کرکٹ لیگز کیلئے کروڑوں لیکن ہاکی کیلئے بجٹ نہیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
پاکستان کو نیشنز ہاکی کپ کے سیمی فائنل میں پہنچانے والے قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عماد بٹ نے شکایتوں کے انبار لگادیے۔
گرین شرٹس نے پول بی میں دوسرے نمبر پر آنے کے بعد سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے اور آج (20 جون) کو اہم معرکے میں فرانس کا چیلنج درپیش ہوگا۔
پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ اور کوریا کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی، ایونٹ کا فائنل جتنے والی ٹیم پرو ہاکی لیگ کھیلنے کی حقدار ٹھہرے گی۔
مزید پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ؛ سیمی فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کے پلئیرز یومیہ الاؤنس سے محروم
قومی ٹیم کے کپتان نے شکوہ کیا کہ ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے لیکن اسکی سرپرستی کوئی نہیں کرنا چاہتا، پاکستان کی آبادی 240 ملین سے زیادہ ہے، تقریباً ہر کوئی کسی نہ کسی کھیل کا مداح ہے۔ کرکٹ ہر ایک کی توجہ کا مرکز ہے اور اس کھیل کو سرمایہ کاری اور تعاون حاصل رہتا ہے لیکن ہمارا قومی کھیل زندہ رہنے کیلئے جدوجہد کررہا ہے اور تکلیف سے گزر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: کھلاڑیوں کے الاؤنسز کا معاملہ؛ ہاکی فیڈیشن کا موقف سامنے آگیا
عماد بٹ نے سوال کیا کہ کیا کوئی ہے جو پاکستان ہاکی کی جدوجہد کو صحیح معنوں میں سمجھتا ہو؟ کیا ہمارے سیاست دان قومی کھیل کی پرواہ کرتے ہیں؟ کیا وزراء اس کھیل میں دلچسپی لیتے ہیں جس نے کبھی اس ملک کو اولمپک گولڈ لایا تھا؟ بزنس مین کرکٹ لیگز پر کروڑوں خرچ کرتے ہیں لیکن جب ہاکی کی بات آتی ہے تو بجٹ نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے نیشنز ہاکی کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی
انہوں نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کا کھیل بھی ملک میں دی جانیوالی سہولتوں کا آئینہ دار ہے، بحیثیت کھلاڑی، ہمیں درد ہوتا ہے، آج بھی میدان میں جیتنے کی کوشش کریں گے لیکن ہم یہ اکیلے نہیں کرسکتے۔
عماد بٹ نے کہا کہ نیشنز ہاکی کپ میں شریک پاکستانی ٹیم کے پلئیرز کو 10 روز کے ایک دن کا بھی یومیہ الاؤنس ادا نہیں کیا گیا، جو محض 30 ہزار روپے بنتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل میں نیشنز ہاکی کپ ٹیم کے
پڑھیں:
افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
---فائل فوٹواقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔