فرانسیسی وزیر اعظم ائیر شو کے دورے پر رافیل طیارے میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس ایئر شو کے دوران ایک دلچسپ اور غیر متوقع واقعہ اس وقت پیش آیا جب فرانسیسی وزیر اعظم فرنسوا بایرو فرانسیسی ساختہ جنگی طیارے “رافیل” کے کاک پٹ میں پھنس گئے۔
وزیر اعظم نے شو کے دوران مختلف طیارہ ساز کمپنیوں کے اسٹالز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کا جائزہ لیا۔ جب وہ مشہور کمپنی داسو ایوی ایشن کے اسٹال پر پہنچے تو انہیں خصوصی طور پر رافیل فائٹر جیٹ کے کاک پٹ میں بیٹھنے کی دعوت دی گئی۔ وزیر اعظم نے طیارے میں بیٹھ کر دلچسپی کے ساتھ اس کی تکنیکی خصوصیات اور صلاحیتوں سے متعلق بریفنگ بھی لی۔
تاہم یہ بریفنگ ایک مزاحیہ موڑ اختیار کر گئی جب وزیر اعظم کاک پٹ سے باہر نکلنے لگے۔ طیارے کے محدود اور پیچیدہ ڈھانچے کی وجہ سے انہیں سخت مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی پوزیشن ایسی ہو گئی کہ خود سے باہر آنا ممکن نہ رہا، جس کے بعد شو میں موجود ایوی ایشن عملے کو فوری طور پر مداخلت کرنا پڑی۔
کئی منٹ کی کوشش کے بعد وزیر اعظم کو باحفاظت طیارے سے نکالا گیا۔ اس غیر معمولی منظر نے ایئر شو میں موجود شرکاء اور میڈیا کی توجہ حاصل کر لی، اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گیا۔
یہ واقعہ جہاں ایک سنجیدہ شو میں ہلکا پھلکا مزاح بن کر ابھرا، وہیں لوگوں کے لیے یادگار لمحہ بھی بن گیا۔ وزیر اعظم نے بعد ازاں مسکراتے ہوئے اسے ایک “دلچسپ تجربہ” قرار دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فرانس اور مالی کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا، مالی کے دو سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم
فرانس نے مالی کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی کے تعاون کو معطل کرتے ہوئے دو مالی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ اقدام اگست میں ایک فرانسیسی سفارت کار کی گرفتاری کے بعد کیا گیا، جس پر مالی حکام نے خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔
فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں سفارت کاروں کو ہفتے تک فرانس چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پیرس نے واضح کیا ہے کہ اگر گرفتار سفارت کار کو جلد رہا نہ کیا گیا تو مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
مالی نے حال ہی میں فرانسیسی سفارت خانے کے پانچ ملازمین کو ناپسندیدہ قرار دیا تھا، تاہم وہ پہلے ہی ملک چھوڑ چکے تھے۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ مالی کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور سفارت کار کو سفارتی استثنیٰ کے تحت فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔
فرانس اور مالی کے تعلقات 2020 اور 2021 کے فوجی انقلابات کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ ان واقعات کے بعد مالی نے مغربی اتحادیوں سے دور ہو کر روس کے ساتھ سیاسی اور عسکری تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔
مالی میں 2012 سے شورش جاری ہے، جس میں القاعدہ، داعش سے منسلک گروہ اور جرائم پیشہ تنظیمیں شامل ہیں۔ موجودہ فوجی حکومت کی قیادت صدر آسیمی غویتا کر رہے ہیں، جو دو انقلابات کے بعد اقتدار میں آئے۔