Islam Times:
2025-06-20@14:20:36 GMT

دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں، رافائل گروسی

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں، رافائل گروسی

اپنے ایک ٹویٹ میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ مسٹر گروسی! آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ ایران-اسرائیل جنگ کے تناظر میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریقین سفارت کاری کا راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ امریکہ، ایران کے علاقے "فردو" میں ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم نہیں گرائے گا۔ واضح رہے کہ رافائل گروسی کے اس بیان سے قبل میڈیا نے امریکہ کی جانب سے فردو جوہری تنصیبات کے خلاف بنکر بسٹر بم کے ممکنہ استعمال کی خبر دی تھی۔ تاہم حالیہ صیہونی دراندازی کے بعد ایران کی حفاظتی حکمت عملی نے واشنگٹن کو اپنے ان بموں کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا ہے۔

دوسری جانب رافائل گروسی کے منافقانہ طرز عمل پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مسٹر گروسی! آپ نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے نظام سے غداری کی ہے۔ آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ایرانی حکام بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ جاری اس جنگ میں امریکی مداخلت کا شدید جواب دیا جائے گا۔ واشنگٹن کو اس جنگ میں شامل ہونے کی صورت میں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم نے تہران پر جارحیت کے آغاز سے ہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز بھی اسرائیل نے "اراک" میں واقع جوہری تنصیب کو شانہ بنایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رافائل گروسی

پڑھیں:

چین اور روس کے صدور کا ٹیلیفونک رابطہ، ایران اسرائیل جنگ کے سفارتی حل پر زور

روس اور چین کی ایران پرحملے کی مذمت کی، صدر شی جن پنگ اورروسی صدر ولادیمر پیوٹن کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو رابطہ ہوا   ، کشیدگی میں کمی پر اتفاق کیا گیا، روسی ترجمان کے مطابق روس اورچین سمجھتے ہیں ایران اسرائیل جنگ اور جوہری تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ، روس پہلے ہی امریکا کو خبردارکرچکا ہے وہ اسرائیلی بمباری کا حصہ نہ بنے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جہاں دونوں صدور نے ایران اسرائیل جنگ کے سفارتی حل پر زور دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدارتی دفترکریملین کے حکام نے بتایا ہے کہ روسی صدرپیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کی ٹیلی فونک گفتگو میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا اور ایران پراسرائیلی حملےکی سخت مذمت کی گئی ہے۔
کریملن حکام نے بتایا ہے کہ پیوٹن اور شی جن پنگ نے اتفاق کیا ہے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق تمام مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں، ایران کا جوہری مسئلہ سیاسی و سفارتی ذرائع سےحل کیا جاسکتا ہے۔
صدرشی جن پنگ نےکہا وہ ایران کےمعاملے پر روسی ثالثی کےحق میں ہیں، اس حوالے سے چینی صدر نے کہا ہے کہ وہ ایران کے معاملے پر روسی ثالثی کےحق میں ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی اقدامات کی سخت مذمت کی، اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا دونوں رہنماوں کینیڈا میں ہونے والی جی 7 اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
کریملن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ روسی صدرپیوٹن جنگ عظیم دوم کی تقریبات سے متعلق اجلاس میں شرکت کیلئے چین کا دورہ کریں گے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • امید ہے کہ دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں گے، رافائل گروسی
  • اسرائیل کا ہدف صرف ایٹمی تنصیبات نہیں، ایرانی حکومت کی جڑیں ہلانا ہے، رپورٹ
  • چین اور روس کے صدور کا ٹیلیفونک رابطہ، ایران اسرائیل جنگ کے سفارتی حل پر زور
  • روس کا اسرائیل سے ایران کے جوہری اہداف پر حملے بند کرنے کا مطالبہ
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کا حملہ انتہائی خطرناک ہے، روسی صدر
  • ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
  • ایران اسرائیل جنگ: انسانی حقوق دفتر کا کشیدگی فوری کم کرنے پر زور
  • طاقت کا مظاہرہ : امریکا نے مشرق وسطیٰ کیجانب دوسرا طیارہ بردار بحری بیڑا روانہ کر دیا
  • اسرائیل کی بے بسی بڑھنے لگی، ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے صلاحیتیں ناکافی