data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:امریکی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام صرف 10 سے 12 دن تک مزید ایرانی میزائل حملوں کا سامنا کر سکتا ہے اگر امریکا نے میزائل کی سپلائی میں تاخیر کی تو اسرائیل کو بڑا نقصان اٹھانا ہوگا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ   موجودہ صورتحال میں اگر ایران اپنے حملوں کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھتا ہے تو اسرائیلی دفاعی نظام کے پاس موجود میزائل ذخیرہ تیزی سے ختم ہوتا چلا جائے گا، اور ہفتے کے اختتام تک اسرائیل کے پاس محض چند ہی میزائل باقی رہ جائیں گے جو دشمن کے میزائلوں کا جزوی طور پر ہی راستہ روک سکیں گے۔

رپورٹ میں ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ “آرو” (Arrow) دفاعی میزائلوں کی قلت اسرائیل کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیت کو سخت متاثر کر سکتی ہے، خاص طور پر ان میزائلوں کے مقابلے میں جو ایران سے داغے جا رہے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکا اس سنگین مسئلے سے بخوبی آگاہ ہے اور اپنی زمینی، فضائی اور بحری دفاعی تیاریوں کو مضبوط بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے، امریکی محکمہ دفاع نے خطے میں ہنگامی دفاعی امداد روانہ کی ہے۔

 سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز میں میزائل ڈیفنس پراجیکٹ کے ڈائریکٹر توم کاراکو کا کہنا ہے کہ نہ امریکا اور نہ ہی اسرائیل کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ دن رات مسلسل میزائل حملوں کو روکتے رہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی فوری اور دانشمندانہ فیصلے کریں اور جو بھی ضروری ہو، وہ کیا جائے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ وہ ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور الرٹ ہے، اس نے اس حساس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ اس کے پاس کتنے میزائل باقی بچے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

واشنگٹن میں عجائب گھروں کی بندش‘ ہزاروں ملازمین کو برطرفی کے نوٹس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:واشنگٹن ڈی سی میں گزشتہ دنوں امریکی حکومتی پالیسیوں کے پیش نظر شہر کے عجائب گھروں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا جبکہمحکمہ خزانہ کے 4 ہزار ملازمین کو بھی برطرفی کے نوٹس ملے ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق واضح رہے کہ اسمتھ سونین انسٹیٹیوشن نے امریکی حکومتی امور کی بندش پر شہر کے عجائب گھروں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا جبکہ مذکورہ ادارے نے میوزیم کھلے رکھنے کے لیے پچھلے سال کے فنڈز کو استعمال کرنا شروع کردیا تھا۔ مذکورہ ادارہ واشنگٹن اور دیگر مقامات پر 20 سے زائد عجائب گھر اور چڑیا گھر چلاتا ہے۔ جس کے 60 فیصد سے زاید اخراجات وفاقی مالی اعانت سے مکمل کیے جاتے ہیں۔
اعلیٰ حکام کے مطابق نئے اخراجات کے منصوبے پر ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے مابین تعطل کے دوران صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے وفاقی کارکنوں کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ انصاف کی طرف سے دائر کی گئی ایک عدالتی درخواست کے مطابق محکمہ خزانہ اور محکمہ صحت و انسانی خدمات میں مامور 4 ہزا ر ملازمین کو برطرفی کے نوٹس ملے ہیں۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ فیصلے کے بعد نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے باہر سے شائقین کو مایوسی کے عالم میںواپس جاتے دیکھا گیا ہے۔

محمد ایوب

متعلقہ مضامین

  • واشنگٹن میں عجائب گھروں کی بندش‘ ہزاروں ملازمین کو برطرفی کے نوٹس
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا