Islam Times:
2025-08-04@18:50:31 GMT

دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں، رافائل گروسی

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں، رافائل گروسی

اپنے ایک ٹویٹ میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ مسٹر گروسی! آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ ایران-اسرائیل جنگ کے تناظر میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریقین سفارت کاری کا راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ امریکہ، ایران کے علاقے "فردو" میں ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم نہیں گرائے گا۔ واضح رہے کہ رافائل گروسی کے اس بیان سے قبل میڈیا نے امریکہ کی جانب سے فردو جوہری تنصیبات کے خلاف بنکر بسٹر بم کے ممکنہ استعمال کی خبر دی تھی۔ تاہم حالیہ صیہونی دراندازی کے بعد ایران کی حفاظتی حکمت عملی نے واشنگٹن کو اپنے ان بموں کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا ہے۔

دوسری جانب رافائل گروسی کے منافقانہ طرز عمل پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مسٹر گروسی! آپ نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے نظام سے غداری کی ہے۔ آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ایرانی حکام بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ جاری اس جنگ میں امریکی مداخلت کا شدید جواب دیا جائے گا۔ واشنگٹن کو اس جنگ میں شامل ہونے کی صورت میں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم نے تہران پر جارحیت کے آغاز سے ہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز بھی اسرائیل نے "اراک" میں واقع جوہری تنصیب کو شانہ بنایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رافائل گروسی

پڑھیں:

پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف

وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے پر گفتگو
دونوں رہنماؤں کی حالیہ پاک ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار،دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے حجم کو جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کاعزم

وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیاجنہوں نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے سر کاری دورے پر موجوداسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وفود کی سطح پر بات چیت میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اہم وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت اور اعلیٰ سرکاری حکام موجود تھے۔وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا، جنہوں نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ وزیراعظم نے اس جنگ کے دوران ایرانی فوجی اہلکاروں، سائنسدانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاء کی۔ انہوں نے حالیہ پاک ۔بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔ صدر پزشکیان نے جنگ کے دوران ایران کی غیرمتزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایرانی قوم اس جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون بالخصوص تجارت، رابطہ کاری، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے پاک۔ ایران 22ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیا، جو جلد متوقع ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں متعدد یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی، جو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔تجارت کے فروغ کے لیے کئی اقدامات پر بات چیت ہوئی، جن میں بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا شامل ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ پاک ۔ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں فریقین نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم پاکستان نے فلسطینی عوام، جو اسرائیلی افواج کی بربریت کا سامنا کر رہے ہیں، کی کھل کر اور عملی حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے فوری خاتمے اور وہاں کے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بحران کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔ وزیراعظم نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے ایران کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قبل ازیں مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • شیل کی جگہ کچھ دنوں میں کس کمپنی کے سروس اسٹیشنز نظر آئیں گے؟
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کے لیے کتنا سودمند ثابت ہوا؟
  • پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف
  • پاک بھارت جنگ میں کامیابی اور بہترین سفارتکاری سے پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر!!
  • پاک ایران تعلقات کا نیا باب اور قومی یکجہتی
  • پاکستان کی ایران کے پُرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت
  • اقلیتوں کا قومی دن، نادرا کیجانب سے خصوصی رجسٹریشن مہم کا اعلان
  • سلامتی کونسل: یوکرین میں فوری جنگ بندی کے لیے سفارتکاری پر زور
  • ایرانی صدر کی لاہور آمد، پاکستان کے راستے چین سے تجارت کی خواہش
  • ہم روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈٹرمپ