فرنچائز پر منی لانڈرنگ کا الزام؛ آئی پی ایل کا مستقبل خطرے میں!
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد پر منی لانڈرنگ کے الزامات عائد ہونے لگے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) معروف فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کی سی ای او کاویا مرن کے والد نیتھی مارن پر انکے بھائی دیانی دھی مارن نے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
خاندانی جھگڑا یا اربوں کا مالیاتی فراڈ؟
سن ٹی وی نیٹ ورک بانی اور سابق وزیر دیانی دھی مارن نے اپنے بھائی کالا نیتھی مارن (جو کہ اس کمپنی کے چیئرمین ہیں) اور آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کے مالک پر دھوکا دہی، مالیاتی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل؛ ٹکٹوں کیلئے فرنچائز کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف
دیانی دھی مارن نے قانونی نوٹس کے ذریعے الزام لگایا ہے کہ ان کے بھائی نے ایک طویل المدتی منصوبہ بندی کے تحت خاندانی میڈیا ایمپائر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے شیئر ہولڈنگ میں ہیرا پھیری کی، انکا کہنا ہے کہ یہ عمل 2003 میں اس وقت شروع کیا گیا جب ان کے والد مرسولی مارن شدید علیل تھے اور خاندان کمزور پوزیشن میں تھا۔
اہم الزامات کی تفصیلات:
دیانی دھی کا دعویٰ ہے کہ کالا نیتھی مارن نے 12 لاکھ شیئرز صرف 10 روپے فی شیئر کے حساب سے خود کو الاٹ کروائے، جبکہ اس وقت ان کی مارکیٹ ویلیو 2,500 سے 3,000 روپے فی شیئر تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل میں میچ فکسنگ کا نیا پنڈورا باکس کھل گیا، فرنچائز پر سنگین الزامات
اس سے خاندان کی اصل حصے داری 50 فیصد سے کم ہو کر محض 20 فیصد رہ گئی جبکہ خاندان کو تقریباً 3,498.
دیگر اثاثہ جات اور کمپنیاں:
دیانی دھی نے الزام لگایا کہ کالا نیتھی نے ان ناجائز کمائی کو استعمال کرتے ہوئے متعدد کمپنیاں اور اثاثے خریدے جن میں شامل ہیں، سن دائریکٹ ٹی وی، کال ائیرویز، کال ریڈیوز، آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد، ساؤتھ ایشین ایف ایم، سن پکچرز، اسپائس جیٹ (ہوائی کمپنی) کے علاوہ جنوبی افریقا اور برطانیہ کی ٹی20 کرکٹ لیگز میں ٹیمیں۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل میچ میں لائٹس کیسے بند ہوئیں؟ وجہ پاکستان تھا!
قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سن ٹی وی نے اپنے پروسپیکٹس میں یہ ظاہر کیا کہ 2005 میں ان کی والدہ ملکا مارن کو 10.64 کروڑ روپے ڈیویڈنڈ کے طور پر دیے گئے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔
سن رائزرز حیدرآباد کا تعلق منی لانڈرنگ سے؟
دیانی دھی کا دعویٰ ہے کہ آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کی خریداری اور اسکی فنڈنگ میں بھی غیر قانونی ذرائع سے حاصل کردہ رقم استعمال کی گئی، ان اثاثہ جات کو مجرمانہ آمدنی سے خریدا گیا ہے، جو کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جرم ہے۔
قانونی مطالبات:
کالا نیتھی مارن اور ان کی بیوی کاویری مارن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام شیئرز اور اثاثہ جات کو اصل 2003 کی حالت میں واپس کیا جائے، ان دونوں نے جتنا منافع اور آمدنی ان برسوں میں حاصل کی، وہ بھی واپس کی جائے۔ بصورت دیگر، فوجداری اور سول مقدمات دائر کیے جائیں گے۔
خاندانی تنازع کی پچھلی کڑیاں:
دیانی دھی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کالا نیتھی نے اپنی بہن انبکرسی کو 2024 میں ایک نجی تصفیے کے تحت 500 کروڑ روپے دیے تھے تاکہ وہ قانونی کارروائی سے باز رہیں۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل جیتنے والی فرنچائز مالکان کا ٹیم فروخت کرنے پر غور، قمیت سامنے آگئی
واضح رہے کہ یہ معاملہ صرف ایک خاندانی وراثتی جھگڑے تک محدود نہیں بلکہ اس میں کارپوریٹ فراڈ، کرپشن اور منی لانڈرنگ کے ایسے الزامات ہیں جو نہ صرف سن ٹی وی بلکہ اس کی ذیلی کمپنیوں اور ٹیم سن رائزرز حیدرآباد کے آئی پی ایل مستقبل کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فرنچائز سن رائزرز حیدرا باد منی لانڈرنگ ا ئی پی ایل مزید پڑھیں نیتھی مارن دیانی دھی
پڑھیں:
بھارت روس سے تیل خرید کر یوکرین جنگ میں مالی معاونت فراہم کررہا ہے، امریکہ کا الزام
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اہم مشیر نے اتوار کو بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں اسے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور ٹرمپ کے بااثر مشیروں میں شامل اسٹیفن ملر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’صدر ٹرمپ نے بالکل واضح انداز میں کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر اس جنگ کو جاری رکھنے میں مدد دے‘۔
اسٹیفن ملر کی یہ تنقید ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت جیسے اہم اتحادی پر اب تک کی سب سے سخت تنقید تصور کی جا رہی ہے۔
فاکس نیوز کے پروگرام سنڈے مارننگ فیوچرز میں گفتگو کرتے ہوئے اسٹیفن ملر نے کہا کہ ’لوگ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ روسی تیل کی خریداری میں بھارت عملی طور پر چین کے برابر ہے۔ یہ ایک حیران کن حقیقت ہے‘۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے نے فوری طور پر اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم بھارتی حکومتی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ نئی دہلی امریکی دباؤ کے باوجود روسی تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔
روس سے توانائی اور عسکری سازوسامان کی خریداری کے باعث امریکا نے جمعے سے بھارتی مصنوعات کی درآمد پر 25 فیصد درآمدی ٹیکس نافذ کردیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ کیا تو روسی تیل خریدنے والے ممالک سے امریکی درآمدات پر 100 فیصد تک ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔