data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان نے ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق پالیسی کا اعلان کردیا۔وزارت خارجہ کے حکام نے ایران میں غیرقانونی مقیم پاکستانیوں کو واپسی کیلیے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ اپنے ہمراہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ شہری اپنے اور والدین کے شناختی کارڈ کی اصل کاپیاں بھی اپنے پاس رکھیں۔حکام نے مزید کہا کہ مطلوبہ دستاویزات کی موجودگی واپسی کے عمل کو آسان اور تیز بنائے گی۔حکام نے یہ بھی کہا کہ ایران سے واپسی کے خواہشمند شہری سفارتخانے اور قونصل خانوں سے رابطہ کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری پشاور میں خیبر پختونخوا کی 35 ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات، قانونی معاون، اور وکلا کی تربیت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار بار نمائندگان کو لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کا رکن بنایا گیا ہے تاکہ قانونی پالیسی سازی میں ان کی مؤثر شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے حالیہ فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ عدلیہ کی مؤثر کارکردگی کے لیے عدالتی اصلاحات کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے مسئلے، ضلعی عدلیہ پر دباؤ کی روک تھام، کمرشل مقدمات کے فوری فیصلے، اور ماڈل فوجداری عدالتوں کے قیام جیسے اہم اقدامات کا ذکر کیا۔ مزید اقدامات میں مقدمات کے فیصلوں کے لیے وقت کی حد، عدالت سے منسلک ثالثی، ویڈیو لنک کے ذریعے قیدیوں اور گواہوں کی پیشی، بائیومیٹرک تصدیق اور عدالتی افسران کی فلاح و بہبود شامل ہیں۔

انہوں نے ایک نئی قانونی معاونت اسکیم کا اعلان بھی کیا جس کے تحت مالی طور پر مستحق سائلین کو ہر سطح کی عدالت میں مفت وکیل فراہم کیا جائے گا۔ بار ایسوسی ایشنز عدالتوں کو وکلاء نامزد کریں گی تاکہ کوئی بھی شہری انصاف سے محروم نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیے: عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط، 9 مئی کے مقدمات میں عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے

چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے سی ایل ای پروگرامز میں وکلاء کی شرکت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ تربیت یافتہ وکیل ہی نظام عدل کو مؤثر بنا سکتے ہیں۔

اجلاس میں پسماندہ اضلاع میں عدالتی سہولیات کی کمی، شمسی توانائی، اور ڈیجیٹل رسائی جیسے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چیف جسٹس نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بار ایسوسی ایشن پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی وکلا

متعلقہ مضامین

  • ایرانی صدر کی وطن واپسی، کن شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل رہے گی؟
  • عمران خان کے بچے قانونی منظوری کے بعد انسے ملاقات کر سکتے ہیں ،غیر ملکی شہریوں کو عدم استحکام کی اجازت نہیں دی جا سکتی،حذیفہ رحمان
  • نادرا کا برطانیہ میں رہنے والے شہریوں کےلیے بڑا اعلان
  • وفاقی حکومت کا غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کا افغان مہاجرین کے انخلا کا نیا حکم، ویزا کے بغیر افغان گاڑیوں کا داخلہ بند
  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ
  • چیف جسٹس کا قانونی معاونت کی نئی اسکیم اور عدالتی اصلاحات کا اعلان
  • چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان
  • غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ
  • کوئٹہ: غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کیخلاف آج سے کارروائی کا فیصلہ