موجودہ بجٹ اورنگزیب نے نہیں آئی ایم ایف نے تیار کیا، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہمیں کھل کر ایران، فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوجانا چاہیے، اسرائیل کی مسلمانوں کےخلاف بربریت جاری ہے، پاکستان اسلامی دنیا کی طاقتور ایٹمی قوت ہے، ہمارے دوست ممالک ہم سےدور ہوتے جا رہے ہیں، تمام صورتحال میں ہمیں اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یہ بجٹ وزیرخزانہ نے نہیں آئی ایم ایف نے تیار کیا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کی تقریروں کو نہ دکھانے پر احتجاج کرتا ہوں، ہماری فوج نے بھی قربانیاں دی ہیں، پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ وزیرخزانہ نے نہیں آئی ایم ایف نے تیار کیا ہے، وزیرخزانہ میں اتنی صلاحیت نہیں انہوں نےبجٹ پڑھ کرسنایا ہے۔ سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان بھارت کو جواب دیتا ہے تو ہاتھ روکے جاتے ہیں، فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر کھلی چھوٹ دی جاتی ہے، اسی طرح ایران اگر اسرائیل کو جواب دیتا ہے تو بھی اس کے ہاتھ روکے جاتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں کھل کر ایران، فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوجانا چاہیے، اسرائیل کی مسلمانوں کےخلاف بربریت جاری ہے، پاکستان اسلامی دنیا کی طاقتور ایٹمی قوت ہے، ہمارے دوست ممالک ہم سےدور ہوتے جا رہے ہیں، تمام صورتحال میں ہمیں اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا خون پی کر صہیونی درندوں کی پیاس نہیں بجھ رہی، غزہ میں 2 روز کے دوران ڈیڑھ ہزار شہید ہو چکے ہیں، او آئی سی اب بس دکھاوا ہے، سیاست دانوں کےساتھ انتقامی رویے کے بجائے انصاف پر مبنی رویہ ہونا چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اداروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، او آئی سی ایک دکھاوا ہے، جب وہ چاہیں ہم ان کے دباؤ میں قانون سازی کرتے ہیں، اسے پاک انڈیا جنگ نہ کہیں، پاک مودی جنگ کہا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی اپوزیشن اور اقلیت نے بھی مودی کا ساتھ نہیں دیا، جب قوم ساتھ ہوگی تو کامیابی ملے گی، ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کو کھل کر ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان سربراہ جے یو ا ئی کا کہنا تھا کہ کے ساتھ نے کہا
پڑھیں:
پریس کلب پر پولیس کا دھاوا قابلِ مذمت ہے، صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں،مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ “پریس کلب میں جو کچھ ہوا، وہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔ صحافیوں پر پولیس تشدد کسی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔”
انہوں نے کہا کہ صحافی پرامن اور باشعور لوگ ہیں، جو اپنا دائرہ کار جانتے ہیں۔ “نیشنل پریس کلب ایک مقدس جگہ ہے، اور وہاں موجود صحافی میدان میں نہیں بلکہ اپنی حدود میں موجود تھے۔ ان کے خلاف کسی قسم کی شکایت کا کوئی جواز نہیں تھا، اور نہ ہی انہوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا۔”
صحافیوں پر تشدد کا کوئی جواز نہیں بنتا
مولانا فضل الرحمٰن نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام آباد پولیس کا صحافیوں کو مارنا پیٹنا، ان کے ساتھ بدسلوکی کرنا، اور املاک کو نقصان پہنچانا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ “صحافیوں کا احتجاج ان کا آئینی و جمہوری حق ہے، ہم ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
واقعے کی تفصیلات: پریس کلب کی حرمت پامال
یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو آزاد کشمیر میں تشدد کے خلاف چند مظاہرین نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو کچھ مظاہرین عمارت کے اندر چلے گئے، جس کے تعاقب میں پولیس اہلکار زبردستی پریس کلب کے اندر داخل ہو گئے۔
اس دوران پولیس نے نہ صرف مظاہرین کو گرفتار کیا بلکہ وہاں موجود صحافیوں، فوٹوگرافروں اور کلب کے عملے پر بھی تشدد کیا۔ اطلاعات کے مطابق ایک فوٹوگرافر کا کیمرا توڑ دیا گیا، جبکہ کیفے ٹیریا میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔
صحافتی اداروں کا شدید ردعمل
اس واقعے پر ملک کی بڑی صحافتی تنظیمیں بھی خاموش نہیں رہیں۔ کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (CPNE)، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (AEMEND) اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) نے مشترکہ بیان میں اسلام آباد پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔