فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکا میں شان دار پذیرائی پر بھارتی گھبراہٹ عیاں
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکا میں شان دار پذیرائی پر بھارتی گھبراہٹ عیاں ہے اور فیلڈ مارشل کی امریکا میں موجودگی اور صدر ٹرمپ سے ملاقات پر بھارت سخت پریشان ہو گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ حالیہ بیان دراصل عالمی سطح پر بھارتی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش ثابت ہوا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں آپریشن سندور کے دوران ’نپی تلی‘ اور ’غیر اشتعال انگیز‘ کارروائی کے دعوے کیے گئے جب کہ آپریشن سندور کی ناکامی نے بھارت دعووں کو جھوٹ ثابت کیا اور اس کی تصدیق عالمی برادری نے بھی کی ۔
عالمی برادری اس حقیقت سے واقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کا آغاز کیا، جبکہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق دفاعی کارروائی کی ۔ دوسری جانب بھارت کی جانب سے پاکستانی افواج کو نقصان پہنچانے کے دعوے بھی حقائق کے منافی ہیں اور عالمی ذرائع نے پاک فضائیہ کی برتری کو تسلیم کیا۔
مودی سرکار کی جارحیت کے بعد اپنے دفاع میں پاک فضائیہ نے بھارتی جنگی طیارے مار گرائے اور دنیا نے دیکھا کہ بھارت کو فضائی محاذ پر منہ کی کھانا پڑی۔ مودی سرکار کی امن کی باتیں محض دکھاوا ثابت ہوئیں۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت ہمسایہ ممالک کے خلاف جارحانہ پالیسیوں کے لیے بدنام ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کا حالیہ بیان پاکستان اور امریکا کے بہتر تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی ہمیشہ کی طرح ناکام کوشش ثابت ہوا ہے۔ مودی سرکار کی بین الاقوامی سطح پر اپنی ساکھ بچانے کی ہر تدبیر ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پر بھارت
پڑھیں:
27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کیا جا سکے اور اس کا آئینی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے، جبکہ ایگزیکٹو کی مجسٹریل طاقت کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کا امکان بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، تاہم باضابطہ کام ابھی شروع نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اس کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ اس ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ساتھ ہی آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے وفاقی دائرہ کار میں واپسی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: پسندیدہ فیلڈ مارشل سے نئی دوستی تک، پاکستان نے امریکا کا دل جیت لیا
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹیکل میں ترمیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر ستائیسویں آئینی ترمیم فیلڈ مارشل فیلڈ مارشل کا عہدہ وی نیوز