لیے قومی میثاق معیشت پر اتفاق کیاجائے ۔ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کیاجائے ، لاپتا افراد کا مسئلہ اورسیاسی قیدیوں کی رہائی ، آئین و قانون کے مطابق انسانی بنیادوں پر حل کیاجائے۔ ملک کے اندر پانی کی تقسیم کے تنازعات کا خاتمہ کیاجائے اور بھارتی آبی دہشت گردی کے مقابلے میں یک آواز ہوجائیں۔ عدل وانصاف کا نظام ہر دباؤ سے آزاد ہو۔ عدلیہ کی قاتل 26ویں آئینی ترمیم کا خاتمہ کیاجائے ۔تعلیم اور دورجدیدکی ٹیکنالوجی کے ہنر سے نوجوانوں کو آراستہ کرنا اور نوجوان نسل کا اعتماد بحال کرنا قومی ترجیح بنایاجائے ۔طلبہ کے جمہوری حقوق بحال کرتے ہوئے یونینز انتخاب کرائے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیاسی بحرانوں پاکستان کی کرتے ہوئے کہا گیا کے لیے
پڑھیں:
امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے فیلڈ مارشل کی بہت تعریفیں کیں لیکن اس دفاعی معاہدہ ہندوستان کے ساتھ ہوگیا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ ہوا ہے لیکن امریکہ نے کبھی پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ نہیں کیا۔ چین پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر رہا ہے اور پاکستان چین کے تعاون سے جہاز وغیرہ بنا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف رئیر ارتھ کے لیے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریفیں کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ صوبے کے عوام امن کے لیے ترس گئے ہیں۔ امن و امان کے قیام کے لیے سیکورٹی فورسز کو اندرونی سیکورٹی سے ہاتھ اٹھا کر تمام اختیارات پولیس کو دینے ہوں گے ورنہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ آج بھی جنرل مشرف کی پالیسی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ بنوں کی بند سڑکیں کھولی جائیں، سڑکوں کی بندش سے عوام سخت تکلیف کا شکار ہیں۔ لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام تاریخی ہوگا۔ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے رہنما شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ میں جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
 اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت دیگر صوبائی ذمہ داران موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف امور سمیت اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور رپورٹس پیش کی گئیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستان کو ٹیکنالوجی دیتا بھی تو اس کے ساتھ شرائط کی ایک فہرست بھی ہوتی ہے۔ امریکا کی شرط ہے کہ پاکستان ایف سولہ طیارہ بھارت کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا، اگر بھارت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے تو کیا افغانستان کے خلاف استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پختونخوا میں پاک افغان سرحد پر خرلاچی، غلام خان اور انگور اڈہ گزر گاہیں بند ہیں۔ افغانیوں کو زبردستی واپس بھیجا جا رہا ہے۔ زبردستی نکالے جانے والے افغان شہریوں کا پاکستان کے بارے میں کیا تاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں طرف متعدد قبائل آباد ہیں۔ ان کی آپس میں رشتے داریاں ہیں لیکن حکومت نے بیچ میں خاردار تاریں لگا دیں، سرحد بند کردی اور لوگوں کا آنا جانا مشکل بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام دعوت اور تربیت کا ہے اور اس مقصد کے لیے جماعت اسلامی ہر جائز ذریعہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کارکنان دعوت الی اللہ کے کام اجتماع عام کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔