عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 78 ڈالر فی بیرل سے بڑھ گئی جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی 77 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچا۔ یاد رہے وزیراعظم نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے پیش نظر کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 78 ڈالر فی بیرل سے بڑھ گئی جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی 77 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچا۔ یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے پیش نظر کمیٹی تشکیل دی تھی ،کمیٹی میں اہم وفاقی وزارتوں، ریگولیٹری اداروں اور توانائی کے شعبے سے وابستہ ماہرین شامل ہیں۔
چند روز قبل وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا تھا جس میں عالمی اور مقامی مارکیٹ کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔اعلامیہ میں کہا گیا فی الحال ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں، بحران کا خطرہ نہیں، ایک ورکنگ گروپ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے گا۔ کمیٹی ہر ہفتے اجلاس کر کے وزیراعظم کو سفارشات پیش کرے گی، کسی بھی ممکنہ سپلائی بحران سے بچنے کیلئے کمیٹی پیشگی حکمت عملی تجویز کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تیل کی قیمتوں میں ڈالر فی بیرل
پڑھیں:
پاکستان کا ہر گزرتے سال ایران سے درآمدات پر انحصار میں مسلسل اضافہ
ذرائع مالی سال 24-2023 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات 20 ہزار ڈالر تھیں، جبکہ مالی سال 23-2022 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات ایک لاکھ ڈالر تھیں۔ اسی طرح مالی سال21-2020 اور 22-2021 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات صفر تھیں جبکہ مالی سال20-2019 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات 10 ہزار ڈالرز تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کا ہر گزرتے سال ایران سے درآمدات پر انحصار میں مسلسل اضافہ ہونے لگا، امریکی پابندیوں کے باعث ایران کیلئے پاکستانی برآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ گزشتہ 6 سال میں پاکستان کی ایران سے درآمدات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق مالی سال 25-2024 میں پاکستان کی ایران سے درآمدات ایک ارب 22 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہیں، جبکہ مالی سال 24-2023 میں ایران سے پاکستانی درآمدات کا حجم ایک ارب 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھا۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 23-2022 میں ایران سے پاکستان کی درآمدات 88 کروڑ ڈالر تھیں جبکہ مالی سال 22-2021 میں ایران سے درآمدات کا حجم 77 کروڑ 38 لاکھ ڈالر تھا۔ اسی طرح 21-2020 میں پاکستان کی ایران سے درآمدات 51 کروڑ 86 لاکھ ڈالر تھیں۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 20-2019 میں ایران سے پاکستانی درآمدات کا حجم 44 کروڑ ڈالرز تھا۔ اس طرح 6 سال کے دوران پاکستان کو ایران سے پاکستانی درآمدات کی مجموعی مالیت 4 ارب 87 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہی جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان کی 2024 تک کے 5 برسوں میں ایران کیلئے مجموعی برآمدات محض ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں۔ذرائع مالی سال 24-2023 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات 20 ہزار ڈالر تھیں، جبکہ مالی سال 23-2022 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات ایک لاکھ ڈالر تھیں۔ اسی طرح مالی سال21-2020 اور 22-2021 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات صفر تھیں جبکہ مالی سال20-2019 میں ایران کیلئے پاکستانی برآمدات 10 ہزار ڈالرز تھیں۔