City 42:
2025-09-19@13:45:01 GMT

ٹیکس نیٹ کیسےبڑھایا جائے؟ گوہر اعجاز میدان میں آگئے

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

سٹی 42 : سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ایف بی آرموجودہ ٹیکس گذاروں پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہ ڈالے، اکاؤنٹس ہولڈرز کا ڈیٹا استعمال کرکے ٹیکس نیٹ بڑھائے اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کرے۔ 

گوہر اعجاز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ، پاکستان میں ٹیکس فائلرز کی تعداد 59 لاکھ ہے،ملک میں 17 کروڑ 70 لاکھ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز موجود ہیں،بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کے پاس 32.

7 ٹریلین کے ڈیپازٹس موجود ہیں۔

اساتذہ کا اسکولوں سے حاضری لگا کر غائب ہونے کا انکشاف

 گوہر اعجاز نے بتایا کہ ایف بی آر ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھائے،ان فائلرز کے فنانشل پروفائلز کو دیکھا جا سکتا ہے، بینکس اکاؤنٹس ہولڈرز کی تمام معلومات جانتے ہیں، ایف بی آر نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشنز اور ڈیپازٹس کو دیکھ سکتا ہے،ٹیکس فائلرز اور بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کی تعداد میں بہت بڑا فرق ہے۔

شہر میں مردہ مرغیوں کی سپلائی کرنےوالامافیاسرگرم

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گوہر اعجاز

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

سپریم جوڈیشل کونسل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔

یہ ریفرنس وکیل محمد وقاص ملک کی جانب سے دائر کیا گیا جس میں جسٹس اعجاز اسحاق پر بدعنوانی، جانبداری اور آئینی حلف کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ریفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس اعجاز اسحاق نے ذاتی عناد اور تعصب کی بنیاد پر فیصلے دیے۔ مریم فیاض کیس میں 3 سال تک فیصلہ محفوظ رکھ کر عدالتی حلف کی خلاف ورزی کی گئی، جبکہ ’کٹ اینڈ ویلڈ گاڑیوں‘ کیس کا فیصلہ بھی غیر معمولی تاخیر کا شکار رہا جس سے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچی۔

مزید پڑھیں: کیس ٹرانسفر کرنے کا کام ہائیکورٹ کے جج نے نہ کیا ہوتا تو یہ مجرمانہ توہین عدالت ہوتی، جسٹس اعجاز اسحاق خان

درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ جسٹس اعجاز اسحاق نے ہائیکورٹ کے نظم و نسق میں رکاوٹ ڈالی اور ساتھی ججوں کے ساتھ گروپ بنا کر عدالتی امور کو متاثر کیا۔

ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ انہوں نے چیف جسٹس اور دیگر ججز کے خلاف محاذ آرائی کی اور بطور جج پرائیویٹ لاء فرم چلاتے ہوئے عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔

مزید کہا گیا کہ گستاخی سے متعلق مقدمات کی کارروائی کو براہ راست نشر کرکے اشتعال پھیلایا گیا، جبکہ وکیل ایمان مزاری کے ساتھ ملی بھگت کرکے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کیا گیا۔ ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ جسٹس اعجاز اسحاق نے فوج مخالف اور ریاست مخالف بیانیہ بھی پھیلایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اعجاز اسحاق خان سپریم جوڈیشل کونسل وکیل ایمان مزاری وکیل محمد وقاص ملک

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
  • امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان شیخ کی ٹیکسٹائل اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں
  • عدالت کو کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا، انصاف کیا جائے، گوہر خان
  • سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈلنگ کا معاملہ، عمران خان کا شامل تفتیش ہونے سے انکار
  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
  • این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
  • 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر