Jasarat News:
2025-06-20@23:40:36 GMT

کان کا میل خطرناک بیماری کی تشخیص میں مددگار

اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکن کیمیکل سوسائٹی کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک نیا نظام تیار کیا ہے جو پارکنسنز (رعشہ) کی بیماری کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، اس بیماری کی شناخت کان کے میل (earwax) میں پائے جانے والے ایک جز “سیبم” کی مخصوص بو کے ذریعے ممکن ہے۔ سیبم ایک چکنا مادہ ہے جو جلد کو نم اور محفوظ رکھنے کے لیے جسم پیدا کرتا ہے۔

پارکنسنز سے متاثرہ افراد کے سیبم میں ایک خاص خوشبو یا مہک پائی جاتی ہے، جو اس مادے سے خارج ہونے والے وولیٹائل آرگینک مرکبات (Volatile Organic Compounds) میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ مرکبات وہ ہوتے ہیں جو تیزی سے ہوا میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔

محققین نے اس تحقیق کے لیے 209 افراد کے کانوں سے سیبم کے نمونے لیے، جن میں سے نصف سے زیادہ افراد میں پارکنسنز کی تشخیص ہو چکی تھی۔

بعد ازاں، گیس کرومیٹوگرافی اور ماس اسپیکٹرو میٹری جیسے جدید سائنسی طریقے استعمال کرتے ہوئے ان نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔

تجزیے کے دوران، چار ایسے مرکبات کی نشاندہی ہوئی جو صرف پارکنسنز کے مریضوں میں پائے گئے، جبکہ صحت مند افراد میں نہیں۔ یہ مرکبات ہیں: ایتھائل بینزین، 4-ایتھائل ٹولیوین، پینٹانال، اور 2-پینٹاڈیسائل-1،3-ڈائیکسولین۔

محققین کے مطابق یہ کیمیکل مرکبات پارکنسنز کی ابتدائی تشخیص کے لیے ممکنہ علامات ثابت ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اے آئی ٹیکنالوجی پین ڈرم سے جلدی کینسر کی شناخت مزید آسان

ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک تجرباتی ٹول پین ڈرم جلدی بیماریوں، خصوصاً میلانوما (جلدی کینسر) کی فوری اور درست تشخیص میں مدد فراہم کرتا ہے۔

یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر میڈیسن میں شائع ہوئی، پین ڈرم نے جلدی کینسر کی تشخیص کی درستی میں 11 فیصد اضافہ کیا جب ماہرینِ صحت نے اس کا استعمال کیا۔

جلد کی دیگر بیماریوں کی تشخیص میں 17 فیصد تک درستگی میں بہتری دیکھی گئی، یہ ٹول صرف 5 سے 10 فیصد ڈیٹا استعمال کر کے بھی عام تشخیص کے مقابلے میں زیادہ مؤثر نتائج دیتا ہے۔

پین ڈرم ایک جدید AI سسٹم ہے جو بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے تیار کیا ہے، اسے 20 لاکھ سے زائد جلدی بیماریوں کی تصاویر پر تربیت دی گئی ہے۔

اس کا مقصد ماہرینِ امراضِ جلد (Dermatologists) کی معاونت کرنا ہے تاکہ وہ پیچیدہ امیجنگ ڈیٹا کو بہتر انداز میں سمجھ کر درست فیصلے لے سکیں۔

آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں ڈیٹا سائنس اور اے آئی کے ماہر ڈاکٹر زونگیوآن لیو کہتے ہیں کہ پین ڈرم کلینکس کے ساتھ مل کر کام کرنے والا ایک آلہ ہے جو انہیں اعتماد کے ساتھ بہتر فیصلے لینے میں مدد دیتا ہے۔

یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے ڈرماٹولوجی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر پیٹر سوئیر کا کہنا ہے کہ یہ اے آئی ٹیکنالوجی خاص طور پر ان علاقوں میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے جہاں ماہر جلدی ڈاکٹر موجود نہیں ہوتے۔

ابھی پین ڈرم کو مکمل منظوری نہیں ملی اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پر مزید تحقیق اور جانچ درکار ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • الزائمر سے بچاؤ میں مددگار وٹامنز، تحقیق کیا کہتی ہے؟
  • کونسے وٹامنز الزائمر کی بیماری کو کم کرسکتے ہیں؟
  • حِرص… ایک مہلک بیماری
  • اے آئی ٹیکنالوجی پین ڈرم سے جلدی کینسر کی شناخت مزید آسان
  • تہران میں کشمیری طلبہ کو بھارت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا
  • کینسر کی تشخیص علامات سے 3 سال پہلے ممکن ہو گئی
  • علامات ظاہر ہونے سے قبل کینسر کی تشخیص کا نیا طریقہ
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے طلبہ کو ایران میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا
  • کراچی میں کانگو وائرس سے شہری جان کی بازی ہار گیا