data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس ایئر شو کے دوران ایک دلچسپ اور غیر متوقع واقعہ اس وقت پیش آیا جب فرانسیسی وزیر اعظم فرنسوا بایرو فرانسیسی ساختہ جنگی طیارے “رافیل” کے کاک پٹ میں پھنس گئے۔

وزیر اعظم نے شو کے دوران مختلف طیارہ ساز کمپنیوں کے اسٹالز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کا جائزہ لیا۔ جب وہ مشہور کمپنی داسو ایوی ایشن کے اسٹال پر پہنچے تو انہیں خصوصی طور پر رافیل فائٹر جیٹ کے کاک پٹ میں بیٹھنے کی دعوت دی گئی۔ وزیر اعظم نے طیارے میں بیٹھ کر دلچسپی کے ساتھ اس کی تکنیکی خصوصیات اور صلاحیتوں سے متعلق بریفنگ بھی لی۔

تاہم یہ بریفنگ ایک مزاحیہ موڑ اختیار کر گئی جب وزیر اعظم کاک پٹ سے باہر نکلنے لگے۔ طیارے کے محدود اور پیچیدہ ڈھانچے کی وجہ سے انہیں سخت مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی پوزیشن ایسی ہو گئی کہ خود سے باہر آنا ممکن نہ رہا، جس کے بعد شو میں موجود ایوی ایشن عملے کو فوری طور پر مداخلت کرنا پڑی۔

کئی منٹ کی کوشش کے بعد وزیر اعظم کو باحفاظت طیارے سے نکالا گیا۔ اس غیر معمولی منظر نے ایئر شو میں موجود شرکاء اور میڈیا کی توجہ حاصل کر لی، اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گیا۔

یہ واقعہ جہاں ایک سنجیدہ شو میں ہلکا پھلکا مزاح بن کر ابھرا، وہیں لوگوں کے لیے یادگار لمحہ بھی بن گیا۔ وزیر اعظم نے بعد ازاں مسکراتے ہوئے اسے ایک “دلچسپ تجربہ” قرار دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔

یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔

مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”

تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔

 

شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔

میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔

صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”

متعلقہ مضامین

  • وزیرِاعظم کا شاندار انتخاب، خواجہ آصف کا مشرف زیدی کی تقرری کا خیرمقدم
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دل کا دورہ، ہسپتال منتقل
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • بھارتی بیٹر شریاس ائیر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا