City 42:
2025-06-19@21:04:58 GMT

ٹیکس نیٹ کیسےبڑھایا جائے؟ گوہر اعجاز میدان میں آگئے

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

سٹی 42 : سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ایف بی آرموجودہ ٹیکس گذاروں پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہ ڈالے، اکاؤنٹس ہولڈرز کا ڈیٹا استعمال کرکے ٹیکس نیٹ بڑھائے اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کرے۔ 

گوہر اعجاز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ، پاکستان میں ٹیکس فائلرز کی تعداد 59 لاکھ ہے،ملک میں 17 کروڑ 70 لاکھ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز موجود ہیں،بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کے پاس 32.

7 ٹریلین کے ڈیپازٹس موجود ہیں۔

اساتذہ کا اسکولوں سے حاضری لگا کر غائب ہونے کا انکشاف

 گوہر اعجاز نے بتایا کہ ایف بی آر ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھائے،ان فائلرز کے فنانشل پروفائلز کو دیکھا جا سکتا ہے، بینکس اکاؤنٹس ہولڈرز کی تمام معلومات جانتے ہیں، ایف بی آر نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشنز اور ڈیپازٹس کو دیکھ سکتا ہے،ٹیکس فائلرز اور بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کی تعداد میں بہت بڑا فرق ہے۔

شہر میں مردہ مرغیوں کی سپلائی کرنےوالامافیاسرگرم

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گوہر اعجاز

پڑھیں:

نان فائلرز کے لیے جائیداد خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد کو 500 فیصد کرنے کا فیصلہ

سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے جائیداد خریداری پر نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز  نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال  نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی،  چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے، 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔

وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔

کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔

ایف بی آر حکام  نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

سینیٹر محسن عزیز  نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔

کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ 

قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور  کرلی۔

چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس نیٹ میں نہ آنے والوں پر شکنجہ: غیر رجسٹرڈ افراد کے بینک اکاؤنٹس بند کرنے کی تجویز
  • ایف بی آرمیں غیر رجسٹرڈ افراد کیخلاف گھیرا تنگ، بینک اکاونٹ چلانے پرپابندی، بجلی وگیس کاٹ دی جائیگی
  • غیر رجسٹرڈ افراد کے گرد گھیرا تنگ، بینک اکاؤنٹ چلانے پر پابندی، بجلی و گیس کاٹ دی جائیگی
  • عوام کو سیونگ اکاؤنٹس منافع پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کردی گئی
  • نان فائلرز کے لیے جائیداد خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد کو 500 فیصد کرنے کا فیصلہ
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
  • بھارتی پارلیمنٹ کا بجٹ صرف 5 ارب روپے، پاکستانی پارلیمنٹ کا بجٹ 16 ارب روپے رکھا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کی تنقید
  • بھارتی پارلیمنٹ کا بجٹ 5 ارب اور پاکستان میں 16 ارب رکھا گیا ہے، بیرسٹر گوہر