data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو کھل کر ایران اور اہلِ فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ اب ان بڑی طاقتوں کی “لونڈی” بن چکی ہے۔ ایران اگر اسرائیل کے حملوں کا جواب دے رہا ہے تو اس پر پابندی کی بات کی جاتی ہے، جبکہ اسرائیل کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مصلحت سے نکل کر اہلِ غزہ، فلسطینی عوام اور ایران کی حمایت میں کھڑا ہونا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہود و ہنود ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، اور اسرائیل فلسطین، لبنان، شام، ایران اور پاکستان جیسے ممالک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔ انہوں نے شامی دفاعی نظام پر اسرائیلی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف غزہ تک محدود جنگ نہیں رہی بلکہ پورے خطے کو لپیٹ میں لینے کی سازش ہو رہی ہے۔

فضل الرحمان نے زور دیا کہ بین الاقوامی ادارے اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، اور او آئی سی جیسا پلیٹ فارم صرف “دکھاوا” بن کر رہ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب تک 60 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور حالیہ دنوں میں مزید ڈیڑھ ہزار افراد شہید کیے جا چکے ہیں، مگر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

ملک کی داخلی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان مسلسل بدامنی کا شکار ہے، اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر کاروبار ممکن نہیں۔ مولانا نے کہا کہ عوام، فوج، اور قوم نے قربانیاں دیں مگر آج پھر ہم میزائلوں اور بارود کے نشانے پر ہیں۔

بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر حکومت اپنے بجٹ کو “بہترین” قرار دیتی ہے، مگر اصل میں معیشت منفی گروتھ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے پرامن فضا ناگزیر ہے اور حکومت کو اختلاف برداشت کرنا سیکھنا ہوگا۔

انہوں نے شکایت کی کہ دورانِ تقریر کئی بار ان کا آڈیو بند کیا گیا، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس لینا چاہیے اور آئندہ کے لیے اس طرح کی روش ترک کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کرتے ہوئے

پڑھیں:

 اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ

  وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کی حالیہ پریس کانفرنس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہاہےکہ اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
 عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے معیشت سنبھالی، ملک ڈیفالٹ کے دھانے پر کھڑا تھا۔ “تحریک انصاف والے شرطیں لگا رہے تھے کہ ملک کب ڈیفالٹ کرے گا، یہاں تک کہ وہ دعائیں مانگ رہے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے۔” انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس، آج پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے،” انہوں نے کہا۔ مزید یہ کہ بجٹ میں وزیراعظم نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا ہے، جس سے متوسط طبقے کو ریلیف ملا ہے۔
عطاء تارڑ نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ “یہ صرف تنقید برائے تنقید کر رہے ہیں، ان کے پاس کوئی پالیسی یا دلیل نہیں ہے۔ یہ ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، اور چند الفاظ رٹ کر ہر بار ٹی وی پر آ جاتے ہیں۔”
 ایران کے صدر کے متوقع دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم سنگ میل ہے، اور اپوزیشن ایسی پریس کانفرنسیں کر کے اس قسم کے اہم دوروں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے سامنے اپنے اثاثوں کی تفصیلات رکھیں، جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین پر 190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ کرپشن کا الزام دہراتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کا فیئر ٹرائل دو سال چلا، جس میں ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیمرے کی آنکھ نے سب کچھ محفوظ کیا اور اب اس سے انکار ممکن نہیں۔ “اپوزیشن کے پاس 9 مئی کا کوئی جواب نہیں، اس لیے وہ ایسی بے بنیاد پریس کانفرنسیں کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
 انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کی پریس کانفرنس میں صرف جھوٹ، فساد اور پروپیگنڈہ تھا، اور ان کا اصل مقصد صرف ذاتی مفادات کا تحفظ ہے، نہ کہ ملکی مفاد۔
  اگر آپ اس خبر کو مختصر یا سوشل میڈیا کے لیے تیار کروانا چاہیں تو میں وہ بھی فراہم کر سکتا ہوں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سپیکر قومی اسمبلی کی ایرانی صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • ایک گھنٹے میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، اسد قیصر نے بڑا دعویٰ کردیا
  • علی امین صوبے میں امن قائم نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے دینا چاہئے: عمران
  • ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں
  • ایلون مسک کا آئرلینڈ سمیت تمام ممالک کو یورپی یونین چھوڑنے کا مشورہ
  •  اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
  • ہم 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا ، چیئر مین پی ٹی آئی
  • مستقبل کے معماروں کو سلام: ہیروزِ پاکستان کو قوم کا خراجِ تحسین