data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی ،عاطف اکرام شیخ نے مطلع کیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی وفاقی بجٹ 2025-26 میں ٹیکس حکام کو دیے گئے حد سے زیادہ، غیر ضروری اور ہراساں کرنے والے اختیارات کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس آفیسرز کو دیئے گئے اس اختیار کو بھی مسترد کرتے ہیں کہ جو انہیں بزنس بینک اکاؤنٹس سے کاروباری افراد کی رقم نکلوانے کا اہل بناتا ہے اور بغیر نوٹس کے کاروباری اداروں پر چھاپوں کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت ان سخت اقدامات کو واپس لیٍ؛ اس سے پہلے کہ وفاقی بجٹ منظور کیا جائے؛ تاکہ تاجر برادری کا اعتماد بحال ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے کہ جب صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کو ایک جامع مشاورتی عمل کے ذریعے آن بورڈ لیا جائے۔ تاہم، انہوں نے اپنے افسوس کا اظہار کیا کہ یہ بجٹ ان عملی اقدامات سے دور ہے کہ جو کاروباری برادری کو برآمدات میں درکار ترقی کے حصول کی بابت وزیر اعظم پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ضروری ہیں۔ صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے واضح کیا کہ یہ عالمی سطح پر ایک قائم شدہ حقیقت اور عمل ہے کہ ٹیکس جمع کرنے والے افسر کو ٹیکس دہندگان کے ساتھ جتنی زیادہ مداخلت یا بات چیت کرنے کی اجازت دی جائے گی وہ باہم انسانی روابط اور میل جول کے بڑھتے ہوئے کردار کی وجہ سے انصاف، شفافیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو نقصان پہنچائے گی۔اس سلسلے میں، انسانی فیصلے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکس کی پالیسیوں میں واضح پن، یقینی اندازاور مستقل مزاجی لانے کے لیے برآمد کنندگان کے لیے فکسڈ ٹیکس ریجیم (FTR) کو اس کی اصل شکل اور ہیئت میں طویل مدت کے لیے بحال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف اسی صورت فارن ڈائریکٹ انوسیمنٹ اور ملکی پرائیویٹ سرمایہ کاری کو راغب کر سکتے ہیںکہ اگر ہم بطور ملک کاروباری طور پر اپنی مسابقت برقرار رکھیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے روشنی ڈالی کہ ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم (EFS) کو اس کے دائرہ کار میں مقامی صنعت کاروں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صدر ایف پی سی سی ا ئی عاطف اکرام انہوں نے کے لیے کیا کہ

پڑھیں:

سینیٹ کمیٹی نے چھوٹی گاڑیوں پر لیوی کی تجویز مسترد کردی

اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چھوٹی گاڑیوں پر لیوی عائد کرنے کی تجویز کو رد کر دیا گیا جبکہ غیر ملکی آن لائن پلیٹ فارمز پر 5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی آدھی اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھ گیا، ’عام آدمی کیا کرے‘

اجلاس کی صدارت سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کی، جس میں وزارت خزانہ کے حکام نے بریفنگ دی کہ چھوٹی گاڑیوں پر ایک سے 3 فیصد لیوی لگانے کی تجویز زیر غور ہے، اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ پر خرچ کی جائے گی۔

اس پر سینیٹر شیری رحمان نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاکہ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ان پر ٹیکس عائد کرنا صوبائی حکومتوں کا اختیار ہے، لہٰذا وفاق ایسی لیوی نہیں لگا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں بھاری ٹیکس: ہائبرڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ متوقع

بحث و تمحیص کے بعد کمیٹی نے چھوٹی گاڑیوں پر لیوی عائد کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا، تاہم غیر ملکی آن لائن سروسز پر 5 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز کو منظور کر لیا گیا تاکہ ڈیجیٹل معیشت سے محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews چھوٹی گاڑیاں سینیٹ کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا لیوی کی تجویز مسترد وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بجٹ پرکاروباری برادری کے تحفظات دورکئے جائیں
  • ایف بی آر کو تاجروں کی گرفتاری اختیارات سے کاروباری متاثر ہو گا
  • سینیٹ کمیٹی نے چھوٹی گاڑیوں پر لیوی کی تجویز مسترد کردی
  • بجلی صارفین پر 10فیصد ڈیٹ سروس چارج کی حد ختم کرنے کی تجویز مسترد
  • وفاقی حکومت ترقی کے لیے کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، رانا احسان افضل
  • بجٹ 26-2025: کون سی تجاویز مسترد ہوئیں، نیا کیا تجویز ہوا؟
  •  حسینہ واجد کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستان کے لیے حالات سازگار ہوچکے، پاکستانی تاجر عاطف ربانی
  • آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اختیارات پاسداران انقلاب کو منتقل کردیے
  • بجٹ پر نظرثانی ناگزیر ،سپراور سولر ٹیکس ترقی میں رکاوٹ