ٹائمز ہائیر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ 2025 میں کون سی 120 پاکستانی جامعات شامل ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
دنیا بھر کی پائیدار ترقی میں سرگرم جامعات کی سالانہ درجہ بندی ’ٹائمز ہائیر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ 2025‘ جاری کر دی گئی ہے جس میں پاکستان کی 120 جامعات نے شمولیت اختیار کی ہے۔ یہ رینکنگ اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز (SDGs) پر یونیورسٹیوں کی کارکردگی کی بنیاد پر ترتیب دی جاتی ہے۔
عالمی سطح پر ریکارڈ 2,526 جامعات شاملرواں سال دنیا کے 130 ممالک اور خطوں کی 2,526 جامعات کو جانچا گیا، جو اب تک کا سب سے بڑا عالمی تعلیمی تجزیہ ہے۔ اس میں پاکستان کی نمایاں شمولیت قومی سطح پر تعلیم میں پائیداری کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
پاکستانی جامعات میں سب سے نمایاں کارکردگی یونیورسٹی آف لاہور نے دکھائی، جو دنیا کی 150 بہترین جامعات کی فہرست میں شامل ہوئی۔ یہ مقام نہ صرف اس نجی جامعہ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ عالمی تعلیمی میدان میں پاکستان کی موجودگی کو بھی تقویت دیتا ہے۔
فہرست میں شامل دیگر اہم جامعات201–300 کی رینج میں: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی
301–400: سپیریئر یونیورسٹی، علما یونیورسٹی
401–600: کومسیٹس، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، این یو ایم ایل، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، اور دیگر
601–800: آئی کیو را یونیورسٹی، راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز
801–1000: اور اس سے نچلے درجات میں بھی کئی جامعات شامل ہیں جن میں ڈاؤ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کراچی، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) قابل ذکر ہیں۔
امسال کی رینکنگ میں ایشیا، بالخصوص مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا کی جامعات نے پائیدار ترقی کے اہداف میں نمایاں بہتری دکھائی۔ پاکستان کی 120 جامعات کی شمولیت اس بات کا اظہار ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ملک پائیداری، ماحولیات، صنفی برابری اور معیاری تعلیم جیسے عالمی اہداف کی جانب پیشرفت کر رہا ہے۔
رینکنگ کا دائرۂ کار’امپیکٹ رینکنگ‘ محض روایتی تدریسی یا تحقیقی معیار کو نہیں بلکہ جامعات کے سماجی، ماحولیاتی اور اقتصادی اثرات کو بھی جانچتی ہے۔ اس میں کلیمٹ ایکشن، کلین انرجی، کوالٹی ایجوکیشن اور جینڈر ایکویلٹی جیسے اقوام متحدہ کے 17 پائیدار ترقیاتی اہداف کی بنیاد پر اسکور دیا جاتا ہے۔
یہ رینکنگ نہ صرف پاکستان کے تعلیمی نظام کے لیے ایک خوش آئند پیشرفت ہے بلکہ پالیسی ساز اداروں کے لیے بھی اشارہ ہے کہ اگر سرمایہ کاری اور حکمت عملی جاری رکھی جائے تو ملک اعلیٰ تعلیم کے میدان میں نمایاں عالمی مقام حاصل کرسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’ٹائمز ہائیر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ 2025‘ 120 پاکستانی جامعات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 120 پاکستانی جامعات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی یونیورسٹی آف لاہور امپیکٹ رینکنگ یونیورسٹی آف پاکستان کی کے لیے
پڑھیں:
واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی پاکستان-یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس 2025” کے آخری سیکوئل کی میزبانی
واشنگٹن، ڈی سی میں پاکستان کے سفارت خانے نے "پاکستان-یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس 2025” کے آخری سیکوئل کی میزبانی کی، جس میں آئی ٹی فرموں، ٹیک ایگزیکٹوز، کاروباری رہنماؤں، اور کاروباری افراد نے نمایاں شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں، امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر ترقی اور ترقی کے لیے سب سے بڑا وعدہ رکھتا ہے، اور یہ کہ پاکستان ابھی اپنی مکمل آئی ٹی صلاحیت کا ادراک کرنا شروع کر رہا ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے مضبوط امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے، سفیر نے پاکستان کی نوجوان، باصلاحیت آبادی اور امریکی سرمایہ کاروں کے لیے اس کی مارکیٹ کے منافع کی اہمیت پر زور دیا۔
اشتہار