لاہور:

بچوں کو ٹیوشن پڑھانے کے بہانے گھر میں داخل ہونے والی خواتین قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہو گئیں۔

پولیس کے مطابق واردات لاہور کے علاقے ستوکتلہ پی آئی اے سوسائٹی میں نوید گل نامی شہری کے گھر پر خواتین بچوں کو ٹیوشن پڑھانے کا کہہ کر اندر داخل ہوئیں اور اہل خانہ کو بے ہوش کردیا۔

بعد ازاں ملزمہ خواتین گھر سے 30 ہزار روپے نقدی اور 7 تولے طلائی زیورات چرا کر فرار ہوگئیں، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس میں خواتین کی حرکات دیکھی جا سکتی ہیں۔ 

متاثرہ شہری نے مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس کو درخواست دے دی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمہ خواتین کی تلاش جاری ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

 فلسطینی بچوں پراسرائیلی مظالم، دل دہلادینے والی رپورٹ سامنے آگئی،

اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی بچوں کی بھاری اکثریت کو جان بوجھ کر سر یا سینے میں گولیاں مارکر قتل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، 2023 میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے دوران بچوں کو گولیاں ماری گئیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے( بی بی سی)کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق میں انکشاف کیا گیاکہ نومبر 2023 میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے دوران 2 کم سن بچیوں، دو سالہ لیان المجدلاوی اور 6 سالہ میرا طنبوہ، کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔
دونوں واقعات ایسے علاقوں میں پیش آئے جہاں اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کارروائیوں میں مصروف تھیں۔
برطانوی اخبار نے ان دونوں واقعت کے علاوہ مجموعی طور پر 160 سے زائد ایسے بچوں کے کیسز کی تفصیل اکٹھی کی ہے جنہیں غزہ کی جنگ کے دوران گولیاں ماری گئیں۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 95 بچوں کو سر یا سینے پر گولیاں لگیں، جن میں سے 59 واقعات میں عینی شاہدین کی براہِ راست یا انسانی حقوق کی تنظیموں اور طبی عملے کے ذریعے گواہیاں حاصل کی گئیں۔
ان گواہیوں کے مطابق 57 بچوں پر فائرنگ کا الزام اسرائیلی فوج پر لگا جبکہ دو بچوں کو فلسطینیوں کی فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، ایک خوشی میں کی گئی فائرنگ کے دوران اور دوسرا ایک مقامی گروہی تصادم میں۔
شہید بچوں کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ یہ بچے نہتے تھے، انکے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھے، اور وہ زیادہ تر کھیل رہے ہوتے تھے یا حملوں سے بچنے کے لیے بھاگ رہے ہوتے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ان بچوں میں سے اکثر کی عمر بارہ سال سے کم تھی۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اس معاملے پر جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
باقی 36 کیسز کے بارے میں کوئی واضح معلومات دستیاب نہیں ہو سکیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے غیر ملکی صحافیوں کے لیے غزہ میں آزادانہ رپورٹنگ پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جس سے تفصیلات تک رسائی مزید مشکل ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے بی بی سی کو بتایا کہ دنیا کو ایسے جنگی رویے کو ”نارمل“ تسلیم نہیں کرنا چاہیے، جس میں بڑی تعداد میں بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہو۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ، بھارت نے پاکستان کے ملوث ہونے کے دعوے سے راہ فرار اختیار کرلی
  • بچوں کو گود لینے کے بہانے امریکا اسمگلنگ، ایف آئی اے نے نجی این جی او کی چیئرپرسن کو گرفتار کر لیا
  • کراچی، باپ کی 2 بچوں کیساتھ سمندر میں ڈوبنے کی دل دہلانے والی ویڈیو منظر عام پر آگئی
  • 5 اگست احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے، پکڑ دھکڑ شروع
  • کراچی: باپ کی بچوں کیساتھ سمندر میں ڈوبنے کی دل دہلانے والی ویڈیو آگئی
  • اسرائیل نے 22 ہزار امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا
  •  فلسطینی بچوں پراسرائیلی مظالم، دل دہلادینے والی رپورٹ سامنے آگئی،
  • غزہ میں صرف 36 امدادی ٹرک داخل، بچوں میں قحط شدت اختیار کر گیا
  • میساچوسٹس سے فرار ہونے والی پالتو چھپکلی کی واپسی، پولیس پکڑنے میں ناکام
  • فوجی شوہروں کی عدم موجودگی میں بچوں کی پیدائش کا روسی منصوبہ کیا ہے؟