کامران ٹیسوری گورنر ہاو¿س کی چابیاں حج پر ساتھ لے گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(نمائندہ جسارت)قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ مبینہ طور پر گورنر ہاو¿س کا دفتر نہ کھولے جانے پر امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد نہیں کرسکے، قائم مقام گورنر نے صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، عدالت نے انہیں دفتر استعمال کرنے کی اجازت دےدی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے واقعے کی
تحقیقات کا حکم دے دیا۔ قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے گورنر ہاو¿س میں امن و امان سے متعلق اجلاس طلب کر رکھا تھا ، اجلاس میں شرکت کے لیے بیشتر افسران گورنر ہاو¿س پہنچ گئے لیکن عملے نے آفس نہیں کھولے۔اس صورتحال پر قائم مقام گورنر سندھ آگ بگولہ ہوگئے اور کہا کہ آئینی کام سے نہیں روکا جاسکتا، اس طرح دفاتر بند کروانا عہدے سے مذاق ہے، گورنر ہاو¿س کا عملہ سندھ حکومت سے تنخواہ لیتا ہے، گورنر ہاو¿س میں امن و امان کے اجلاس رکاوٹیں ڈالنا شرم ناک عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر ہاو¿س کا عملہ ماضی میں کئی دفعہ قائم مقام گورنر کے عہدے کے اختیارات استعمال کرنے سے روکتا رہا ہے۔قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیے جانے کے باوجود گورنرسندھ آفس نہیں کھولا گیا اور گورنر ہاو¿س کا پورا عملہ غائب ہوگیا۔بعدازاں قائم مقام گورنر سندھ اویس شاہ نے اس معاملے پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے حلف نامہ عدالت میں جمع کرادیا، عدالت نے اویس قادر شاہ کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔اویس قادر شاہ نے درخواست میں موقف اپنایا کہ کامران ٹیسوری 2 جون سے بیرون ملک ہیں، بطور قائم مقام گورنر انہیں گورنر ہاو¿س میں رسائی نہیں دی جارہی۔قائم مقام گورنر سندھ کو گورنر ہاو¿س میں دفتری امور سے روکنا آئین کے آرٹیکل 104 کی خلاف ورزی ہے۔بعدازاں، عدالت نے قائمقام گورنر کو فوری گورنر سندھ میں داخلے کی اجازت دے دی، عدالت نے حکم دیا کہ رہائشی کمروں کے علاوہ دیگر دفاتر تک رسائی دی جائے ، عدالت نے 23 جون کوے پرنسپل سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری نے بتایا گورنر صاحب دفاتر کی چابیاں بھی حج پر ساتھ لے گئے ہیں۔بعدازاں، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دفاتر پر تالوں کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری کو 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔گورنر سندھ نے کہا کہ گورنر ہاو¿س ہمیشہ عوام کے لیے کھلا ہے، اویس قادر شاہ بطور اسپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابلِ احترام ہیں۔گورنر ہاو¿س سندھ کے ترجمان کے مطابق قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ کو صورتحال کے حوالے سے غلط فہمی ہوئی ہے، اجلاس میں شرکت کے لیے سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ ڈی آئی جیزاور دیگر افسران کانفرنس روم میں موجود تھے۔ترجمان نے کہا کہ قائم مقام گورنر کے لیے مخصوص دفتر پیشگی طور پر تیار تھا، اگر مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت آگاہ کیا جاتا تو انتظام کر دیا جاتا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قائم مقام گورنر سندھ اویس گورنر ہاو س میں گورنر ہاو س کا کامران ٹیسوری اویس قادر شاہ نے کہا کہ عدالت نے کے لیے
پڑھیں:
پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
پاک فوج کی کاوشوں سے گوادر کے نوجوانوں کے لیے عالمی معیار کا ایک بے مثال تعلیمی ادارہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی خطے میں ترقی، تعلیم اور ہنرمندی کی علامت بن چکا ہے۔ یہ ادارہ 2005 سے گوادر اور مکران ڈویژن کے نوجوانوں کو جدید فنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر رہا ہے، تاکہ وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنے ہنر کا لوہا منوا سکیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے انسٹیٹیوٹ کے ہونہار طلبہ و طالبات کے ساتھ خصوصی نشست کی، جس میں انہوں نے نوجوانوں کے عزم اور قابلیت کو سراہا۔ اس موقع پر کمانڈر گوادر ڈویژن نے کہا کہ یہاں کے طلبہ بین الاقوامی معیار کی تکنیکی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہی نوجوان پاکستان کے تابناک مستقبل کے معمار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کا کردار وطن کی تعمیر و ترقی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ تعلیم کے ساتھ دیانتداری اور خلوصِ نیت کے ساتھ محنت ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے طلبہ کو نصیحت کی کہ اپنی صلاحیتیں علم و تحقیق کے فروغ میں صرف کریں، کیونکہ پاکستان کا مستقبل اُن باصلاحیت نوجوانوں سے جڑا ہے جو اپنی کامیابی کے ساتھ وطن کی ترقی کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی پاک فوج کے اُس عزم و وژن کا مظہر ہے جو بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔