ایران نے مزید میزائل داغ دیے:اسرائیلی شہر دھماکوں سے گونج اٹھے، ہلاکتوں کی اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں وقت کے ساتھ شدت بڑھتی جا رہی ہے۔ ایران کی جانب سے تازہ جوابی حملوں میں صہیونی ریاست کے کئی شہروں پر میزائل داغے گئے ہیں، جس سے ہر جانب دھماکوں کی گونج ہے، جس کے باعث متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے اسرائیل کے مختلف علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں میزائل داغے جانے کے نتیجے میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں۔ ابتدائی رپورٹس میں جانی نقصان کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
اسکائی نیوز عربیہ اور دیگر بین الاقوامی میڈیا اداروں نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حملے کے دوران اسرائیل کے کئی شہروں میں فضا دھماکوں سے لرز اٹھی۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد ہر طرف سائرن کی آوازیں وقفے وقفے سے گونج رہی ہیں، جس نے اسرائیلیوں میں خوف و ہراس مزید بڑھا دیا ہے۔
اگرچہ حملے کے فوری بعد اسرائیلی حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی، تاہم مقامی میڈیا رپورٹس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے اور املاک کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موجود ہیں۔ اسرائیل کی ریسکیو ٹیمیں اور طبی عملہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایرانی میڈیا اور حکام نے اس حملے کو اسرائیلی جارحیت کا جواب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کے حق دفاع کے تحت ہے اور اس کا مقصد صرف اور صرف اپنے شہریوں کی حفاظت اور دشمن کے حملوں کا سدباب کرنا ہے۔
تہران حکومت کا مؤقف ہے کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں ایران کے خلاف جو اقدامات کیے، ان کا جواب دینا ناگزیر تھا تاکہ ایک واضح پیغام دیا جا سکے کہ ایران اپنے قومی مفادات پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ تہران سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے حملے کے بعد صورتحال کو ہنگامی قرار دیا ہے۔ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اپنے شہریوں اور سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائے گا اور کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سرکاری ہدایات پر عمل کریں اور غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کریں۔
اس تازہ صورت حال پر ایک بار پھر عالمی سطح پر تشویش کی لہر شروع ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے فوری طور پر دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ کشیدگی کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال کنٹرول نہ کی گئی تو مشرق وسطیٰ ایک بڑی اور ممکنہ طور پر عالمی سطح کی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نہ صرف خطے کے لیے بلکہ عالمی توانائی کی منڈی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ ایسی صورتحال میں عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کے ذریعے فریقین کو مذاکرات کی میز پر لائے اور جنگ کے خدشات کو دور کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی اسرائیل کے کی اطلاعات کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
ایران کے نئے میزائل حملے: اسرائیلی فوج کے کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا
تہران (نیوز ڈیسک) ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر دوبارہ میزائل داغے اور ڈرون حملے کیے جن سے فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج کے یونٹ82 ہنڈرڈ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ساتھ ہی دنیا کو خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی تیسرا فریق جنگ میں شامل ہوا تو اسکے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔
کونسل نے کہا کہ اگر بیرونی کرداروں نے تنازعہ بڑھانے کی کوشش کی تو ایران کا فوجی اور اسٹریٹیجک ردعمل فوری، متناسب اور پہلے سے طے شدہ طریقہ کے مطابق ہوگا۔
کونسل نے کہا کہ ایران کا عزم ہے کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات میں مربوط انداز سے شامل مغربی قوتوں بلخصوص امریکا کے خلاف اپنی خودمختاری کا دفاع کرے گا۔
گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ کیا، ایرانی بیلسٹک میزائل نے جنوبی اسرائیل میں واقع سورو کا ہسپتال کو نشانہ بنایا،130 سے زائد افراد زخمی،متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔